جنگ دوبارہ شروع کرنے کے بارے نیتن یاہو کے بیانات کی کوئی اہمیت نہیں، حماس
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
فلسطینی مزاحمتی تحریک کے مرکزی رہنما نے تاکید کی ہے کہ ثالث فریق و عالمی برادری اسرائیلی رژیم کو جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کا پابند بنائے! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مرکزی رہنما طاہر النونو نے تاکید کی ہے کہ جنگ دوبارہ شروع کرنے کے بارے نیتن یاہو کے بیانات کی کوئی اہمیت نہیں۔ طاہر النونو نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ہم جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرتے ہیں اور جنگ دوبارہ شروع کرنے کے بارے نیتن یاہو کے بیانات پر کوئی توجہ نہیں دیتے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ثالث فریق اور عالمی برادری اسرائیل کو معاہدے کی شقوں پر عملدرآمد کا پابند بنائے۔
ادھر قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے بھی تاکید کی ہے کہ حماس و غاصب صیہونی رژیم کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ آسان نہ ہو گا۔ ماجد الانصاری کا کہنا تھا کہ ہم سلامتی کونسل سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ غزہ میں طے پانے والے معاہدے کی حمایت کرے گی اور ہمیں یقین ہے کہ تمام فریق بھی معاہدے کی مکمل پاسداری کریں گے اور معاملات مثبت سمت میں آگے بڑھیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: معاہدے کی
پڑھیں:
بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو ہمیشہ امن، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا دنیا کو باور کروایا ہے کہ تمام مسائل، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی کا حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔
بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلانِ جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو یہ بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے یا معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، کیونکہ پاکستان کے لیے پانی ایک بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے بھارت پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے یہ پیشکش مسترد کر کے ایک اور موقع ضائع کر دیا۔
بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ اس نازک موقع پر ٹرمپ کی مداخلت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوئی مؤثر مکینزم ہونا چاہیے تاکہ خطے کو غیر یقینی صورتحال سے بچایا جا سکے۔