جوڈیشل کمیشن اسلام آباد میں 2 اور بلوچستان ہائیکورٹ میں 3 ججز تعینات
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے کثرت رائے سے اسلام آباد اور بلوچستان ہائی کورٹ میں بالترتیب دو اور 3 ایڈیشنل ججوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کے دو اجلاس منعقد ہوئے۔اعلامیے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے پہلے اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے ایڈیشنل ججوں کی تعیناتیوں پرغور ہوا اور کمیشن کے دوسرے اجلاس میں بلوچستان ہائی کورٹ میں نئے ججوں کی تعیناتیوں کے لیے غور کیا گیا۔جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ کمیشن کے دونوں اجلاس سپریم کورٹ اسلام آباد کانفرنس روم میں ہوئے، جہاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد اعظم خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج تعیناتی کی اکثریت سے منظوری ہوئی۔اعلامیے کے مطابق ایڈووکیٹ سپریم کورٹ انعام امین منہاس کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج تعیناتی کی اکثریت سے منظوری دی گئی ہے۔جوڈیشل کمیشن کے دوسرے اجلاس میں بلوچستان ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ججوں کی تعیناتیوں پرغور ہوا۔اجلاس میں سپریم کورٹ کے تین وکلا محمد آصف، محمد ایوب خان اور محمد نجم الدین مینگل کو متفقہ طور پر بلوچستان ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔اعلامیے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے دونوں اجلاسوں میں متفقہ طور پر اہم فیصلہ کیے گئے جبکہ مطلوبہ اکثریت حاصل نہ کرنے والے امیدواروں کو مستقبل میں خالی آسامیوں کے لیے دوبارہ نامزد کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن کے اسلام ا باد اجلاس میں ججوں کی
پڑھیں:
عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں: چیف جسٹس پاکستان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لان) چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے، ملک بھرمیں جوڈیشل نظام کی بہتری کے لیے دورے کیے ہیں، جوڈیشل اکیڈمی میں جوڈیشل افسران کو تربیت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کررہے ہیں، مقررہ وقت میں کیسز کا حل ہونا چاہئے، قانون کےبہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیس سن رہے ہیں، عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے کا معاملہ زیر غور ہے۔
اسلام دلوں کو جوڑنے والا دین ہے ، ڈاکٹر طاہرالقادری کا گلاسگو میں اتحاد اُمت کانفرنس سے خطاب
چیف جسٹس پاکستان نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کے لیے پیشہ ورانہ اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والےنوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، التوا کے شکار مقدمات ماڈل عدالتوں کے ذریعے سنے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بطور چیف جسٹس پاکستان آزاد،غیر جانبدار اور ایماندار جوڈیشل افسران کے ساتھ کھڑا ہوں، میرا خواب ہے کہ متاثرہ سائلین اس اعتماد کے ساتھ عدالتوں میں آئیں کہ انصاف ملے گا۔