اہم آئینی مقدمہ: سپریم کورٹ میں 26ویں ترمیم کے قانونی جواز پر بحث شروع
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت شروع ہو گئی ہے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 8 رکنی آئینی بینچ اس اہم معاملے کی سماعت کر رہا ہے۔
بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔
قبل ازیں عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کیے تھے۔ سماعت کے دوران ترمیم کے آئینی دائرہ کار اور اختیارات پر دلائل دیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کے منافی ہے۔
سپریم کورٹ میں آئینی ترمیم سے متعلق یہ مقدمہ حالیہ برسوں کے اہم ترین آئینی مقدمات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے 4ججز نے 27 ویںترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کردی
اسلام آباد(نیوزڈیسک) ہائیکورٹ کے چار ججز نے 27 ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کردی۔جسٹس محسن اخترکیانی سمیت چارججزکی جانب سے ترمیم چیلنج کی گئی،جسٹس بابرستار،جسٹس ثمن رفعت امتیاز اورجسٹس سردار اعجاز اسحاق خان بھی چیلنج کرنے والوں میں شامل ہیں۔ترمیم چیلنج کرنے کیلئے ڈرافٹ تیار کرکے سپریم کورٹ بھیج دیا گیا ہے۔
دائری برانچ نےدرخواست وصول کرنے سے ہی انکار کردیا۔اعتراض عائد کیا کہ اب یہ درخواست سپریم کورٹ کا نہیں بلکہ آئینی عدالت کا اختیار ہے۔ترمیم کے بعد آئینی مقدمات وصول نہیں کر سکتے۔