وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب کیخلاف جمعیت علمائے اسلام کی درخواست، سماعت آج ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب کے عمل کے خلاف جمیعت علمائے اسلام (ف) نے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دی ہے جس پر سماعت آج ہوگی۔
درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بنچ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے: ن لیگ اور جے یو آئی نے وزیراعلیٰ کے پی کا انتخاب مسترد کردیا، عدالت جانے کا اعلان
پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا کے نئے وزیرِاعلیٰ کی حلف برداری میں تاخیر سے متعلق پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی آرٹیکل 255 کے تحت دائر آئینی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن اور جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخابی عمل کو مسترد کردیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پشاور ہائیکورٹ خیبرپختونخوا وزیراعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور ہائیکورٹ خیبرپختونخوا وزیراعلی خیبرپختونخوا کے
پڑھیں:
وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی الیکشن کمیشن طلبی نوٹس کیخلاف درخواستیں خارج
وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی الیکشن کمیشن طلبی نوٹس کیخلاف درخواستیں خارج WhatsAppFacebookTwitter 0 26 November, 2025 سب نیوز
پشاور (سب نیوز)وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل خان آفریدی اور این اے 18سے امیدوار شہر ناز کا الیکشن کمیشن طلبی نوٹس کیخلاف کیس، پشاور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دونوں درخواستیں خارج کر دی۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس ارشد علی کی سربراہی نے گزشتہ روز دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت نے آج فیصلہ سناتے ہوئے درخواستوں کو خارج کر دیا ۔وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا تھا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹس میں کہا گیا کہ وزیر اعلی نے دھمکانہ الفاظ کا استعمال کیا،نوٹس میں 234 الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی ہے، وزیر اعلی کے خلاف دو کاروائیاں چل رہی ہے، ایک ڈسٹرکٹ مانٹرنگ آفس اور دوسری الیکشن کمیشن کی ہے۔ الیکشن کمیشن نوٹس کو معطل کر کے انھیں حتمی کارروائی سے روکا جائے۔
جسٹس وقار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے خلاف الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی تو نہیں کی۔ جب آپ نے الیکشن کمیشن کی پروسیڈنگ جوائن کر لی تو پھر انتظار کریں۔ جسٹس ارشد علی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب الیکشن کمیشن کوئی ایڈورس ایکشن کرے تب ہمارے پاس آئے۔ آپ اپنے لیے مسائل خود پیدا کرتے ہیں۔
الیکشن کمیشن وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کاروائی کا اختیار ہے۔ انتخابات کے کوڈ آف کنڈٹ پر عمل درامد کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔ الیکشن کمیشن کے اسٹاف کو دھمکانہ بھی ضابط اخلاق کی خلاف ورزی میں آتا ہے۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواستیں خارج کر دی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچھبیس نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان عارضی عدالتی تحویل میں لینے کے بعد ضمانت پر رہا چھبیس نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان عارضی عدالتی تحویل میں لینے کے بعد ضمانت پر رہا انٹرنیشنل کرکٹ سٹے بازی میں ملوث امپائر سمیت 2 ملزمان گرفتار ایف بی آر کا آئی ایم ایف کی شرائط پر مختلف شعبوں کا آڈٹ تیز کرنے کا فیصلہ علاقائی سلامتی کیلئے ایران کے ساتھ قریبی تعاون انتہائی اہم ہے، فیلڈ مارشل چھبیس نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کو عارضی عدالتی تحویل میں لے لیا گیا پاکستان کے پاس چینی کرنسی کے استعمال کے لیے جامع ریگولیٹری سسٹم موجود ہے، اسٹیٹ بینکCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم