ماہرین کی اڑان پاکستان کو سی پیک میں شامل کرنے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کراچی:
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں خوشحالی لانے اور غربت کے خاتمے کیلیے تھنک ٹینکس قائم کیے جائیں اور اڑان پاکستان منصوبے کے تمام 5 ایز کو سی پیک کے دوسرے فیز میں شامل کیا جائے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے لانچ کردہ اقتصادی بحالی اور معاشی ترقی کے پانچ سالہ منصوبے اڑان پاکستان میں 5ایز سے مراد ایکسپورٹ، ای پاکستان، انوائرنمنٹ اینڈ کلائمیٹ چینج، انرجی اینڈ انفراسٹرکچر، اور ایکویٹی اینڈ ایمپلائمنٹ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاشی خوشحالی کیلیے ایک نیا اور جامع منصوبہ لانچ کیا ہے، لیکن اسٹرکچرل اصلاحات کے بغیر اس کے ناکام ہونے کا اندیشہ موجود رہے گا۔
منصوبے کو کامیاب بنانے کیلیے انڈسٹری، پیداواری ذرائع، ٹیکس، انرجی، قانون کی عملداری، اور سیاسی استحکام کیلیے نمایاں اصلاحات ضروری ہیں، حکومت کو بیوروکریسی کی مکمل اوورہالنگ، اعلیٰ تعلیم، ڈیجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت، سائنس اور اسپیس، ہائبرڈ ایگریکلچر، اسپیشل اکنامک زونز کی تعمیر، الیکٹرک وہیکلز کیلیے جوائنٹ وینچرز، سولر اور ونڈ پینلز، لیتھیم بیٹریز اور انڈسٹریلائزیشن کو فروغ دینے کیلیے اقدامات کرنے ہونگے۔
ایگزیکیوٹیو ڈائریکٹر سینٹر فار سائوتھ ایشیا اور انٹرنیشنل اسٹڈیز (CSAIS)اسلام آباد ڈاکٹر محمود الحسن نے کہا کہ سی پیک کے آغاز کے بعد سے چین پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ کاری، کاروباری اور تجارتی پارٹنر بن چکا ہے۔
اڑان پاکستان کی کامیابی کیلیے چین کی مسلسل حمایت اور تعاون درکار ہے، چین کو ان شعبوں میں جو اڑان پاکستان کا حصہ ہیں، کافی مہارت حاصل ہے، اس وجہ سے اڑان پاکستان کو سی پیک میں شامل کرنا ایک بہترین فیصلہ ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ مختلف شعبوں جیسا کہ اپلائیڈ اکنامکس، پبلک پالیسی، گڈ گورننس، کلائمیٹ چینج، انٹرنیشنل ریلیشن، مارکیٹنگ، سرمایہ کاری اور مالیاتی شعبوں میں تھنک ٹیکس بنانے کا یہی صحیح وقت ہے، اس سلسلے میں سفک کو لیڈرشپ لینا ہوگی اور تجربہ کار تھنک ٹیکس قائم کرنا ہونگے۔
اڑان پاکستان پروگرام کو کامیاب بنانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ممتاز ماہر اقتصادیات ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا کہ جی ڈی پی کے تناسب میں اضافہ، گھریلو بچت میں اضافہ، معیاری سرمایہ کاری اور ٹیکسیشن پالیسی کو منصفانہ بنانا قومی معیشت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
ماہرین تجویز
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اڑان پاکستان سی پیک
پڑھیں:
گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ کے اجرا پر حکومت اور آئی ایم ایف میں اختلاف برقرار
گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ کے اجرا پر حکومت اور آئی ایم ایف میں اختلاف برقرار
ہے جب کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات آج ختم ہونے کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کا دوسرا جائزہ کامیابی سے مکمل ہونے کیلئے پر امید ہے جب کہ گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ کے اجرا پر حکومت اور آئی ایم ایف میں اختلاف برقرار ہے۔
وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 25 ستمبر سے اب تک کی بات چیت تعمیری اور مثبت رہی، آئی ایم ایف مشن آج واپس روانہ ہوگا، ورچوئل بات چیت جاری رہے گی۔
ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری سے ای ایف ایف پروگرام کی تیسری قسط ملنے کا امکان ہے، 1.4 ارب ڈالر کی ریسیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسلٹی کے تحت بھی پہلی قسط منظور ہونے کی توقع ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں ٹیکس فری کار امپورٹ اسکیمز ختم کرنے پر اتفاق ہوا ہے، بیگج اور گفٹ اسکیم ختم، ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم مزید سخت کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
ذرائع نے کہا کہ 5 سال پرانی استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کی مشروط طور پر اجازت ہوگی، آئی ایم ایف نے رواں ماہ ای سی سی کے ذریعے شرائط مزید سخت کرنے کی منظوری لینے کی ہدایت کردی۔
وزارتِ خزانہ کے حکام نے کہا کہ گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ کے اجرا پر حکومت اور آئی ایم ایف میں اختلاف برقرار ہے، اس حوالے سے قائم ٹاسک فورس نے مختلف سفارشات دے دیں، گریڈ 17 تا 22 کے سرکاری افسران اور ان کے اہل خانہ کے اثاثے ظاہر کیے جائیں گے۔
سول سرونٹس ایکٹ، الیکشن ایکٹ، نیب آرڈیننس اور ایف آئی اے ایکٹ میں ترامیم، شفاف احتساب، بہتر تفتیشی صلاحیت اور بدعنوانی کے خلاف آگاہی مہم کی تجاویز شامل ہیں۔