ملتان ٹیسٹ: پاکستان کی ویسٹ انڈیز کے خلاف بیٹنگ جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ملتان میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں قومی ٹیم کی بیٹنگ جاری ہے جبکہ اسے 200 سے زائد رنز کی برتری حاصل ہے۔
ملتان میں کھیلے جارہے میچ میں تیسرے دن کھیل کا آغاز پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 109 رنز سے کیا۔
قومی ٹیم نے گزشتہ روز کھیل کے اختتام پر 202 رنز کی برتری حاصل کرلی تھی۔
دوسری اننگز میں قومی ٹیم کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے محمد حریرہ 29 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جب کہ سابق کپتان بابراعظم ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئے، وہ صرف 5 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
کپتان شان مسعود نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی تاہم وہ 52 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوئے، دن کے اختتام پر کامران غلام 9 اور سعود شکیل 2 رنز بناکر کریز پر موجود ہیں۔
ویسٹ انڈیز کی پہلی اننگز
اس سے قبل، پاکستانی اسپنرز نے تباہ کن باؤلنگ کراتے ہوئے ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن کے پرخچے اڑا دیے، مہمان ٹیم کے بیٹرز آتے رہے اور جاتے رہے، وکٹیں اڑتی رہیں، کوئی بیٹر وکٹ پر نہ ٹک سکا۔
ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن آغاز سے ہی مشکلات کی شکار رہی، 4 کھلاڑی 22 رنز پر پویلین لوٹ گئے، شروع کی چاروں وکٹیں ساجد خان نے حاصل کیں۔
اس کے بعد آئی نعمان علی کی باری آئی، جنہوں نے اگلے 5 کھلاڑی پویلین بھیجے، آخری وکٹ ابرار احمد کی نام رہی۔
ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 137 رنز پر آؤٹ ہوئی، جومیل واریکن 31 رنز بناکر نمایاں بلے باز رہے، مہمان ٹیم کے صرف 5 بیٹرز ڈبل فگرز میں داخل ہوسکے۔ یوں پاکستان نے مہمان ٹیم پر 93 رنز کی برتری حاصل کرلی۔
پاکستان کی پہلی اننگز
پاکستان کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 230 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔
پاکستان کی جانب سے پہلی اننگز کے دوران سعود شکیل 84 رنز بناکر نمایاں بیٹر رہے، جیڈن سیلز اور جومیل واریکن نے 3، 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
پاکستان نے دوسرے روز اپنی نامکمل اننگز 4 وکٹوں پر 143 رنز سے دوبارہ شروع کی، سعود شکیل اور محمد رضوان نے پہلے روز کے اسکور میں 44 رنز کا اضافہ کیا۔
سعود شکیل 84 رنز بناکر کیون سِنکلیئر کے شکار بنے، محمد رضوان بھی 71 رنز بناکر سِنکلیئر کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
محمد رضوان اور سعود شکیل کے آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بیٹر مزاحمت نہ دکھا سکا اور پوری پاکستانی ٹیم 230 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز کی پہلی اننگز پاکستان کی رنز بناکر سعود شکیل آؤٹ ہوئے
پڑھیں:
ایران کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے، ترک صدر
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں کے تناظر میں ایران کے دفاع کے حق کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے عالمی برادری کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
بدھ کے روز حکمران ’جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی‘ کے پارلیمانی گروپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بالکل فطری، جائز اور قانونی ہے کہ ایران اسرائیل کی غنڈہ گردی اور ریاستی دہشتگردی کے خلاف اپنا دفاع کرے۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر حملے جاری، سرینڈر نہیں کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای
صدر اردوان کا یہ جرات مندانہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب اسرائیل ایران اور اس کے علاقائی اتحادیوں کے خلاف جارحانہ کارروائیوں میں شدت لا چکا ہے۔
اسرائیل پر شدید تنقیدصدر اردوان نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ نیتن یاہو نے نسل کشی کے ارتکاب میں ہٹلر جیسے ظالم کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ امید ہے کہ اس کا انجام بھی ویسا ہی نہ ہو۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترکیہ خطے میں جاری اس غیر انسانی جارحیت کے خلاف ہر ممکن کوشش کر رہا ہے، خواہ وہ غزہ ہو، شام، لبنان، یمن یا پھر ایران ہو۔
’عالمی خاموشی پر افسوس کا اظہار‘صدر اردوان نے عالمی طاقتوں اور اداروں کی بے حسی پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ قتل کیے گئے فلسطینی بچوں اور معصوم شہریوں کا خون صرف اسرائیل اور اس کے حمایتیوں کے ہاتھوں پر نہیں، بلکہ وہ چہرے بھی خون آلود ہو چکے ہیں جو اس قتل عام پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی خاموشی کو انسانیت کے لیے شرمناک قرار دیا۔
’ترکیہ کی تیاری اور عزم‘ترک صدر نے یقین دلایا کہ ان کی حکومت خطے میں کسی بھی منفی پیش رفت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ ’ہم ایران پر اسرائیلی دہشتگردانہ حملوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہمارے تمام ادارے چوکس ہیں اور ہم نے ہر ممکنہ منظرنامے کے لیے پیشگی تیاری کر رکھی ہے۔‘
انہوں نے کہاکہ ترکیہ کی حکومت اپنے قومی مفادات، امن، اتحاد اور سلامتی کے تحفظ کے لیے مکمل پرعزم ہے۔
’خطے کے ممالک کے لیے تنبیہ‘صدر اردوان نے خطے کے تمام ممالک، خصوصاً ایران کو مشورہ دیا کہ وہ ان واقعات سے سبق سیکھیں، اور خطے کے امن و استحکام کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں۔
سفارت کاری جاری رکھنے کا اعلاناپنے خطاب کے اختتام پر ترک صدر نے زور دیا کہ ترکیہ مشرق وسطیٰ میں قیامِ امن کے لیے اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔
’ہم اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، سفارتی رابطے اور فون ڈپلومیسی کو بروئے کار لائیں گے تاکہ اس تباہی کو روکا جا سکے جو ہر ایک کو متاثر کر سکتی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں ایران میں حکومت کی ممکنہ تبدیلی کے بعد کا نقشہ کیا ہوگا؟ رضا پہلوی کا اہم بیان سامنے آگیا
ترک صدر اردوان کا بیان ایک بھرپور سفارتی پیغام کے طور پر ابھرا ہے، جو نہ صرف اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی رائے عامہ کو جھنجھوڑنے کی کوشش ہے بلکہ ایران کے دفاعی مؤقف کے لیے ایک غیر متوقع مگر مضبوط علاقائی حمایت کا اعلان بھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل ایران کشیدگی ترکیہ صدر حق دفاع رجب طیب اردوان وی نیوز