شدید دھند کی وجہ سے اسلام آباد ایکسپریس وے بند، شہریوں سے احتیاط کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: شدید دھند کے باعث اسلام آباد ایکسپریس وے پر حدِ نگاہ انتہائی کم ہو گئی ہے، جس کے نتیجے میں پشاور کے راستے جانے والے راستے سمیت اہم حصوں میں ٹریفک عارضی طور پر بند کر دی گئی ہے۔
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کے ترجمان کے مطابق دھند کی شدت کے باعث گاڑیوں کا بروقت نظر نہ آنا حادثات کے خطرے کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے، اس لیے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے یہ فیصلہ ضروری تھا۔
ترجمان نے کہا کہ دھند کے دوران ڈرائیونگ انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر جب حدِ نگاہ چند میٹر تک محدود ہو جائے۔
پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ دھند کے اوقات میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، اگر سفر ناگزیر ہو تو فوگ لائٹس کا استعمال کریں اور رفتار انتہائی کم رکھیں۔ جیسے ہی دھند کی شدت کم ہوگی اور حدِ نگاہ بہتر ہوگی، ٹریفک کو کنٹرولڈ انداز میں بحال کر دیا جائے گا۔
مزید برآں، شہری کسی بھی اپڈیٹ کے لیے ہیلپ لائن 130 پر رابطہ کر سکتے ہیں اور جاری کی گئی ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کریں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ پر اسرائیلی حملے: پاکستان کی شدید مذمت، عالمی برادری سے فوری اقدام کی اپیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم فلسطینیوں پر اندھا دھند بمباری نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ علاقائی امن کی کوششوں کو بھی شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں خواتین اور بچے جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے جو بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کی سراسر خلاف ورزی ہے، اسرائیل حالیہ امن معاہدے کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور اس کے مسلسل حملے خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا رہے ہیں۔
ترجمان نے واضح کیا کہ غزہ پر یہ حملے شرم الشیخ میں طے پانے والے امن معاہدے کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیل مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کا فوری نوٹس لے اور متاثرہ فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
دفتر خارجہ کے مطابق عالمی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے فوری مداخلت ضروری ہے، فلسطین کو آزاد سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل ریاست کا درجہ دیا جانا چاہیے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔