اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی وطن پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے آرمی چیف سے ملاقات کی تفصیلات بتا دیں۔

آج نیوز کے پروگرام ’روبرو‘ میں   گفتگو کرتے ہوئے آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بتایا کہ ایک ”دوست ملک“ سے عبوری افغان حکومت سے بات کرنے کی درخواست کی ہے۔سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد شیرپاؤ نے کہا کہ دورہ پشاور کے دوران آرمی چیف کے خیبر پختونخوا کے سیاسی رہنماؤں سے تقریباً 4 گھنٹے طویل اجلاس میں کئی سیاسی جماعتوں کے نمائندے موجود تھے، آرمی چیف کو خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی کی صورتحال اور انسداد دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔آرمی چیف نے سیاسی رہنماؤں کو افغانستان سے دہشت گردوں کی سرحد پار نقل و حرکت اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اقدامات سمیت سیکیورٹی کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

پاکستان جون 2025 تک پانڈا بانڈز جاری کرے گا: وفاقی وزیر خزانہ

انہوں نے مزید کہا کہ سربراہ پاک فوج کے ساتھ طویل اجلاس میں تمام جماعتوں نے مختلف تجاویز پیش کیں، امید ہے کہ صوبائی حکومت بھی ان پر عمل کرے گی۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ آرمی چیف ہمارا ان پٹ چاہتے تھے، میرے خیال میں ایسی ملاقاتیں ہونی چاہئیں، یہ صوبائی سطح پر تھا، لیکن یہ پاکستان کا مسئلہ ہے، ہم نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کو آل پارٹیز کانفرنس بلانی چاہیے۔

آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ ملاقات میں نیشنل ایکشن پلان پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی، پلان پر اس طرح عمل نہیں ہوا جس طرح ہونا چاہیے تھا۔

عمران خان کو سزا کے بعد پی ٹی آئی کے ہونے والے کور کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

انہوں نے افغان طالبان کے ساتھ رابطے میں رہنے اور افغانستان میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی پر دباؤ بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں مذاکرات کے دروازے مکمل بند نہیں ہونے چاہئیں، کوئی نہ کوئی راستہ ہونا چاہیے، خواہ غیر رسمی ہو یا کوئی اور، وفاقی حکومت کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

کرم میں آپریشن پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ”محدود آپریشن“ ہوگا، عارضی طور پر بے گھر لوگوں کے لیے رہائش کی جگہیں بنائی جائیں گی، فتنہ الخوارج صوبے میں بدامنی کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

بنوں :باران پل کے قریب پولیس موبائل کے قریب دھماکا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد شیرپاؤ نے نے کہا کہ آرمی چیف

پڑھیں:

ملک ترقی نہیں کررہا، سیاسی ڈائیلاگ میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں: شاہد خاقان

اسلام آباد (آئی این پی )سابق وزیراعظم  اور سربراہ عوام پاکستان پارٹیشا ہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 9 مئی بڑا واقعہ ہے، لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا،  اس طرح کے فیصلے پہلے بھی آئے  تو نہ انھیں سیاستدان قبول کرتے ہیں نہ ہی قانون دان، ایک انٹرویو میں  انہوں نے کہا   ملک ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ سارے اختیارات پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں، اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے۔ آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں۔ سابق وزیراعظم نے  کہا کہ حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلا چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔ معاشی اشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے۔ پنجاب کی حقیقت وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک ترقی نہیں کررہا، سیاسی ڈائیلاگ میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں: شاہد خاقان
  • امریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا
  • عمران خان کے دونوں بیٹوں کی پاکستان آنے کی تصدیق، پی ٹی آئی کا تفصیلات بتانے سے انکار
  • سی پی ایل سی چیف زبیر حبیب اپنی پوزیشن پر کام جاری رکھیں، وزیر داخلہ سندھ
  • پاکستانیوں کے لئے ایک اور ملک میں ویزا فری انٹری کی سہولت
  • صوبائی وزیر فیصل کھوکھر کی سابق گورنر میاں اظہر کی نماز جنازہ میں شرکت
  • سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر مقامی قبر ستان میں سپرد خاک، نماز جنازہ میں اراکین اسمبلی اور سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت
  • وزیرداخلہ محسن نقوی کی بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) جہانگیر عالم چودھری سے ملاقات، اہم فیصلے
  • محسن نقوی کی بنگلہ دیش اہم ملاقات، ویزا فری انٹری سمیت سیکیورٹی تعاون پر اہم پیشرفت
  • ملک ظہیر نواز کی بیٹی کا نکاح، غلام سرور خان، راجہ بشارت سمیت متعدد رہنماؤں کی شرکت