راولپنڈی (آن لائن+ مانیٹرنگ ڈیسک) احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ سنا دیا، جس میں عمران خان کو 14 اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی۔ عمران خان کو10 لاکھ اوراہلیہ بشریٰ بی بی کو5لاکھ جرمانہ بھی کیا گیا ،عدالت کا القادر یونیورسٹی اورٹرسٹ سرکاری تحویل میں لینے کا حکم،سابق وزیراعظم عمران خان کو کرپٹ پریکٹسز اوراختیارات کے ناجائز استعمال کے مرتکب قرار دیتے ہوئے10سال کی لیے نااہل قرار دے دیا گیا۔ فیصلے کے بعدبشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔ تحریک انصاف نے فیصلے کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت اورہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ ساتھ ہی مذاکرات بھی جاری رکھنے کا عندیہ دیا گیا ہے جبکہ عمران خان نے فیصل پر رد عمل میں کہا ہے کہ 71ء کی تاریخ دہرائی جارہی ہے، گھبرانا نہیں ہے، میں سمجھوتا کروں گا نہ ڈیل،تمام مقدمات کا سامنا کروں گا۔ تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے محفوظ فیصلہ سنا تے ہوئے عمران خان کو 14 اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی ۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید نے 3بار مؤخر کیے جانے کے بعد 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنایا جس میں عمران خان کو کرپٹ پریکٹسز اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر 14 سال اور بشریٰ بی بی کو ان کا ساتھ دینے کے جرم میں 7 سال قید کی سزا سنائی۔ 30 دن سے محفوظ فیصلہ سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔عدالتی فیصلے کے مطابق القادر یونیورسٹی سرکاری کنٹرول میں دے دی گئی ہے جبکہ القادر ٹرسٹ بھی سرکاری کنٹرول میں دے دیا گیا ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق القادر یونیورسٹی کو بحق سرکار ضبط کر لیا گیا ہے۔ احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 6 ماہ قید کاٹنے کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ بشریٰ بی بی پر جرم میں معاونت کا الزام ثابت ہوتا ہے۔ انہیں سزائے قید کے ساتھ 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 3 ماہ قید ہوگی۔علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف نے فیصلے کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رہیں گے، 7 دن میں کمیشن پر پیشرفت نہیں ہوتی تو مذاکرات نہیں ہوں گے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دیگر پارٹی رہنماؤں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا سنائے جانے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہم اس فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج بھی کریں گے۔دوسری جانب سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اس ملک میں چور دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ معصوم اور ایماندار لوگ جو کہ اس ملک میں نوجوانوں کو سیرت النبی ؐ پڑھانے کے لیے القادر یونیورسٹی جیسا ادارہ بناتے ہیں انہیں سزا سنا دی جاتی ہے۔مزید برآں عمران خان نے اسلام آباد کی احتساب عدالت سے کرپشن کیس میں 14 سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ردعمل دیا ہے، اپنے بیان میں عمران خان نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ سب سے پہلے تو آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔انہوں نے لکھا کہ میں اس آمریت کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا اور اس آمریت کے خلاف جدوجہد میں مجھے جتنی دیر بھی جیل کی کال کوٹھری میں رہنا پڑا رہوں گا۔ عمران خان نے کہا کہ اپنے اصولوں اور قوم کی حقیقی آزادی کی جدوجہد پر سمجھوتا نہیں کروں گا، ہمارا عزم حقیقی آزادی اور جمہوریت ہے، جس کے حصول تک اور آخری گیند تک لڑتے رہیں گے، کوئی ڈیل نہیں کروں گا اور تمام جھوٹے کیسز کا سامنا کروں گا۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں ایک بار پھر قوم کو کہتا ہوں کہ حمود الرحمن کمیشن رپورٹ پڑھیں، پاکستان میں 1971 کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے، یحییٰ خان نے بھی ملک کو تباہ کیا اور آج بھی ڈکٹیٹر اپنی آمریت بچانے کے لیے اور اپنی ذات کے فائدے کے لیے یہ سب کر رہا ہے اور ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کر کھڑا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج القادر ٹرسٹ کے کالے فیصلے کے بعد عدلیہ نے اپنی ساکھ مزید تباہ کر دی ہے، جو جج آمریت کو سپورٹ کرتا ہے اور اشاروں پر چلتا ہے اسے نوازا جاتا ہے اور جن ججوں کے نام اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے بھیجے گئے ان کا واحد میرٹ میرے خلاف فیصلے دینا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ کیس تو دراصل نواز شریف اور اس کے بیٹے کے خلاف ہونا چاہییے تھا جنہوں نے برطانیہ میں اپنی 9 ارب کی پراپرٹی 18 ارب میں بیچی، سوال تو یہ ہونا چاہیے کہ ان کے پاس 9 ارب کہاں سے آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما میں ان سے جو رسیدیں مانگی گئیں وہ آج تک نہیں دی گئیں، حدیبیہ پیپر ملز میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ معاف کروائی گئی جبکہ القادر یونیورسٹی شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کی طرح ہی عوام کے لیے ایک مفت فلاحی ادارہ ہے جہاں طلبہ سیرت النبی ؐ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ القادر یونیورسٹی سے مجھے یا بشریٰ بی بی کو ایک ٹکے کا بھی فائدہ نہیں ہوا اور حکومت کو ایک ٹکے کا بھی نقصان نہیں ہوا، القادر ٹرسٹ کی زمین بھی واپس لے لی گئی جس سے صرف غریب طلبہ کا نقصان ہو گا جو سیرت النبی ؐ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کا ایسا فیصلہ ہے جس کا پہلے ہی سب کو پتا تھا، چاہے فیصلے میں تاخیر ہو یا سزا کی بات سب پہلے ہی میڈیا پر آ جاتا ہے، عدالتی تاریخ میں ایسا مذاق کبھی نہیں دیکھا گیا، جس نے فیصلہ جج کو لکھ کر بھیجا ہے اسی نے میڈیا کو بھی لیک کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ ایک گھریلو خاتون ہیں جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، بشریٰ بی بی کو صرف اس لیے سزا دی گئی تاکہ مجھے تکلیف پہنچا کر مجھ پر دباؤ ڈالا جائے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ان پر پہلے بھی گھٹیا کیسز بنائے گئے لیکن بشریٰ بی بی نے ہمیشہ اسے اللہ کا امتحان سمجھ کر مقابلہ کیا ہے اور وہ میرے کاز کے ساتھ کھڑی رہی ہیں۔ سابق وزیراعظم نے بیان میں مزید کہا کہ مذاکرات میں اگر 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر کوئی پیشرفت نہیں ہوتی تو وقت ضائع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بددیانت لوگ کبھی نیوٹرل امپائرز کو نہیں آنے دیتے، حکومت جوڈیشل کمیشن کے مطالبے سے اسی لیے راہ فرار اختیار کر رہی ہے کیونکہ وہ بد دیانت ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: القادر یونیورسٹی بانی پی ٹی ا ئی سال قید بامشقت احتساب عدالت عمران خان کو القادر ٹرسٹ نے کہا کہ ا کی سزا سنا کہ القادر فیصلہ سنا اور بشری فیصلے کے ملین پاو بی بی کو کے ساتھ کروں گا دیا گیا نہیں ہے کے بعد ہے اور ا مریت کے لیے

پڑھیں:

عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کی ملک گیر تحریک، احتجاج کب، کہاں اور کس طرح ہوگا؟

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاجی تحریک شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے، جس کی کال عید کے بعد عمران خان خود دیں گے۔

گزشتہ ہفتے جیل میں پیشی کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں عمران خان نے احتجاجی تحریک شروع کرنے کی تصدیق کی تھی جو ملک گیر ہوگی، اور تمام صوبوں میں اہم مرکزی شاہراہوں کو بند کیا جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان کی رہائی کب تک ممکن ہے؟ ٹرمپ کے سابق مشیر نے بڑا دعویٰ کردیا

تیاریاں شروع، احتجاج کب سے ہوگا؟

پی ٹی آئی کے رہنما بتاتے ہیں کہ پارٹی کافی عرصے سے احتجاج کی تیاری کررہی ہے، جس کے لیے خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر کو اہم ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ ان کے مطابق صوبے میں اپنی حکومت ہے، جس کی وجہ سے کارکنوں کی تیاری دیگر صوبوں کی نسبت آسان ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ جنید اکبر صوبائی صدر بننے کے بعد سے ہی بڑے احتجاج کی تیاری کررہے ہیں۔

پارٹی یوتھ رہنما و مشیر وزیراعلیٰ شفقت ایاز کے مطابق صوبے کی تیاری مکمل ہے اور انہیں اعلان کا انتظار ہے۔

’ہماری تیاری مکمل ہے، جنید اکبر مرکزی چیئرمین اور سیکریٹری جنرل کو اپنا پلان دے چکے ہیں، حتمی اعلان عمران خان کی مشاورت سے وہ کریں گے۔‘

شفقت ایاز نے بتایا کہ عمران خان عید کے بعد احتجاج کی حتمی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ اس بار احتجاج کا رخ اسلام آباد ڈی چوک نہیں ہو گا بلکہ جو جہاں ہے، وہاں کرےگا، اور اس دوران شاہراہوں کو بند کیا جائےگا۔

’عمران خان نے بتا دیا ہے کہ احتجاج ملک گیر ہوگا، تمام صوبوں میں کارکنان باہر نکلیں گے۔ موٹرویز، جی ٹی روڈز، گیس اور تیل پلانٹس اور سپلائیز کے راستے بند کریں گے۔‘

انہوں نے بتایا کہ احتجاج کے دوران پورے ملک کو بند کیا جائےگا، اور پورا سسٹم جام ہو گا۔

پارٹی ذرائع نے بتایا کہ ملک گیر احتجاج کی تیاری جنید اکبر کے پارٹی صدر بننے کے بعد سے جاری ہے لیکن مرکزی کمیٹی اس کی اجازت نہیں دے رہی۔ انہوں نے بتایا کہ اب عمران خان نے خود کہا ہے تو احتجاج عید کے بعد ہی ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ جون میں صوبائی حکومت بجٹ بھی پیش کررہی ہے، جس کے باعث جون کے وسط کے بعد احتجاج کی تاریخ کا اعلان ہوگا۔

’پنجاب، سندھ اور بلوچستان سے بھی لوگ نکلیں‘

عمران خان کی جانب سے ملک گیر احتجاج پر پارٹی کے رہنما خیبرپختونخوا کے علاوہ دیگر صوبوں سے بھی لوگوں کو نکالنے اور احتجاجی تحریک کو کامیاب بنانے پر زور دے رہے ہیں۔ ان کا شکوہ ہے کہ ہر بار خیبرپختونخوا سے ہی لوگ نکلتے ہیں، جبکہ دیگر صوبوں سے نہیں۔

پارٹی کے ایک سینیئر رہنما نے بتایا کہ پنجاب میں رہنما روپوش ہیں، اور ہر بار آنسو گیس اور لاٹھی چارج کے لیے خیبرپختونخوا والوں کو ہی آگے کیا جاتا ہے۔

’جب لاہور بھی گئے، وہاں بھی پنجاب سے نہیں بلکہ خیبرپختونخوا سے لوگ تھے، ایسا تو نہیں چلے گا۔ تحریک کے لیے قربانی دینی پڑتی ہے، پنجاب والوں کو اب نکلنا ہو گا۔‘

پی ٹی آئی گروپنگ، کون سا گروپ احتجاج مخالف ہے؟

پی ٹی آئی اس وقت شدید اندرونی گروپنگ کا شکار ہے اور آپس میں شدید اختلافات ہیں۔

اندرونی ذرائع بتاتے ہیں کہ اکثر واٹس ایپ گروپس میں مسئلہ پیدا ہوتا ہے اور ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مرکزی قیادت مزاحمت اور احتجاج کی مخالف ہے، اور جنید اکبر کی جانب سے تیاریوں کے باوجود احتجاج کا اعلان نہیں کیا جا رہا، جس سے آپس میں اختلافات بھی بڑھ گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ ہیں اور وہ بھی تصادم اور ٹکراؤ نہیں چاہتے۔

’علی امین کا مقتدر حلقوں سے رابطہ ہے، وہ احتجاج نہیں چاہتے بلکہ مذاکرات کو ترجیح دیتے ہیں، تاکہ انہیں حکومت چلانے میں کوئی مشکل نہ ہو۔‘

انہوں نے بتایا کہ پارٹی کی صوبائی قیادت اور مراد سعید گروپ کی خواہش ہے کہ احتجاج ہو تاکہ حکومت اور مقتدر حلقوں پر دباؤ آئے۔

انہوں نے بتایا کہ اس بار شاہراہِ قراقرم سے لے کر کرم کے تیل اور گیس کے ذخائر کو جانے والی سڑکیں بند کرنے کا منصوبہ ہے، جس کے لیے تیاری مکمل ہے۔

’خیبرپختونخوا میں احتجاج مشکل نہیں ہے، لوگ نکلیں گے، علی امین چاہتے ہوئے بھی کارروائی نہیں کر سکتے۔‘

انہوں نے کہاکہ پارٹی میٹنگز کے دوران سوالات اٹھائے گئے کہ کے پی میں حکومت بھی ہے اور یہاں احتجاج بھی ہو گا، صوبہ جام ہوگا۔ لیکن کیا پنجاب اور دیگر صوبوں میں کارکنان اور قائدین نکلیں گے؟ صوبے میں احتجاج سے اپنے ہی لوگوں کو تکلیف ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں بیرسٹر گوہر عمران خان کی رہائی کے لیے پُرامید، کارکنان کو جذبات قابو میں رکھنے کا مشورہ

ذرائع نے بتایا کہ پارٹی قیادت کا مؤقف ہے کہ صوبے سے ملک بھر کو سپلائی بند کر دیں گے، جس سے پورا ملک جام ہوگا، جبکہ دیگر صوبوں سے بھی اس بار لوگ نکلیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی جنید اکبر خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور عمران خان رہائی ملک گیر احتجاجی تحریک وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کے پولی گراف اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ سے متعلق فیصلہ محفوظ
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر کل سماعت
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر
  • ملین پاؤنڈ کیس،عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستیں (کل) سماعت کیلئے مقرر
  • کل کا عدالتی فیصلہ عمران خان کے حق میں نہیں آئےگا، سابق پی ٹی آئی رہنما جاوید بدر
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کل ہو گی
  • عمران خان اور بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر
  • 190ملین پاؤنڈ کیس؛بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر
  • عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کی ملک گیر تحریک، احتجاج کب، کہاں اور کس طرح ہوگا؟
  • تاجروں کاوزیراعلیٰ پنجاب کے ٹیکس شرح نہ بڑھانے کے فیصلے کاخیرمقدم