ایسا اے سی جو 5 گنا کم بجلی استعمال کرکے 4 گنا زیادہ ٹھنڈک فراہم کرتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
Caeli Énergie نامی فرانس کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی ایسی نئی ٹیکنالوجی پیش کر رہی ہے جو روایتی اے سی کے مقابلے میں تقریباً 5 گنا کم بجلی استعمال کرتی ہے، اور 4 گنا زیادہ ٹھنڈک فراہم کرتی ہے۔اس ٹیکنالوجی میں ایڈیابیٹک کولنگ کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ قدرتی طریقہ ہے جہاں پانی ماحولیاتی ہوا میں بخارات بن کر گرمی جذب کرتا ہے جس سے ہوا ٹھنڈی ہو جاتی ہے۔
Caeli ٹیکنالوجی میں ہوا براہِ راست پانی سے رابطہ نہیں کرتی یا نمی شامل نہیں ہوتی جس سے اندرونی نمی کا مسئلہ کم ہوجاتا ہے۔اس ماڈل میں ہر 1 واٹ بجلی استعمال کرنے سے تقریباً 14 واٹ کا ٹھنڈا پن پیدا ہوتا ہے جو روایتی اے سی یونٹس کی کارکردگی سے تقریباً پانچ گنا بہتر ہے۔ Caeli کا یونٹ مکمل طور پر اندرونی ہے، یعنی باہر کمپریسر یا بیرونی بلاک کی تنصیب کی ضرورت نہیں۔ مزید برآں کوئی مضر فرج گیس استعمال نہیں ہوتی۔ بیرونی گرمی کم کرتی ہے کیونکہ گرمی باہر نہیں نکلتی جیسی روایتی اے سی میں ہوتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی سے توانائی کی بچت کی بنا پر بجلی کے بل اور کاربن اخراج دونوں کم ہوتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
دنیا کی سب سے بڑی چاندی کی اینٹ کی نقاب کشائی، وزن ایسا کہ ریکارڈ بھی لرز اُٹھا
دبئی:متحدہ عرب امارات نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا۔ دبئی ملٹی کموڈٹیز سینٹر نے دنیا کی سب سے بڑی چاندی کی اینٹ کی نقاب کشائی کردی۔
چاندی کی اس اینٹ کا وزن 1,971 کلوگرام ہے اور یہی وزن متحدہ عرب امارات کے قیام کے سال 1971 کی علامتی نمائندگی کرتا ہے، اس دیوقامت اینٹ نے گنیز ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کر لیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اس تاریخی لمحے کا انعقاد 24 نومبر کو دبئی پریشیس میٹلز کانفرنس کے دوران کیا گیا، جہاں دنیا بھر سے قیمتی دھاتوں کے ماہرین اور سرمایہ کار شریک تھے۔
ڈی ایم سی سی کے ایگزیکٹو چیئرمین اور سی ای او احمد بن سلیّم نے کہا کہ کانفرنس کے 13ویں ایڈیشن میں کئی اہم سنگ میل عبور کیے گئے، جن میں سب سے نمایاں یہ عظیم الشان چاندی کی اینٹ تھی، جو 1.3 میٹر لمبی ہے اور منفرد کاریگری کی مثال ہے۔
حکام کے مطابق اینگوٹ کا وزن نہ صرف متحدہ عرب امارات کی تاسیس کے سال کی نمائندگی کرتا ہے بلکہ یہ ملک کی اختراع، کاریگری اور عالمی سطح پر بڑھتے اثر و رسوخ کی علامت بھی ہے۔