جس افسر نے کام کرنا ہے وہ کام کا ہے، جو نہیں کرتا وہ گھر جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ جس افسر نے کام کرنا ہے وہ کام کا ہے، جو نہیں کرتا وہ گھر جائے۔

وفاقی دارالحکومت کے علاقے شاہ اللہ دتہ اور سی 13 کے متاثرین کی درخواستوں پر سماعت میں عدالت نے سی ڈی اے کو متاثرین کی درخواست پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے کیس میں شامل سی ڈی اے کے ایک ڈپٹی کمشنر کا تبادلہ رکوانے کی متفرق درخواست مسترد کرتے ہوئے وکیل کی استدعا پر برہمی کا اظہار کیا۔ وکیل نے اس حوالے سے استدعا کی تھی کہ اس کیس میں شامل ایک ڈپٹی کمشنر کا تبادلہ ہورہا ہے حتمی فیصلے تک اس افسر کا تبادلہ روکا جائے ۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ آپ عدالت سے ایک افسر کی سفارش کر رہے ہیں ۔ عدالت کا یہ کام نہیں کہ کسی افسر کی سفارش کرے ۔ عدالت کو کسی افسر کے لیے کوئی ہمدردی نہیں ہے ۔ کیوں نہ معاملہ وزیر اعظم کو بھیجوں کہ آپ کورٹ میں سفارش کروانا چاہ رہے ہیں؟۔

جسٹس محسن اختر نے کہا کہ اگر کوئی ڈیپوٹیشن پر جارہا ہے تو جانے دیں ۔ ایسی چیزوں پر یہاں مت بات کریں ۔ وہ ایک پبلک سرونٹ ہے کسی افسر میں کوئی خصوصیت نہیں ہوتی ۔ جس نے کام کرنا ہے، وہ کام کا ہے، جو نہیں کرتا وہ گھر جائے ۔ آپ اپنے کام کے لیے یہاں آئے ہیں یا کسی افسر کی نوکری بچانے آئے ہیں؟۔

عدالت نے سی ڈی اے کے ڈپٹی کمشنر کے تبادلے کی متفرق درخواست مسترد کردی اور سی ڈی اے کو ایک ماہ میں سی 13 کے متاثرین کی درخواستوں پر فیصلے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ماہ تک ملتوی کردی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعلیٰ پنجاب کا سبزیوں کے نرخ میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کا اعلان وزیراعلیٰ پنجاب کا سبزیوں کے نرخ میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کا اعلان پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں بڑی کمی کا امکان شہبازشریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ’مین آف دی پیس‘ قرار دیدیا وزیراعظم کی صدر ٹرمپ سمیت عالمی رہنماوں سے ملاقاتیں، فلسطین سے یکجہتی کا اعادہ تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں پر تشدد ناقابل برداشت ہے، مولانا فضل الرحمان کا سخت ردعمل روس کا پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدہ صورتحال پر اظہارِ تشویش TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جو نہیں کرتا وہ گھر جائے نے کام کرنا ہے وہ کام کا ہے اسلام ا باد کسی افسر سی ڈی اے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ کے پی کے حلف کا معاملہ: پشاور ہائیکورٹ نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور ہائیکورٹ نے نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے سے متعلق دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت نے کیس کی سماعت کی، جس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گورنر اس وقت سرکاری دورے پر ہیں اور کل دوپہر دو بجے وطن واپس آئیں گے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آیا گورنر نے حلف برداری کے حوالے سے کوئی رضامندی ظاہر کی ہے یا نہیں؟ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ گورنر کی واپسی کے بعد ہی فیصلہ ہوگا، اور انہوں نے عامر جاوید ایڈووکیٹ کو اپنے نمائندے کے طور پر نامزد کیا ہے۔

عامر جاوید ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ گورنر کل واپس آ جائیں گے، ان کا انتظار کیا جائے، اور ممکن ہے کہ وہ واپسی پر استعفیٰ منظور کرکے نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لے لیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جب تک نیا وزیراعلیٰ حلف نہیں اٹھاتا، سابق وزیراعلیٰ ہی امورِ حکومت چلاتے رہیں گے۔

اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ اصول تب لاگو ہوتا ہے جب انتخابات نہ ہوئے ہوں، جبکہ اس وقت الیکشن ہوچکا ہے اور دیگر جماعتوں کے امیدواروں نے بھی وزارت اعلیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

عامر جاوید نے مزید کہا کہ اگر جلدی ہے تو حکومت کے پاس جہاز موجود ہے، اسے بھیج کر گورنر کو رات تک واپس لایا جا سکتا ہے، تاہم انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گورنر عمومی طور پر پبلک فلائٹ سے ہی سفر کرتے ہیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف، پشاور ہائیکورٹ کا گورنر کی دستیابی جاننے کا حکم
  • وزیراعلیٰ کے پی کے حلف کا معاملہ: پشاور ہائیکورٹ نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب کیخلاف جمعیت علمائے اسلام کی درخواست، سماعت آج ہوگی
  • سندھ ہائیکورٹ کا کراچی چڑیا گھر سے مادہ ریچھ کو اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم
  • جس افسر نے کام کرنا ہے وہ کام کا ہے، جو نہیں کرتا وہ گھر جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ
  • پی ٹی آئی کیلئے حکومتیں معنی نہیں رکھتیں، گھی سیدھی انگلی سے نہ نکلے تو ٹیڑھی کرنا ہوگی، جنید اکبر
  • تحریک لبیک کے قافلہ پر وحشیانہ تشدد ناقابل قبول ہے ، عبدالغفورحیدری
  • اے ٹی اے کے تحت سزا یافتہ قیدی معافی یا رعایت کے حقدار نہیں، بلوچستان ہائیکورٹ
  • افغانستان کو پاکستان کی 44 سالہ خدمات کو تسلیم کرنا چاہیے: حنیف عباسی