چین ٹیکنالوجی وسائل پر پابندیاں لگا کر عالمی معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، امریکی وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کاکہنا ہے کہ چین کی جانب سے ٹیکنالوجی سے متعلق وسائل کی برآمدات پر پابندیاں عائد کرنا عالمی معیشت کو کمزور کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی وزیر خزانہ نے کہا کہ نایاب ارضی معدنیات (rare earths) اور دیگر ٹیکنالوجیکل وسائل کی برآمدات روکنے کا مقصد دراصل دنیا کو اپنے ساتھ نیچے لے جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چین عالمی معیشت کو سست کرنا چاہتا ہے تو نقصان سب سے زیادہ خود چین کو ہوگا، وہ اس وقت کساد بازاری کے دہانے پر ہے اور برآمدات بڑھا کر نکلنے کی کوشش کر رہا ہے مگر اس طرزِ عمل سے وہ خود اپنی عالمی حیثیت مزید خراب کر رہا ہے۔
خیال رہےکہ چین نے 9 اکتوبر کو اعلان کیا کہ وہ اب فوجی مقاصد کے لیے نایاب ارضی عناصر کی برآمد کی اجازت نہیں دے گا۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے جس نے عالمی منڈیوں میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔
امریکی حکام کے مطابق نایاب ارضی دھاتوں اور میگنیٹس کا استعمال امریکہ کے کئی اہم عسکری نظاموں میں ہوتا ہے، جن میں سمارٹ بم، ٹوماہاک میزائل اور ایف-35 لڑاکا طیارے شامل ہیں۔
چین کے اس اقدام پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت ردعمل دیتے ہوئے چینی درآمدات پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی اور ساتھ ہی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہےکہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے مؤقف میں نرمی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین کے بارے میں فکر نہ کریں، سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا! صدر شی ایک معزز رہنما ہیں، ان سے غلطی ہوئی مگر وہ اپنے ملک کے لیے کساد بازاری نہیں چاہتے اور میں بھی نہیں چاہتا۔ امریکہ چین کی مدد کرنا چاہتا ہے، نقصان نہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جٹیکس گلوبل 2025 میں پاکستان پویلین کا افتتاح
دبئی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اکتوبر2025ء ) دبئی میں جٹیکس گلوبل 2025 کے دوران پاکستان کا ’’ٹیک ڈیسٹی نیشن پویلین‘‘ باقاعدہ طور پر افتتاح کر دیا گیا، جو عالمی سطح پر پاکستان کے ایک ابھرتے ہوئے ٹیکنالوجی مرکز کے طور پر کردار کو مزید مضبوط بناتا ہے۔ افتتاحی تقریب کی قیادت وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام محترمہ شزا فاطمہ خواجہ نے کی۔ اس موقع پر وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے کامرس رانا احسان افضل خان، پاکستان کے سفیر برائے متحدہ عرب امارات عزت مآب فیصل نیاز ترمذی، ایڈیشنل سیکریٹری وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام و سی ای او اگنائٹ رفیق احمد بُریرو، قونصل جنرل دبئی حسین محمد، اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے بریگیڈیئر سید نادر حسین شاہ، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے سی ای او ابو بکر، نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے سی ای او فیصل ریاتیال، چیئرمین P@SHA سید سجاد اور ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ کونسلر علی زیب خان سمیت متعدد صنعتکار، بین الاقوامی سرمایہ کار اور میڈیا نمائندگان نے شرکت کی۔(جاری ہے)
پاکستان پویلین کو کاروباری روابط، سرمایہ کاری نیٹ ورکنگ، شراکت داری کے اعلانات، اور اسٹارٹ اپس کی نمائندگی کے مرکزی مقام کے طور پر ترتیب دیا گیا ہے، جہاں وزیٹرز کو جدید ٹیکنالوجی کی لائیو ڈیموز، کاروباری ملاقاتیں، اور عالمی تعاون کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ: ’’جٹیکس گلوبل میں پاکستان کی موجودگی ہمارے اعتماد، صلاحیت اور ڈیجیٹل مستقبل کے عزم کی عکاس ہے، جو وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت اور وژن آف ڈیجیٹل نیشن پاکستان کے تحت آگے بڑھ رہا ہے۔ پاکستان کے نوجوان اور ہنرمند افراد، تیزی سے بڑھتی ہوئی آئی ٹی ایکسپورٹس کے ساتھ، عالمی ٹیکنالوجی معیشت میں مرکزی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘