ایپل اپنے صارفین کے لیے دلچسپ تبدیلیاں متعارف کرانے جا رہا ہے
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اپنی ڈیوائسز کے لیے آئی او ایس 18.3، آئی پیڈ او ایس 18.3 اور میک او ایس سِیکوئیا 15.3 کی ریلیز کی تیاری کی غرض سے آئی او ایس بِیٹا 3 جاری کر دیا۔
نئے آپریٹنگ سسٹم میں کمپنی ایپل انٹیلی جنس میں کچھ تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے جس میں نیوز اور انٹرٹینمنٹ ایپ کے لئے نوٹیفیکیشن کے خلاصے کو غیرفعال کرنا شامل ہے۔ ممکنہ طور پر یہ کمپنی کی جانب سے وقتی حل ظاہر ہوتا ہے۔ عین ممکن ہے مستقبل کی آئی او ایس اپ ڈیٹس میں نوٹیفیکیشن سمریز کے فیچر کو دوبارہ فعال کر دیا جائے۔
(تصویر: MacRumors)
صارفین ان خلاصوں کے نوٹیفیکیشنز کو براہ راست لاک اسکرین سے بھی بند کر سکتے ہیں۔
کمپنی کی جانب سے نوٹیفیکیشن سمریز کے فونٹ کو بھی بدلا جا رہا ہے۔ اپ یہ نوٹیفیکشنز ’اِٹیلک‘ فونٹس میں آئیں گے تاکہ ان میں معمول کے نوٹیفیکنشز سے فرق کیا جا سکے۔
نوٹیفیکیشن میں تبدیلی کے علاوہ ایپل نئے آئی او ایس میں بگ کے حل اور کیمرا کنٹرول بٹن، میسجز اور پی ڈی ایف ایڈٹنگ میں کچھ تبدیلیاں لانے جا رہا ہے۔
ایپل کی جانب سے آئی او ایس 18.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئی او ایس
پڑھیں:
تجارت جنگ میں نرمی: امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کی چین میں ڈیلیوری دوبارہ شروع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں نرمی کے بعد نئے بوئنگ میکس کی چین میں واپسی ہوگئی۔
فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ چینی صارفین کو ڈیلیوری دوبارہ شروع کر رہی ہے۔
شیامین ایئرلائنز کے لیوری میں رنگا ہوا یہ طیارہ ہفتے کے روز سیٹل سے اڑان بھرنے کے بعد بحر الکاہل کو عبور کرتے ہوئے ہوائی اور گوام میں ایندھن بھرنے کےلیے لینڈ ہوا اور پھر چین کے تجارتی مرکز شنگھائی کے قریب بوئنگ کے زوشان ڈیلیوری سینٹر پر اترا۔
چین بوئنگ کے کمرشل بیک لاگ کے تقریباً 10 فیصد کی نمائندگی کرتا ہے اور اس کمپنی کے لیے ایک اہم اور بڑھتی ہوئی ایوی ایشن مارکیٹ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ چین میں قائم بوئنگ کے ڈیلیوری سینٹر زوشان سے کم از کم 3 بوئنگ طیارے امریکا واپس بھیجے تھے۔
اس حوالے سے بوئنگ کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ چین میں صارفین ٹیرف کی وجہ سے نئے طیاروں کی ڈیلیوری نہیں لیں گے اس لیے کمپنی اب درجنوں طیاروں کے لیے نئے خریدار تلاش کر رہی ہے۔