عالمی ادارۂ صحت کا بھارتی ساختہ کھانسی کی ادویات پر انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
عالمی ادارۂ صحت نے پیر کے روز ایک صحت سے متعلق انتباہ جاری کیا ہے، جس میں بھارت میں تیار کردہ کھانسی کے 3 سیرپ کے آلودہ ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔
ادارے نے دنیا بھر کے ممالک سے درخواست کی ہے کہ اگر ان ادویات کا کہیں پتا چلے تو فوراً عالمی ادارۂ صحت کو اطلاع دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: کھانسی کا شربت پی کر 17 بچے چل بسے، ڈبلیو ایچ او نے نوٹس لے لیا
عالمی ادارۂ صحت کے مطابق متاثرہ ادویات 3 مختلف کمپنیوں کی مخصوص بیچز سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان میں کولڈرف شامل ہے جو سریسن فارماسیوٹیکل نامی کمپنی تیار کرتی ہے۔
WHO warns of contaminated India cough syrups https://t.
— Reuters (@Reuters) October 14, 2025
دوسری دوا ریسپی فریش ٹی آر ہے جو ریڈنیکس فارماسیوٹیکل جبکہ تیسری دوا ری لائف ہے جسے شیپ فارما کمپنی بناتی ہے۔
عالمی ادارۂ صحت نے خبردار کیا کہ یہ آلودہ شربتیں صحت کے لیے سنگین خطرہ ہیں اور ان کے استعمال سے شدید، حتیٰ کہ جان لیوا بیماری بھی لاحق ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: کھانسی کے شربت میں زہریلے اجزا، بھارتی کمپنیوں کو عالمی ادارہ صحت کی سخت تنبیہ
بھارت کے سینٹرل ڈرگس کنٹرول آرگنائزیشن نے عالمی ادارۂ صحت کو بتایا کہ کھانسی کے یہ سیرپ مبینہ طور پر ان بچوں نے پیے تھے جن کی عمریں 5 سال سے کم تھیں اور جو حال ہی میں ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع چھندواڑہ میں جاں بحق ہوئے۔
تحقیقات کے مطابق ان کھانسی کے شربتوں میں زہریلا ڈائی ایتھائلین گلائکول موجود تھا، جس کی مقدار قانونی حد سے تقریباً 500 گنا زیادہ تھی۔
آرگنائزیشن کے مطابق یہ آلودہ ادویات بھارت سے برآمد نہیں کی گئیں اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ انہیں غیرقانونی طور پر باہر بھیجا گیا ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آلودہ ادویات ادویات چھندواڑہ ڈائی ایتھائلین گلائکول ریاست سیرپ عالمی ادارہ صحت کھانسی مدھیہ پردیشذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آلودہ ادویات ادویات ریاست عالمی ادارہ صحت کھانسی مدھیہ پردیش عالمی ادارۂ صحت کھانسی کے
پڑھیں:
ادویات کی برآمدات میں اضافہ، حکومت کا 30 ارب ڈالر کا ہدف
وفاقی حکومت نے ادویات کی برآمدات کو 5 سال کے اندر 30 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کی زیرِ صدارت ڈریپ کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں فیڈرل سیکرٹری ہیلتھ ، ایڈیشنل سیکرٹری اور ڈریپ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں پانچ سال کے اندر 30 ارب امریکی ڈالر کی ادویات کی برآمدات کے ہدف پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ادویات کی ایکسپورٹ کو بڑھانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہداف کے حصول کیلیے تمام تر ممکن اقدامات کو یقینی بنارہے ہیں۔ ڈریپ کی ٹیم اور وزارتِ صحت اس منصوبے کی پیش رفت کا جائزہ لے رہی ہے۔ پاکستانی ادویات کو دنیا کے بڑے تجارتی بلاکس میں رسائی کیلئے تمام تر ضروری اقدامات کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ محض ایک عددی ہدف نہیں بلکہ پاکستان کے معاشی استحکام کی علامت ہے۔ ہم اس شعبے کو ایکسپورٹ انڈسٹری میں تبدیل کر کے قومی معیشت کو مضبوط کریں گے۔ مصطفی کمال کا مزید کہنا تھا کہ منصوبے کی نگرانی اور پیش رفت کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے باقاعدہ فالو اپ میٹنگز کی جایں گی۔