سکھر رینج پولیس کی جامع کارکردگی: کتنے ڈاکو مارے، ہنی ٹریپ سے کتنے بچائے؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
سکھر رینج کے تینوں اضلاع سکھر، خیرپور اور گھوٹکی میں خطرناک ڈاکوؤں و گینگسٹرز اور دیگر کارروائیوں کی تفصیل جاری کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بچوں کو ’چائلڈ ابیوز‘ سے بچانے کی تربیت دی جاتی ہے، مراد علی شاہ
ڈی آئی جی سکھر رینج کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چاچڑ کی سربراہی میں سکھر رینج کے تینوں اضلاع سکھر، خیرپور اور گھوٹکی میں ایک سال کے دوران جرائم کے خاتمے، امن و امان کی بہتری، عوامی فلاح، اندرونی احتساب، پولیس ویلفیئر اور جدید آئی ٹی سسٹمز کے تحت نمایاں پیش رفت سامنے آئی ہے۔
سالانہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق کچے کے علاقے میں بڑے جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل کی گئیں۔
پولیس مقابلے اور آپریشنزرپورٹ کے مطابق 547 پولیس مقابلے ہوئے جن میں29 خطرناک جرائم پیشہ افراد ہلاک ہوئے جبکہ 160 زخمی،836 ملزمان گرفتار اور248 گینگز کا خاتمہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں24 انتہائی مطلوب ملزمان نے ہتھیار ڈال کر خود کو پولیس کے حوالے کیا۔
اشتہاری و مفرور ملزمان کی گرفتاریقتل کے مقدمات میں414 اشتہاری،425 مفرور گرفتار کیے گئے جبکہ دیگر مقدمات میں 680 اشتہاری اور 2036 مفرور گرفتار کیے گئے۔
50 لاکھ روپے انعام یافتہ بدنام ڈاکو شاہنواز عرف شاہو اپنے 8 ساتھیوں سمیت مارا گیا اور 20 لاکھ روپے انعام یافتہ ڈاکو سلطان شاہ اپنے بیٹے کے ساتھ ہلاک کر دیا گیا۔
منشیات فروشوں اور منشیات کی برآمدگیاے پلس کیٹگری میں 26 منشیات فروش گرفتار ہوئے۔ مجموعی طور پر 1329 مقدمات درج، 1529 ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
بھارتی مقدار میں منشیات برآمدبھاری مقدار میں چرس، آئس، ہیروئن، شراب اور بھنگ سمیت بھاری مقدار میں گٹکا و مین پوری برآمد کی گئی۔
جوا، اسلحہ اور چوری شدہ املاکجوئے کے 254 کیسز درج کیے گئے جن کے تحت 1113 ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
چوری شدہ املاک برآمد8 کروڑ 79 لاکھ روپے کی پراپرٹی بشمول683 موٹر سائیکلیں اور45 کاریں برآمد کر کے مالکان کے حوالے کی گئیں۔
اسلحہ برآمدگیاسلحے کے حوالے سے 719 مقدمات درج کیے گئے جن کے تحت673 گرفتاریاں ہوئیں۔
جدید و بھاری اسلحہ سمیت ہزاروں راؤنڈز کی ریکوری کی گئی۔
اغوا کیسز اور ہنی ٹریپ سے بچاؤسکھر رینج میں 46 مغویوں کی باحفاظت بازیابی کی گئی۔
مجموعی طور پر1776 شہریوں کو ہنی ٹریپ اور کچے کے علاقے میں ورغلا کر اغوا سے بچایا گیا۔ (واضح رہے کہ کچے کے ڈاکو خواتین کے ذریعے یا مختلف ایپلی کیشنز کی مدد سے آواز بدل کر نسوانی آواز میں لوگوں کو محبت کے جال میں پھنسا کر کچے کے علاقے میں بلوالیتے ہیں اور اغوا کرکے تاوان وصول کرتے ہیں)۔
رپورٹ کے مطابق رینج میں اس وقت کوئی بھی مغوی موجود نہیں۔
گمشدہ بچوں کی بازیابیگمشدہ بچوں کو تلاش کیا گیا اور مجموعی طور پر34 بچوں کو ان کے والدین سے ملا دیا گیا۔
ٹریفک ایکشن14853 چالان کیے گئے اور17 لاکھ 60 ہزار روپے جرمانہ قومی خزانے میں جمع کرائے گئے۔
اندرونی احتسابکرپشن و جرائم کی سہولت کاری کے مرتکب 86 افسران و اہلکار برخاست کیے گئے۔
مزید پڑھیں: سندھ: کچے کے ڈاکوؤں کو ہتھیار ڈالنے کی پیشکش، نئی پالیسی ہے کیا؟
اس حوالے سے ان کی تنزلی یا دیگر سزائیں بھی عمل میں لائی گئیں۔
مائنر پنشمنٹ156 افسران و اہلکاروں کو تنبیہ، جرمانے یا انکریمنٹ روکنے کی سزائیں دی گئیں جبکہ105 افسران کے شوکاز فائل کیے گئے۔
جزا کا عمل218 اہلکاروں کو تعریفی اسناد و کیش ایوارڈ جبکہ 69 کو آئی جی سندھ کی جانب سے اسناد ملیں۔
شکایتی سیل کی کارکردگیکمپلینٹ سیل کو کل7790 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 6644 حل کردی گئیں جبکہ باقی شکایات پر کارروائی جاری ہے۔
شہدا کے ورثا اور پولیس ملازمین کی ویلفیئرشہدا کے ورثا کو 14 نوکریاں فراہم کی گئیں۔
مجموعی ویلفیئر فنڈنگ کے تحت39 کروڑ 5 لاکھ روپے فوری ریلیف و دیگر گرانٹس دی گئیں۔37 کروڑ 58 لاکھ روپے شہدا و انجری کمپنسیشن کے تحت دیے گئے۔
مزید پڑھیے: ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی گھوٹکی کو عہدوں سے کیوں ہٹایا گیا؟
ہیلتھ انشورنس سے 4640 افراد نے مفت علاج کی سہولت حاصل کی۔
انفراسٹرکچر و آئی ٹی اصلاحات3 ماڈل پولیس اسٹیشن فعال کردیے گئے جبکہ مزید 4 زیر تعمیر ہیں۔
ہائی ویز پر 7 ہالٹنگ پوائنٹس مکمل کرلیے گئے۔
جدید سسٹمز پی ایس آر ایم ایس کے تحت86.
یہ بھی پڑھیے: شکار پور: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے سابق صوبائی وزیر غالب ڈومکی زخمی، 2 گارڈز ہلاک
حاضری سسٹم میں 11430 اہلکاروں کی پابندی یقینی بنائی گئی۔
ترقی، بھرتیاں اور انسپیکشن276 افسران و اہلکاروں کی ترقی عمل میں لائی گئی۔
1401 بھرتیاں مختلف کوٹہ جات کے تحت کی گئیں جبکہ مزید 1421 کیسز پراسیس میں ہیں۔
300 سے زائد پولیس دفاتر و تھانوں کی انسپیکشن مکمل کی گئی۔
ڈی آئی جی سکھر کا پیغامڈی آئی جی کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چاچڑ نے کہا ہے کہ ایمانداری اور حوصلے کے ساتھ عوام کی خدمت ہمارا مشن ہے۔ قانون شکن عناصر کے خلاف کارروائیاں بلا تفریق جاری رہیں گی۔
مزید پڑھیں: شکار پور: کچے کے ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے ایس ایچ او کو شہید کردیا
انہوں نے کہا کہ سکھر رینج پولیس کی محنت ہی ہمارا فخر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سکھر رینج پولیس سکھر رینج پولیس کی کارکردگی سکھر رینج میں ڈاکو گرفتار سندھ کے ڈاکو ہنی ٹریپذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سکھر رینج پولیس سکھر رینج پولیس کی کارکردگی سکھر رینج میں ڈاکو گرفتار سندھ کے ڈاکو ہنی ٹریپ عمل میں لائی گئی سکھر رینج پولیس لاکھ روپے ڈی آئی جی ہنی ٹریپ کی گئیں کے ڈاکو کیے گئے کے تحت کی گئی کچے کے
پڑھیں:
حکومت متحرک، مستحکم اور جامع کیپٹل مارکیٹ کے قیام کے لیے پُرعزم ہے، وزیر خزانہ
اسلام آباد:وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت متحرک، مستحکم اور جامع کیپٹل مارکیٹ کے قیام کے لیے پُرعزم ہے جو معاشی توسیع کے لیے فنانسنگ، سرمایہ کاروں کی شمولیت میں اضافے اور جاری اسٹرکچرل اصلاحات کو تقویت دینے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔
وزیرِ خزانہ کی زیرِ صدارت فنانس ڈویژن میں کیپٹل مارکیٹ ڈیولپمنٹ کونسل (سی ایم ڈی سی) کے افتتاحی اجلاس میں پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ کو مضبوط اور وسعت دینے سے متعلق روڈ میپ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایس ای سی پی، اسٹیٹ بینک، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن، پاکستان اسٹاک ایکسچینج، سی ڈی سی، این سی سی پی ایل، پاکستان بزنس کونسل اور وزارتِ خزانہ کے نمائندوں نے شرکت کیں۔
اجلاس میں کونسل کے ٹرمز آف ریفرنس اور مجموعی حکمتِ عملی پر غور کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ عالمی بہترین عملی نمونوں کو اپناتے ہوئے مارکیٹ کو وسیع، گہرا اور متنوع بنانے کے لیے منظم انداز میں پیش رفت ضروری ہے۔
شرکاء نے چار اہم شعبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جن میں ریٹیل اور انسٹی ٹیوشنل سرمایہ کاروں کی شمولیت میں اضافہ، سرمایہ کاروں کی ضرورت کے مطابق متنوع سرمایہ کاری مصنوعات کی تیاری، بینکوں، بروکرز اور میوچل فنڈز جیسے مارکیٹ انٹرمیڈریز کے لیے سہولت کاری میں بہتری، اور سرمایہ کاروں و اجراء کنندگان کے لیے مراعاتی اقدامات شامل تھے۔
اس تناظر میں کراس بارڈر لسٹنگز، علاقائی تعاون اور مارکیٹ انضمام جیسے امکانات پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں کیپٹل مارکیٹس کی سرحد پار انضمام کی ضروریات، ٹیکنالوجی کے مطابق ڈھلاؤ، ریگولیٹری ڈھانچے کی جدیدیت، اور کمپنیوں کو قرض اور ایکویٹی کے ذریعے سرمایہ اکٹھا کرنے کی ترغیبات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ زیادہ لیکویڈیٹی، فعال ٹریڈنگ اور شفاف قیمتوں کے تعین کے نظام مضبوط معاشی نمو میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
وزیرِ خزانہ نے اس موقع پر کہا کہ حکومت ایسے مضبوط اور فعال کیپٹل مارکیٹس کے قیام کے لیے سنجیدہ ہے جو کاروباری اداروں کو سرمایہ حاصل کرنے میں مدد دے اور سرمایہ کاروں کو محفوظ و پُرکشش سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ جاری اسٹرکچرل اصلاحات نے کیپٹل مارکیٹ کی کارکردگی بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اور نجی شعبے کو چاہیے کہ قرضہ جاتی مارکیٹ کا زیادہ مؤثر استعمال کرے۔
اجلاس میں ریگولیٹری، ٹیکسیشن اور مراعاتی فریم ورک کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیرِ خزانہ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ کیپٹل مارکیٹ سے متعلق ٹیکس پالیسی، اجراء کنندگان کے لیے ٹیکس مراعات، وسیع تر لسٹنگز کے فروغ اور شفافیت بڑھانے کے لیے تجاویز مرتب کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس پالیسی ایسی ہو جو شفاف اور اصولوں کے مطابق کام کرنے والی کمپنیوں کو فائدہ پہنچائے، نہ کہ انہیں مزید بوجھ کا سامنا ہو
وزیر خزانہ نے کونسل کے سیکریٹریٹ کو یہ بھی ہدایت کی کہ حال ہی میں اعلان کردہ حکومت کے تین سطحی ڈیجیٹائزیشن پروگرام کو کیپٹل مارکیٹ کے ترقیاتی روڈمیپ کے ساتھ منسلک کیا جائے۔
یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ترجیحی شعبوں میں ورکنگ گروپس تشکیل دیے جائیں گے جو آئندہ دو ہفتوں میں کلیدی کارکردگی اشاریے (کے پی آئیز) اور عملی منصوبے تیار کریں گے۔ کونسل ہر سہ ماہی میں پیش رفت کا جائزہ لے گی، جبکہ اجلاس بھی کم از کم ہر تین ماہ میں ایک بار منعقد ہوگا۔
یہ اقدامات ایک ایسے متحرک، جدید اور اعلیٰ لیکویڈیٹی کے حامل کیپٹل مارکیٹ ایکو سسٹم کی تشکیل کے لیے کیے جا رہے ہیں جو قومی بچتوں کو مؤثر انداز میں پیداواری سرمایہ کاری کی جانب منتقل کرے، معاشی نمو کو سہارا دے اور پاکستان کے مجموعی مالیاتی استحکام کو مضبوط بنائے۔