UrduPoint:
2025-09-18@12:06:24 GMT

جنہیں بہتر مستقبل کی تلاش موت تک لے گئی

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

جنہیں بہتر مستقبل کی تلاش موت تک لے گئی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جنوری 2025ء) مغربی افریقہ کے اٹلانٹک کے ساحلی علاقے سے اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران کشتی غرق ہونے کے نتیجے میں پچاس افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں سے چوالیس پاکستانی تھے۔ بتایا گیا ہے کہ بہتر مستقبل کی تلاش میں یورپ کا رخ کرنے والے ان پاکستانیوں میں سے تقریباﹰ تمام کا تعلق صوبہ پنجاب سے تھا۔

دو جنوری کو تارکین وطن سے بھری یہ کشتی اسپین کے جزائر کیناری کی جانب روانہ ہوئی تھی، تاہم راستے میں یہ سمندری لہروں سے شکست کھاتے ہوئے ڈوب گئی تھی۔ اس واقعے پر پاکستانی صدر آصف زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یہ کشتی مغربی افریقی ملک موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی اور اس پر 80 تارکین وطن سوار تھے۔

(جاری ہے)

یہ کشتی مراکش کے شہر داخلہ کے قریب غرق ہو گئی۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق متاثرہ افراد کے گھروں میں اس وقت سوگ کا عالم ہے اور بعض خاندانوں کو یہی معلوم نہیں کہ آیا ان کا بیٹا اس واقعے میں ہلاک ہو گیا ہے یا بچا لیے گئے تیس افراد میں شامل ہے۔

صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات کے گاؤں ڈھولا میں احمد شہزاد نامی ایک شخص نے اے پی کو بتایا کہ ان کا بیٹا سفیان علی اس واقعے میں ہلاک ہو گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں ان کے بیٹے کی جانب سے ایک وائس میسج ملا تھا، جس میں سفیان علی نے کہا تھا کہ انہیں دیگر پچیس افراد کے ساتھ ایک ایسی کشتی میں جبراﹰ بٹھایا جا رہا ہے، جو پہلے ہی بھری ہوئی ہے۔ احمد شہزاد نے بتایا کہ ان کا بھتیجا بھی اس واقعے میں ہلاک ہو گیا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ان کی بیٹے اور بھتیجے کی میتوں کو پاکستان واپس لانے میں مدد کی جائے۔

گجرات ہی کے ایک اور گاؤں جُوڑہ میں محمد اکرم نے اس واقعے میں اپنا بیٹا کھو دینے کا بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا ابوبکر لاکھوں روپے انسانی اسمگلروں کو ادا کر کے بذریعہ جہاز مراکش پہنچا تھا اور اسے معلوم نہیں تھا کہ اسے یورپ کے سفر کے لیے کشتی میں بٹھایا جائے گا۔

ڈسکہ کے علاقے میں ایک خاندان نے بتایا کہ انہوں نے اپنی جائیداد بیچ کر ارسلان احمد اور محمد عرفان کو یورپ بھیجنے کے لیے پیسے انسانوں کے اسمگلروں کو ادا کیے تھے۔

ارسلان احمد کی والدہ کے مطابق انہوں نے سنا ہے کہان کا بیٹا بچا لیا گیا ہے، تاہم وہ اب تک اس سے رابطے میں ناکام ہیں۔ محمد عرفان کی والدہ کا ایسوسی ایٹڈ پریس کو کہنا تھا کہ حکومت ان کے بیٹے کا پتا لگائے اور اسے وطن واپس لائے۔

واضح رہے کہ سالانہ بنیادوں پر لاکھوں افراد یورپ کی جانب ہجرت کرتے ہیں، جن میں بڑی تعداد قانونی طریقوں سے یورپ پہنچنے والوں کی ہوتی ہے۔ تاہم بعض افراد غیر قانونی طریقوں سے انسانوں کے اسمگلروں کی مدد سے یورپ پہنچنے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔ یورپی یونین کی سرحدی حفاظتی ایجنسی فرنٹیکس کے مطابق گزشتہ برس تقریباﹰ دو لاکھ چالیس ہزار افراد بغیر جائز سفری دستاویزات کے یورپ پہنچے۔

ع ت/ م م (اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اس واقعے میں ان کا بیٹا ہلاک ہو تھا کہ گیا ہے

پڑھیں:

صارفین کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

250916-06-4

 

کراچی (کامرس رپورٹر )عالمی موبیلیٹی اور شہری خدمات فراہم کرنے والے پلیٹ فارم ان ڈرائیو(inDrive)، نے ایباکس کے ساتھایک ااسٹریٹجک شراکت داری کا معاہدہ کیا ہے۔ ایباکس، بزنس پروسیس آؤٹ سورسنگ (BPO) میں ابھرتا ہوا عالمی رہنما ہے، اس شراکت داری کا مقصد صارفین کے تجربے کو مزید بہتر بنانا  ہے۔ اشتراک ایباکس آؤٹ سورسنگ کی جدید کسٹمر سپورٹ آپریشنز میں مہارت کو ان ڈرائیو (inDrive) کے جدید پیئر ٹو پیئر رائیڈ ہیلنگ پلیٹ فارم کے ساتھ جوڑتا ہے تاکہ لاکھوں صارفین کے لیے ایک ہم آہنگ، فعال  اور انتہائی ذمہ دارانہ سروس فراہم کی جا سکے۔ یہ اتحاد خدمت کے اعلیٰ معیار، عملی کارکردگی اور صارفین کے اطمینان کی پائیدار راہ ہموار کرتا ہے۔اس اسٹریٹجک شراکت داری کے آغاز کے موقع پر، دستخط کی تقریب میں ان ڈرائیو( inDrive ) اور ایباکس کی سینئر قیادت لاہور کے شاہین کمپلیکس میں واقع ایباکس گلوبل ڈلیوری سینٹر میں جمع ہوئی۔اس موقع پر ان ڈرائیو (inDrive) کے عالمی وژن اور علاقائی موجودگی کی نمائندگی کرتے ہوئے، کنٹری ہیڈ اویس سعید، ڈپٹی ہیڈ آف سپورٹ شادی ابراہیم ، اورسپروائزر آندرے بیسونوف ، اہم ٹیم ممبران کے ہمراہ شریک ہوئے تاکہ جدت اور مشترکہ ترقی کے عزم کو مزید پختہ کر سکیں۔ ایباکس کی جانب سے، سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹر شہریار رفیق  اور نائب صدر آپریشنز نے شراکت داری کا باضابطہ آغاز کرنے کے لیے شمولیت اختیار کی، جو صارفین کے تجربہ  کو بہتر بنانے اور آپریشنل ایکسیلینس کو آگے بڑھانے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
  • مستقبل کی بیماریوں کی پیشگی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل تیار
  • لیبیا میں ساحل کے قریب کشتی الٹ گئی، 61 افراد لاپتہ
  • نائیجیریا: عسکریت پسندوں کے حملے میں 22 افراد ہلاک
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق
  • کیا ہم اگلی دہائی میں خلائی مخلوق کا سراغ پا لیں گے؟
  • لاڈلا بیٹا شادی کے بعد ’’کھٹکنے‘‘ کیوں لگتا ہے؟
  • فنگر پرنٹس کے مسئلے سے دوچار معمر افراد کیلئے فیس ریکگنیشن لارہے ہیں: ترجمان نادرا
  • صارفین کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان