ایسا اے سی جو 5 گنا کم بجلی استعمال کرکے 4 گنا زیادہ ٹھنڈک فراہم کرتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
“Caeli Énergie” نامی فرانس کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی ایسی نئی ٹیکنالوجی پیش کر رہی ہے جو روایتی اے سی کے مقابلے میں تقریباً 5 گنا کم بجلی استعمال کرتی ہے، اور 4 گنا زیادہ ٹھنڈک فراہم کرتی ہے۔
اس ٹیکنالوجی میں ایڈیابیٹک کولنگ کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ قدرتی طریقہ ہے جہاں پانی ماحولیاتی ہوا میں بخارات بن کر گرمی جذب کرتا ہے جس سے ہوا ٹھنڈی ہو جاتی ہے۔
Caeli ٹیکنالوجی میں ہوا براہِ راست پانی سے رابطہ نہیں کرتی یا نمی شامل نہیں ہوتی جس سے اندرونی نمی کا مسئلہ کم ہوجاتا ہے۔
اس ماڈل میں ہر 1 واٹ بجلی استعمال کرنے سے تقریباً 14 واٹ کا ٹھنڈا پن پیدا ہوتا ہے جو روایتی اے سی یونٹس کی کارکردگی سے تقریباً پانچ گنا بہتر ہے۔
Caeli کا یونٹ مکمل طور پر اندرونی ہے، یعنی باہر کمپریسر یا بیرونی بلاک کی تنصیب کی ضرورت نہیں۔ مزید برآں کوئی مضر فرج گیس استعمال نہیں ہوتی۔ بیرونی گرمی کم کرتی ہے کیونکہ گرمی باہر نہیں نکلتی جیسی روایتی اے سی میں ہوتا ہے۔
اس ٹیکنالوجی سے توانائی کی بچت کی بنا پر بجلی کے بل اور کاربن اخراج دونوں کم ہوتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان جب بھی حملہ کرتا ہے اعلانیہ کرتا ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری—فائل فوٹوڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان جب بھی حملہ کرتا ہے تو اعلانیہ کرتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پاکستان کبھی سویلین پر حملہ نہیں کرتا، ہماری نظر میں کوئی گڈ اور بیڈ طالبان نہیں ہیں، دہشت گردوں میں کوئی تفریق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنرل فیض حمید کا ٹرائل قانونی معاملہ ہے، اس پر قیاس آرائی نہ کی جائے، جب یہ معاملہ حتمی نتیجے پر پہنچے گا تو فوری طور پر اعلان کردیا جائے گا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اگر کوئی فرد واحد سمجھتا ہے کہ اس کی ذات پاکستان سے بڑی ہے تو یہ ہمیں قبول نہیں، ہمارے لیے تمام سیاسی جماعتیں اور رہنما قابل احترام ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر فوری پابندی عائد کی جائے، دہشت گردی کے بہت سے واقعات میں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں استعمال ہوئیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم ریاست ہیں، ریاست کے طور پر ہی ردِعمل دیتے ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم پر حملے بھی ہوں اور ہم تجارت بھی کریں، ہم افغان عوام کے نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ طالبان حکومت ریاست کی طرح فیصلہ کرے، نان اسٹیٹ ایکٹرز کی طرح نہیں، طالبان حکومت کب تک عبوری رہے گی؟