بھارتی ساختہ ممنوعہ ٹیکسٹائل مشینری کلیئرنس کی کوشش ناکام بنا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بتایا ہے کہ کلکٹوریٹس آف کسٹمز اپریزمنٹ اور انفورسمنٹ نے بھارتی ساختہ ممنوعہ ٹیسکٹائل مشینری کی کلیئرنس کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔
ایف بی آر کے مطابق درآمد کنندہ نے اپنے گڈز ڈیکلریشن میں چینی ساختہ" ٹیکسٹائل ٹوسٹنگ مشین" ظاہر کی تھی، اصل ملک کے غلط اندراج کے شبہے کی اطلاع آزمائشی بنیادوں پر چلائے جانے والے نصب نئے رسک مینجمنٹ سسٹم (RMS 2.
ایف بی آر نے بتایا کہ اطلاع موصول ہونے پر کلیئرنس کلکٹوریٹ نے متعلقہ کنسائنمنٹ کو فزیکل جانچ پڑتال کے لیے نشان زد کیا، درآمدی دستاویزات میں سامان کا ماخذ چین ظاہر کیا گیا تھا جبکہ فزیکل معائنے پر یہ اشیا بھارتی ساختہ ثابت ہوئیں۔
مزید بتایا گیا کہ کنسائنمنٹ میں 576 اسپنڈلز والی نئی ٹیکسٹائل ٹوسٹنگ مشین بمعہ تمام ضروری پرزہ جات شامل ہیں، جو سیمی ناکڈ ڈاؤن حالت میں درآمد کی گئی تھی، مشین پر موجود مینوفیکچرر پلیٹس اور شناختی نشانات دانستہ طور پر مٹا دیے گئے تھے تاکہ اصلی ماخذ چھپایا جا سکے۔
ایف بی آر کے مطابق ضبط شدہ سامان کی مالیت کاتخمینہ 85,107 امریکی ڈالر لگایا گیا ہے۔
ایف بی آر نے بتایا کہ یہ کارروائی ایف بی آر کے جدید اور مؤثر RMS 2.0 سسٹم کی افادیت کا واضح ثبوت بھی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر
پڑھیں:
مائیکروپلاسٹکس انسان کے پیٹ کے بیکٹیریا توازن بدل رہے ہیں: تحقیق
ایک نئی ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ پلاسٹک کے باریک ٹکڑے انسان کے پیٹ میں موجود بیکٹیریا کا توازن بالکل اس ہی طریقے سے بدل رہے ہیں جو کے ڈپریشن اور باول کینسر میں دیکھے جانے والے مائیکروبائیوم پیٹرن سے مطابقت رکھتے ہیں۔
یو ای جی ویک 2025 میں پیش کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ مائیکروپلاسٹکس (5 ملی میٹر سے چھوٹے ذرات) پیٹ کے بیکٹیریا کا رویہ باریکی سے مگر واضح طور پر بدلتے ہیں جو کے صحت کے حوالے سے تازہ تحفظات اٹھا رہے ہیں۔
اس تحقیق میں پہلی بار براہ راست دیکھا گیا ہے کہ کس طرح مائیکرو پلاسٹکس انسانوں کے پیٹ کے مائیکروبائیوم کے ساتھ تعمل کرتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج ان شواہد میں اضافہ کرتے ہیں کہ بوتل کے پانی سے گھر کے غبار تک میں پائے جانے والے یہ آلودہ ذرات ناقابلِ دید طریقوں سے جسم کو متاثر کر رہے ہیں۔
یہ تحقیق بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ آسٹریا کے سی بی میڈ ریسرچ سینٹر نے کومیٹ ماڈیول پروگرام مائیکرو ون کے تحت کیے گئے۔