اسلام آباد:

پی ٹی آئی کے 26 نومبر احتجاج کے سلسلے میں ملزمان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواستوں پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ڈسٹرکٹ سیشن عدالت اسلام آباد میں 26 نومبر پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے تھانہ رمنا میں گرفتار 30 ملزمان کی بعدازگرفتاری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کی، جس میں ملزمان کے وکیل انصر کیانی اور پراسیکیوٹر اقبال کاکڑ پیش ہوئے۔

دورانِ سماعت وکیل نے بتایا کہ اس کیس میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی ہے جس کا مقدمہ اسپیشل آفیسر ہی درج کرا سکتا ہے۔ مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا، جس میں کہا گیا ملزمان کو سامنے آنے پر شناخت کر سکتا ہوں۔

جج نے ریمارکس دیے کہ سیکشن سیون تب لاگو ہو گا، جب آپ این او سی کے لیے اپلائی کریں گے، جس پر وکیل نے بتایا کہ اس سیکشن کا ممبر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ہے۔

جج نے استفسار کیا کہ یہ ملزم کب سے اندر ہے،دفعہ 188 کی سزا کتنی ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ دفعہ 188 کی سزا ایک ماہ ہے،یہ 26 نومبر کو جیل گیا تھا۔

جج نے کہا کہ اگر ایک ماہ سزا ہے تو ضمانت آپ کو دیتا ہوں لیکن اس میں ترمیم ہوئی ہے۔ وکیل نے کہا کہ ایسی کوئی ترمیم موجود نہیں اور اس کی سزا ایک ماہ کی ہے۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ دفعہ 144 نافذ تھی اور اسٹیٹ کو اس حوالے سے دھمکیاں بھی ملی تھیں۔ یہ اس وقت احتجاج کر رہے تھے جب دوسرے ملک کا وزیراعظم پاکستان آیا ہوا تھا۔

بعد ازاں عدالت نے ملزمان کی بعدازگرفتاری ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل ضمانت کی درخواستوں پر ملزمان کی وکیل نے

پڑھیں:

26 نومبر کے کیسز کی قبل از وقت سماعت کیلئے ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے: وکیل فیصل ملک

---فائل فوٹو

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل ملک نے کہا ہے کہ 26 نومبر کے کیسز کی قبل از وقت سماعت کی درخواست اور سماعت سے متعلق ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وکیل فیصل ملک نے کہا کہ 9 مئی کیسز میں ضمانت خارج ہونے پر لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اپیل خارج کی تھی، لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی اپیل خارج ہونے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آج علیمہ خان کی جانب سے میں عدالت میں پیش ہوا اور درخواست دائر کی، عدالتی احکامات کے باوجود اڈیالہ جیل حکام وکالت نامے پر دستخط نہیں کروا رہے، عدالت کو بتایا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ وکالت نامے پر دستخط نہیں کروا رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل تاحال سپریم کورٹ میں دائر نہیں ہوسکی، عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو وکالت نامے پر دستخط کروا کر کل رپورٹ دینے کا حکم دیا ہے۔ 

وکیل فیصل ملک نے گفتگو میں کہا کہ 26 نومبر کے کیسز کا ہمیں یہی پتہ ہے کہ 20 اگست کو سماعت ہونا تھی، گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران قبل از وقت سماعت کی درخواست دائر کر کے منظور کی گئی، قبل از وقت سماعت کی درخواست اور سماعت سے متعلق ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • 26 نومبر کے کیسز کی قبل از وقت سماعت کیلئے ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے: وکیل فیصل ملک
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • چھبیس نومبر احتجاج، حکومت پنجاب کا 20ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • 26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • چھبیس نومبر بغیر اجازت احتجاج کیس کا پہلا فیصلہ: عدالت نے 12 پی ٹی آئی کارکنان کو سزائیں سنا دیں
  • (26 نومبر احتجاج کے مقدمات )عارف علوی ،گنڈاپورکے وارنٹ گرفتاری
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ  
  • چھبیس نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلیے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں