انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر سستا، اوپن مارکیٹ میں قدر بڑھ گئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
کراچی:
جمعے کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں گراوٹ دیکھی گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کے نرخ بڑھ گئے۔
پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ گذشتہ 6 ماہ میں 1ارب 20کروڑ ڈالر سرپلس ہونے، پہلی ششماہی میں ترسیلات زر کا حجم 17ارب 80کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچنے اور عرب امارات کی جانب سے پاکستان کو فراہم کردہ 1ارب ڈالر کے ڈپازٹس کی موخر ادائیگیوں کی سہولت دینے سے انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے روپیہ تگڑا رہا تاہم اوپن مارکیٹ میں اسکے برعکس ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافہ ہوا۔
اس طرح انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ایک دوسرے کی مخالف سمت پر گامزن رہے۔ عالمی بینک کی جانب سے 10سال میں پاکستان کے مختلف شعبوں کے لیے 40ارب ڈالر مالیت کا قرض فراہم کرنے کے عندیے، سعودی کمپنی کی ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری دلچسپی اور جون میں پانڈا بانڈز کے اجرا جیسی مثبت اطلاعات کے اثرات بھی انٹربینک مارکیٹ پر مرتب ہوئے۔
یہی وجہ ہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 23پیسے کی کمی سے 278روپے 62پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 14پیسے کی کمی سے 278روپے 71پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 05پیسے کے اضافے سے 280روپے 99پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کی سطح پر
پڑھیں:
پاکستان کی دوا ساز صنعت کی برآمدات میں تاریخی اضافہ، خود کفالت کی جانب اہم پیش رفت
پاکستان کی دوا ساز صنعت نے مالی سال 2025 میں برآمدات کے شعبے میں تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک کی فارماسیوٹیکل صنعت کی برآمدات 457 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو خود کفالت کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔
رواں مالی سال میں فارماسیوٹیکل، سرجیکل، غذائی سپلیمنٹس اور طبی آلات سمیت تھیراپیوٹک مصنوعات کی برآمدات کا حجم 909 ملین ڈالر تک ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان فارما مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے مطابق مالی سال 2025 میں حکومت کی مناسب قیمتوں کی پالیسی کے باعث فارما برآمدات میں 34 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
چیئرمین پی پی ایم اے نے وضاحت کی کہ حکومت کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کی پالیسی بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے، جس سے سرمایہ کاری اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔
اس وقت افغانستان، فلپائن، سری لنکا، ازبکستان اور عراق پاکستانی ادویات کے اہم خریدار ممالک میں شامل ہیں، جبکہ کینیا، ویتنام، میانمار اور تھائی لینڈ کی جانب سے بھی اہم برآمداتی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔
حکام کے مطابق توقع ہے کہ 2030 تک عالمی فارما مارکیٹ میں پاکستانی فارما برآمدات 1.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائیں گی جبکہ ملک کی فارما کمپنیوں کی آمدنی میں 5 سے 7 فیصد حصہ ایشیائی اور افریقی مارکیٹ کی برآمدات سے حاصل ہوگا، جو معیشت کے استحکام اور برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔