پاکستانی ٹی وی اور فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ ثروت گیلانی نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ کی ٹیم، خاص طور پر ہمایوں سعید اور ان کی پروڈکشن ٹیم کے رویے پر کھل کر بات کرتے ہوئے اسے تنقید کا نشانہ بنایا۔

ثروت گیلانی متعدد مشہور ڈراموں میں اپنی شاندار اداکاری سے ناظرین کو متاثر کر چکی ہیں، انہوں نے فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ اور اس کے سیکوئل میں بھی یادگار کردار ادا کیا۔

ایک یوٹیوب شو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کل میں جوانی پھر نہیں آنی 3 سے بھاگ رہی ہوں، ندیم بیگ بہت پیارے انسان ہیں اور میں ہمایوں سعید اور احمد علی بٹ سمیت اُس ٹیم کو پسند کرتی ہوں، لیکن میں دوبارہ گُل کا کردار نہیں کرنا چاہتی، اگر آپ 6 سال بعد دوبارہ کسی ٹیم کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں تو تعلقات بہتر رکھنے چاہئیں، مگر ان لوگوں نے ایسا نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلم ’جوانی پھر نہیں آنی 2‘ کی پروموشنز کے دوران ٹیم نے میرے ساتھ انتہائی غیرپیشہ ورانہ اور نامناسب رویہ اختیار کیا، وہ لوگ لندن جا رہے تھے، میں نے خود اپنی بکنگ کر لی تھی، مگر انہوں نے جواب دیا نہ تصدیق کی اور بالکل نظرانداز کر دیا، مجھے لگا کہ انہوں نے میرا استعمال کیا اور کام ختم ہوتے ہی ایک طرف کر دیا۔‘

ثروت گیلانی کا کہنا تھا کہ ’میں تیسرے حصے میں کام کرنے سے صاف انکار کر چکی ہوں کیونکہ ٹیم نے پہلے بھی میرے کردار کو کاٹ دیا تھا، پہلی فلم کے دوسرے اسپیل سے بھی میرا حصہ کاٹ دیا گیا تھا اور یہی کام دوسری فلم میں بھی ہوا، اگر آپ ایک اداکار کو اس کا حق نہیں دیتے تو یہ سراسر ناانصافی ہے، میں اپنی عزتِ نفس پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی، ایک بار کوئی مجھے بے وقوف بنا سکتا ہے، ہر بار نہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ اگرچہ میں ندیم بیگ اور ہمایوں سعید دونوں سے محبت اور احترام رکھتی ہوں، مگر اب اپنے وقار اور خودداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جوانی پھر نہیں آنی ثروت گیلانی ہمایوں سعید انہوں نے

پڑھیں:

افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، امیر جماعت اسلامی

پشاور:

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔

پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمرانوں کو کہتے ہیں قوم کے مزاج کو سمجھنے کی کوشش کریں، 35 سال تک حکومت اسٹیبلشمنٹ کی رہی ہے اور اپنی ناکامی کا اعلان کرکے حکومت سیاست دانوں کے لیے چھوڑ دے۔

سرحد پر کشیدگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، دونوں ممالک کی پالیسی کی وجہ سے حالات خراب ہوئے ہیں، دونوں ممالک کو مذکرات کے ذریعے مسائل حل کرنا چاہیے تھا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، ہمیں آپس میں لڑنا نہیں چاہیے، لڑانا سامراج کا کام ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا، افغانستان کے طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں۔

پاکستان اور افغان حکام کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کریں، اپنی آزادی اور خودمختاری کا سودا نہ کیا جائے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بنا ہوا ہے، لوگ شہید ہورہے ہیں اور بھوکے ہیں، ٹرمپ نے کوئی معاہدہ پیش نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے مقابلے میں آنے کےلیے کوئی تیار نہیں ہے، حکمرانوں کو جواب دینا ہوگا کہ جب بچے قتل ہو رہے تھے تو تم خاموش رہے، کوئی یہ نہ سمجھے قوم کو غلام بنا دیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نیویارک کے میئر الیکشن، یورپ، سڈنی میں لوگ کھڑے ہیں، برطانیہ کے الیکشن کو غزہ کی صورت حال نے تبدیل کیا، ہمیں معلوم ہے ٹرمپ کی جمہوریت کیا ہے، ملین ڈالر خرچ کرکے ٹرمپ اقتدار میں آیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا و مغربی ممالک میں سرمایہ، دولت اور طاقت کا راج ہے، یورپ اور اقوام متحدہ سے سوال کرتے ہیں غزہ بمباری پر کیوں خاموش ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یورپ میں میڈیا کو استعمال کیا جا رہا ہے، جھوٹ کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر سچ آرہا ہے، 76 فی صد امریکیوں نے ٹرمپ کو نوبل عالمی ایوارڈ دینے کی مخالفت کی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسلام ایک نظام کا نام ہے جو پوری دنیا میں پھیل رہا ہے، چہرے بدلنے سے نظام تبدیل نہیں ہوتا، مسلم ممالک میں ڈکٹیٹر اور سامراج کے ایجنٹ بیٹھے ہوئے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سب کو دعوت دے رہا ہوں 22 اور 23 نومبر کو مینار پاکستان پہنچیں، ہماری آواز ہے کہ بدل دو یہ نظام۔

ان کا کہنا تھا کہ وکیل کہاں سے کریں کیونکہ ججوں کی قیمتیں لگ رہی ہیں، ججز خود انصاف کے لیے پھر رہے ہیں اور عدالتی نظام انصاف نہیں دے رہا ہے، 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتیں بے اختیار ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس نظام موجود ہے، ایسے لوگ موجود ہیں کہ انگریز کا بنایا عدالتی نظام تبدیل کرسکیں، بیوروکریسی کا سسٹم انگریز کا بنایا ہوا ہے، بیوروکریسی اور سرکاری افراد کے بینک بیلنس اور جائیدادیں بنتی ہیں جو ہمارے جیبوں پر ڈاکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور مشترکہ ترقی کے عزم پر مبنی ہیں،چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی
  • اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد
  • اسکاٹ لینڈ کی خاتون نے ترک ڈرامے سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا
  • سیاسی انتشار ملک و قوم کے مفاد میں نہیں، کاشف سعید شیخ
  • افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم
  • زراعت ترقی کرے گی تو معیشت کا پہیہ چلے گا‘ ہمایوں اختر
  • افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • اسٹیبلشمنٹ اپنی ناکامی کا اعلان کرکے حکومت سیاست دانوں کے لیے چھوڑ دے، حافظ نعیم
  • افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، امیر جماعت اسلامی