فلسطینی مزاحمتی تحریک کے مرکزی رہنما نے تاکید کی ہے کہ ثالث فریق و عالمی برادری اسرائیلی رژیم کو جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کا پابند بنائے! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مرکزی رہنما طاہر النونو نے تاکید کی ہے کہ جنگ دوبارہ شروع کرنے کے بارے نیتن یاہو کے بیانات کی کوئی اہمیت نہیں۔ طاہر النونو نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ہم جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرتے ہیں اور جنگ دوبارہ شروع کرنے کے بارے نیتن یاہو کے بیانات پر کوئی توجہ نہیں دیتے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ثالث فریق اور عالمی برادری اسرائیل کو معاہدے کی شقوں پر عملدرآمد کا پابند بنائے۔

ادھر قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے بھی تاکید کی ہے کہ حماس و غاصب صیہونی رژیم کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ آسان نہ ہو گا۔ ماجد الانصاری کا کہنا تھا کہ ہم سلامتی کونسل سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ غزہ میں طے پانے والے معاہدے کی حمایت کرے گی اور ہمیں یقین ہے کہ تمام فریق بھی معاہدے کی مکمل پاسداری کریں گے اور معاملات مثبت سمت میں آگے بڑھیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: معاہدے کی

پڑھیں:

مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کیجانب سے مظاہرین کو دبانے کا عمل صیہونی رژیم کیساتھ تعاون کے مترادف ہے، حماس

اپنے ایک بیان میں حماس کے رہنماء کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی، حریت پسندوں کو دبانے سے باز آئے اور عوام کے مقابلے میں کھڑے ہونے کی بجائے صہیونی رژیم کیخلاف صف آراء ہو۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک "حماس" کے رہنماء "عبد الرحمٰن شدید" نے کہا کہ مغربی کنارے میں عوامی مظاہروں کو فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کے ذریعے کچلنا، صیہونی رژیم کے موقف اور جارحیت کے ساتھ ہم آہنگی کی مانند ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظاہرے کم از کم مغربی کنارے کے لوگوں کی غزہ کے ساتھ مذہبی و قومی یکجہتی کا اظہار ہیں کہ جنہیں کچلنے کی بجائے ان کی حمایت ہونی چاہیے۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی حریت پسندوں کو دبانے سے باز آئیں اور عوام کے مقابلے میں کھڑے ہونے کی بجائے صہیونی رژیم کے خلاف صف آراء ہوں۔ عبد الرحمٰن شدید نے غزہ کی حمایت میں عوامی سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور مہمات کو تیز کرنے پر زور دیا تا کہ اس پٹی کا محاصرہ ٹوٹ سکے اور صیہونی رژیم کی جارحیت رُک سکے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے ایک ایسے پُرامن عوامی مظاہرے کو روک دیا جس کا مقصد غزہ میں بھوک ختم کرنے کی اپیل کرنا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • حماس غزہ میں کوئی معاہدہ نہیں چاہتی اور ختم کردی جائے گی، ٹرمپ
  • مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کیجانب سے مظاہرین کو دبانے کا عمل صیہونی رژیم کیساتھ تعاون کے مترادف ہے، حماس
  • غزہ میں انسانی تباہی کو روکا جائے، آیت اللہ سید علی سیستانی
  • غزہ میں بڑی انسانی کو روکا جائے، آیت اللہ سید علی السیستانی
  • استنبول: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات دوبارہ شروع
  • گنڈا پور مولا جٹ کی طرح بیانات دیتے ہیں کے پی میں تو آپریشن چل رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
  • ہم نے جنگبندی کے معاہدے کی تجاویز کا جواب دیدیا، حماس
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی
  • جنگلی حیات کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہم جاری