ہیپی چائنیز نیو ایئر” کی سرگرمیوں کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ہیپی چائنیز نیو ایئر” کی سرگرمیوں کا آغاز WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : ایشیا ٹورزم ایکسچینج سینٹر کے زیر اہتمام 2025 “ہیپی چائنیز نیو ایئر” ہانگ کانگ اور مکاؤ کلچر اینڈ ٹورازم پروموشن مہینے کا باضابطہ آغاز ہانگ کانگ میں کیا گیا۔
افتتاحی تقریب میں چائنا میڈیا گروپ کے 2025 اسپرنگ فیسٹیول گالا کی پروموشنل ویڈیو عوام کے لئے پیش کی گئی ۔ رواں سال اسپرنگ فیسٹیول گالا سی ایم جی کی 82 زبانوں میں “5 جی + 4 کے / 8 کے + اے آئی” کی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کو استعمال کرتے ہوئے اندرون اور بیرون ملک ناظرین کے لئے “خوشگوار اور پرجوش” پروگرام پیش کرے گا۔
حالیہ برسوں میں ، “ہیپی چانیز نیو ایئر” سرگرمیاں دنیا بھر کے 170 سے زائد ممالک اور خطوں میں پھیل گئی ہیں ، اور چین اور دنیا بھر کے دوستوں کے لئے چینی روایتی تہوار منانے ، چینی ثقافت کا اشتراک کرنے اور ایک ساتھ اچھا وقت گزارنے کا ایک پلیٹ فارم بن گئی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیو ایئر
پڑھیں:
سعودیہ پاکستان جارح کے مقابل “ایک ہی صف میں ہمیشہ اور ابد تک”‘ سعودی وزیر دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاض:۔ سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کے بعد اہم بیان جاری کردیا۔ سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ہونے والے اہم ترین دفاعی معاہدے کی خبر اردو زبان میں بھی پوسٹ کی، جس میں انہوں نے کہا کہ سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، ہمیشہ اور ابد تک۔
رائٹرز کے مطابق سعودی عرب اور ایٹمی طاقت رکھنے والے پاکستان نے ایک باضابطہ باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس سے عشروں پر محیط سلامتی شراکت داری کو نمایاں طور پر مزید مضبوطی ملی ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب خطے میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات میں اضافہ ایسے موقع پر ہوا ہے جب خلیجی عرب ریاستیں اپنے دیرینہ سلامتی ضامن امریکا کی قابلِ اعتماد حیثیت کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کا شکار ہیں۔گزشتہ ہفتے اسرائیل کی جانب سے قطر پر حملے نے ان خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے۔
ایک سینئر سعودی اہلکار نے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے معاہدے کے وقت سے متعلق سوال پر کہا کہ یہ معاہدہ کئی برسوں کی بات چیت کا نتیجہ ہے، یہ کسی خاص ملک یا کسی مخصوص واقعے کے ردِعمل میں نہیں بلکہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اور گہرے تعاون کو ادارہ جاتی شکل دینے کا عمل ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ ایک پیچیدہ خطے میں اسٹریٹجک حساب کتاب کو بدل سکتا ہے، اس سے قبل واشنگٹن کے اتحادی خلیجی ممالک اپنی دیرینہ سلامتی کے خدشات دور کرنے کے لیے ایران اور اسرائیل دونوں کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔غزہ کی جنگ نے خطے کی صورتِ حال کو تہہ و بالا کر دیا ہے اور خلیجی ریاست قطر ایک ہی سال میں 2 مرتبہ براہِ راست حملوں کا نشانہ بنی ہے، ایک بار ایران کی جانب سے اور دوسری بار اسرائیل کی طرف سے۔
سینئر سعودی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی، ان سے پوچھا گیا کہ آیا اس معاہدے کے تحت پاکستان سعودی عرب کو جوہری تحفظ (نیوکلیئر امبریلا) فراہم کرنے کا پابند ہوگا، تو اہلکار نے کہا کہ یہ ایک جامع دفاعی معاہدہ ہے جو تمام فوجی شعبوں کو شامل کرتا ہے۔