کیا 60 برس پہلے بھی کوئی چیٹ بوٹ تھا؟ حیران کن دریافت
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
واشنگٹن:تحقیق کاروں نے ایک اہم دریافت کے ذریعے دنیا کے پہلے چیٹ بوٹ ELIZA کو دوبارہ فعال کر دیا ہے، جو 1960 کی دہائی میں تیار کیا گیا تھا۔
بینالاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ایم آئی ٹی (MIT) کے پروفیسر جوزف ویزنبام کی تخلیق کردہ یہ ابتدائی چیٹ بوٹ مصنوعی ذہانت کی بنیاد رکھنے والوں میں شمار ہوتی ہے۔
سائنسدانوں نے ایم آئی ٹی کے آرکائیوز سے پرانے کمپیوٹر کوڈ کے دھندلے پرنٹ آؤٹس کا جائزہ لیا اور 60 سال سے گمشدہ کوڈ کو دریافت کیا۔ اس کوڈ کو استعمال کرتے ہوئے ELIZA کو اس کی اصل شکل میں دوبارہ بحال کیا گیا۔
ELIZA کو ایک لینگویج ماڈل کے طور پر تیار کیا گیا تھا جو صارفین کے ساتھ سائیکو تھراپسٹ کے انداز میں بات چیت کرتا تھا۔ یہ چیٹ بوٹ صارفین کے بیانات پر سوالات کرکے بات چیت کو آگے بڑھانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
مثال کے طور پر اگر کوئی صارف کہتا کہ سارے مرد ایک جیسے ہوتے ہیں، تو ELIZA پوچھتا، تھا کہ کِس بنیاد پر؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ ELIZA آج کے جدید مصنوعی ذہانت کے نظاموں کی بنیاد رکھنے والا ماڈل ہے اور اس کی بحالی ٹیکنالوجی کی تاریخ کے ایک اہم باب کو زندہ کرنے کے مترادف ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے محض شک کی بنیاد پر کسی شخص کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش کر دی جبکہ وزیر مملکت کے مطابق کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیےکمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدار سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجٹ میں ایناملیز اور ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم پر غور کیا گیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
اجلاس میں ممبر ایف بی آر حامد عتیق سرور نے انکشاف کیا کہ دو سال میں دو ہزار 210 ارب روپے کا ٹیکس فراڈ کرنے کی کوشش ہوئی۔
ایف بی آر ممبر آپریشنز ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ بغیر ثبوت کسی تاجر کو گرفتار نہیں کیا جائے گا بزنس اور تاجر طبقے کے ساتھ مشاورت سے مسئلے کا حل نکالیں گے، قانون کا غلط استعمال کرنے والے افسر کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ ہدف نہیں، کسی کو خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے، قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے ہارون اختر خان کی زیر صدارت کمیٹی قائم کی گئی ہے اور ٹیکس دہندہ کو نہ ہراساں کیا جائے گا نہ اس کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی بھی ہدایت ہے کہ کاروباری برادری کے مسائل کو حل کیا جائے ان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، ان کے سارے معاملات دیکھے جا رہے ہیں۔