اسلام آباد میں پاکستان ویتنام بزنس فورم کا انعقاد ہوا، جس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور ویتنام کے وزیر صنعت و تجارت ایچ ای نگوین ہونگ ڈین نے شرکت کی اور خطاب کیا۔

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ویتنامی وفد اور بزنس کمیونٹی کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ویتنام کے درمیان دیرینہ خوشگوار تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل، لیدر، فارما، زراعت، فوڈ پروسیسنگ اور آئی ٹی کے شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی طرف سے ویتنام کو ’فاسٹنگ بدھا‘ کے تاریخی مجسمہ کا تحفہ

جام کمال خان نے کہا کہ ترجیحی تجارتی معاہدہ (PTA) دونوں ممالک کے درمیان مارکیٹ تک رسائی اور تجارتی تنوع بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے کاروباری اداروں پر زور دیا کہ وہ طویل المدتی پارٹنرشپ قائم کریں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے پاس نوجوان افرادی قوت اور پرکشش کاروباری ماحول موجود ہے، جبکہ ویتنام کی صنعتی ترقی اور ویلیو ایڈیڈ مینوفیکچرنگ سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بزنس فورم پاک ویتنام معاشی تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فورم کے دوران ملاقاتیں اور بی ٹو بی سیشنز دوطرفہ تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے۔ فورم میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان اور ویتنامی وزارت صنعت و تجارت کی جانب سے پریزنٹیشنز دی گئیں۔

یہ بھی پڑھیے: وزیر اعظم شہباز شریف کی ویتنام کے ہم منصب سے ملاقات، سیاحت و سرمایہ کار ی بڑھانے پر اتفاق

دونوں وزراء نے نجی شعبے کو مشترکہ منصوبوں میں فعال کردار ادا کرنے کی دعوت دی اور ترجیحی تجارتی معاہدے (PTA) پر مذاکرات کے آغاز کا باضابطہ اعلان کیا۔

ویتنامی وزیر نگوین ہونگ ڈین نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار اور باہمی مفید ترقی کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔ فورم میں پاکستان اور ویتنام کے درجنوں کاروباری نمائندوں نے شرکت کی، جبکہ دونوں ممالک کے وزراء نے تعلقات کو نئے معاشی دور میں داخل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیے: ویتنام کی مسلم ’سلطنت چمپا‘ کی داستانِ عروج و زوال

فورم کے موقع پر دونوں وزراء نے مذہبی اور ثقافتی سیاحت کے فروغ پر بھی زور دیا۔ ویتنامی وزیر نے بدھ مت ورثے کے مقامات کو روحانی سفر قرار دیا، جبکہ جام کمال خان نے کہا کہ پاکستان گندھارا اور ٹیکسلا تہذیب کے بدھ مت ورثے کے فروغ کے لیے تیار ہے۔

جام کمال خان نے ویتنامی بزنس کمیونٹی کو نومبر میں کراچی میں ہونے والی فوڈ اینڈ ایگریکلچر ایکسپو میں شرکت کی دعوت بھی دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بزنس تجارت معاہدہ ویتنام.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: معاہدہ ویتنام جام کمال خان نے دونوں ممالک کے اور ویتنام ویتنام کے نے کہا کہ

پڑھیں:

مصر مذاکرات؛ غزہ میں ٹیکنوکریٹ حکومت کا قیام اور حماس کے ہتھیار پھینکنے پر پیشرفت

قاہرہ میں ہونے والے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق مذاکرات میں حماس کے اسلحہ پھینکنے کے معاملے پر قابلِ ذکر پیش رفت ہوئی ہے۔

اس بات کا دعویٰ روس کے ایک نیوز چینل نے اپنی خصوصی رپورٹ میں ایک باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کیا۔

قاہرہ میں جاری تازہ مذاکرات میں حماس کی قیادت محمد درویش کر رہے ہیں جبکہ وفد میں خلیل الحیہ، نزار عوداللہ اور ظاہر جبارین بھی شامل ہیں۔

ان مذاکرات میں حماس کے علاوہ دیگر فلسطینی تنظیموں اسلامی جہاد، پاپولر فرنٹ، ڈیموکریٹک فرنٹ، پاپولر ریزسٹنس کمیٹیز اور فلسطینی نیشنل انیشی ایٹو کے ساتھ بھی اہم مشاورتی اجلاس جاری ہیں۔

ان مذاکرات کا بنیادی مقصد غزہ میں عبوری انتظامی ڈھانچے پر اتفاق کرنا اور ایک آزاد ٹیکنوکریٹ کمیٹی کی تشکیل ہے۔

یہ ٹیکنوکریٹ کمیٹی مستقبل میں فلسطینی قومی مفاہمت کے عمل کی بنیاد بنے گی اور حماس کی جگہ غزہ میں امورِ مملکت چلائے گی۔

یاد رہے کہ یہ بات چیت شرم الشیخ میں صدر ٹرمپ کی تجویز پر طے پانے والی ٹرمپ معاہدے کے دوسرے مرحلے کی تیاری کا حصہ ہے جس کا مقصد طویل مدتی جنگ بندی کو ممکن بنانا ہے۔

اس جنگ بندی معاہدے کے تحت غزہ کی حکومت حماس کی جگہ ایک تکنیکی کمیٹی سنبھالے گی جس کی تشکیل تقریباً حتمی مراحل میں ہے۔

علاوہ ازیں اسی معاہدے کے تحت حماس کو اپنا اسلحہ غزہ کے لیے اقوام متھدہ کی سربراہی میں تشکیل پانی والی دنیا کے مختلف ممالک کی فوج کے حوالے کرنا ہوں گے۔

اس معاملے پر حماس بارہا اپنے تحفظات سے ثالثوں کو آگاہ کرچکی ہے کہ ایسا تب ہی ممکن ہے جب غزہ کی نئی حکومت اور فوج میں فلسطینیوں کی بھرپور نمائندگی ہو۔

 تاہم اب کہا جا رہا ہے کہ اس معاملے پر آج ہونے والے مذاکرات میں خاصی پیش رفت ہوئی ہے جس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اسرائیل 497 خلاف ورزیاں کرچکا ہے جس میں 342 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

دوسری جانب ایک اعلیٰ سطحی امریکی وفد نے بھی مصری حکام سے ملاقات میں شرم الشیخ معاہدے کے دوسرے مرحلے کے نفاذ، طویل المدتی جنگ بندی کے طریقۂ کار اور ممکنہ بین الاقوامی فورس میں مصری کردار پر گفتگو کی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ؛ فلسطینیوں کی  نسل کشی میں اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ بے نقاب، تجارتی معاہدے سامنے آگئے
  • کابل اور تہران کا تجارتی تعاون کے فروغ اور ٹرانزٹ راستوں کی ترقی پر زور
  • بھارت اور اسرائیل کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کیلئے ٹرمز آف ریفرنس پر دستخط
  • پاکستان اور خلیج تعاون کونسل میں جلد آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط ہوں گے: وزیراعظم
  • گروسیف نے پاکستان بزنس فورم کی کارپوریٹ ممبرشپ حاصل کرلی
  • وزیراعلیٰ کے پی کا اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان، شریک نہ ہونے والے اراکین اسمبلی کو تنبیہ
  • کراچی :وفاقی وزیر تجارت جام کمال ایکسپو سینٹر میں تیسری بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش میں مختلف اسٹالز کا دورہ کررہے ہیں
  • اسلام آباد یونائیٹڈ نے 10سال کیلئے فرنچائز معاہدے کی تجدید کر دی
  • اسلام آباد یونائیٹڈ نے 10 سال کے لیے فرنچائز معاہدے کی تجدید کر دی
  • مصر مذاکرات؛ غزہ میں ٹیکنوکریٹ حکومت کا قیام اور حماس کے ہتھیار پھینکنے پر پیشرفت