ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے اپنی ایک ملاقات میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ جامع اسٹریٹجک معاہدہ مستقبل قریب میں تجارت و اقتصاد کے شعبے میں ہمارے لئے معاون ثابت ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ روس کے صدر "ولادیمیر پیوٹن" نے آج ایرانی صدر "ڈاکٹر مسعود پزشکیان" سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ولادیمیر پیوٹن نے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہمارے درمیان بہترین تعلقات ہیں۔ ہم دونوں ممالک ایک دوسرے کے مفادات کو ترجیح دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے درمیان اسٹریٹجک معاہدے پر دستخط کے اعلیٰ اہداف ہیں۔ آج ایران، روس کے ساتھ تعلقات میں آگے بڑھ رہا ہے اور یہ ارادہ روابط کی دنیا میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ولادیمیر پیوٹن نے مزید کہا کہ ہم نے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے ساتھ بہت سارے مسائل کا جائزہ لیا۔ ان میں مذکورہ اسٹریٹجک معاہدہ بھی زیر گفتگو رہا جو دونوں ممالک کی خودمختاری پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے اس جامع اسٹریٹجک معاہدے کے متعلق کہا کہ ہم کافی عرصے سے اس معاہدے پر کام کر رہے تھے اور اب میں بہت پُرامید ہوں کہ یہ موضوع اپنے انجام کو پہنچا۔ یہ معاہدہ مستقبل قریب میں تجارت و اقتصاد کے شعبے میں ہمارے لئے معاون ثابت ہو گا۔ روسی صدر نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کی رفتار قابل قبول ہے۔ گزشتہ سالوں میں ہم نے کاروباری لین دین میں 15 فیصد اضافہ دیکھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان

میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئندہ کل استنبول میں ڈپٹی سیکرٹریز کی سطح پر ایران اور 3 یورپی ممالک کے درمیان مذاکرات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ حالیہ جنگ کے بعد ضروری تھا کہ انہیں آگاہ کیا جائے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف اب بھی مضبوط اور مستحکم ہے۔ یورینیم کی افزودگی جاری رہے گی اور ہم ایرانی عوام کے اس حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ البتہ ایران کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اپنے پُرامن جوہری پروگرام کو معقول اور منطقی دائرہ کار میں آگے بڑھائے۔ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔

تاہم اس کے بدلے میں ایران کی یہ خواہش ہے کہ ہمارے پُرامن جوہری توانائی کے استعمال اور یورینیم کی افزودگی کے حق کا احترام کیا جائے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ صبح ہونے والی گفتگو، گزشتہ بات چیت کا تسلسل ہے، جس میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ ہماری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہم ایرانی عوام کے پُرامن جوہری پروگرام بالخصوص یورینیم کی افزودگی کے حق کا مضبوطی سے دفاع کریں گے۔ واضح رہے کہ آئندہ کل، ایران کے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سمیت یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ کے درمیان مذاکرات کا چھٹا دور منعقد ہو رہا ہے۔ جن میں مذکورہ ممالک کے سیاسی معاونین اور ڈائریکٹر جنرلز شریک ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان اہم ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • پاکستان نے افغان طالبان کو تسلیم کرنے کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا
  • بمبار بمقابلہ فائٹر جیٹ؛ اسٹریٹجک اور ٹیکٹیکل بمبار میں کیا فرق ہے؟
  • برطانیہ اور بھارت کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پاگیا
  • یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ طے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ، دستخط بھی ہوگئے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ
  • ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف