ڈی آئی جی اسلام آباد محمد جواد طارق کا فیض آباد کا اچانک دورہ، سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز محمد جواد طارق نے فیض آباد کا اچانک دورہ کیا اور امن و امان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا۔
ڈی آئی جی نے موقع پر موجود افسران اور جوانوں سے ملاقات کی اور انہیں ہدایت کی کہ وہ ہر وقت الرٹ اور چوکس رہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے تحفظ میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: تحریک لبیک کے احتجاج سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا
محمد جواد طارق نے کہا کہ شہر میں امن و امان کا تسلسل ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا، کسی بھی قسم کی شرپسندی یا قانون شکنی پر قانون فوراً حرکت میں آئے گا۔
ڈی آئی جی نے واضح کیا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کا حصہ نہ بنیں اور پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ اسلام آباد پولیس کا مشن ہے، جبکہ عوام کا اعتماد ہمارا سب سے بڑا سرمایہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احتجاج تحریک لبئیک فیض آباد مظاہرہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تحریک لبئیک فیض آباد مظاہرہ ڈی آئی جی
پڑھیں:
نیشنل گارڈز پر حملہ، امریکا نے افغان شہریوں کی تمام امیگریشن درخواستیں معطل کردیں
امریکا نے وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ واقعے کے بعد افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستیں فوری طور پر غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دی ہیں۔
واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈز پر حملے میں دو اہلکار شدید زخمی ہوئے، جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے ہنگامی بنیادوں پر یہ اقدام اٹھایا۔
امریکی میڈیا کے مطابق گرفتار مشتبہ شخص کی شناخت 29 سالہ افغان شہری رحمان اللہ لکنوال کے نام سے کی گئی ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کی۔ دونوں زخمی اہلکاروں کی حالت اب بھی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
امریکی سیٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستوں کا مکمل سکیورٹی جائزہ لیا جائے گا، جس کے باعث تمام درخواستیں وقتی طور پر روک دی گئی ہیں۔
ایجنسی کے مطابق سکیورٹی پروٹوکول اور جانچ کے نظام کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد ہی درخواستوں کی بحالی سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔