وزیراعظم شہباز شریف نے جاتی امرا رائیونڈ میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف سے ملاقات کی .جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے مذاکرات بھی زیر غور آئے۔ وزیراعظم شہباز شریف جاتی امرا رائیونڈ پہنچے جہاں انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی. اس دوران وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود تھیں.

ملاقات 2 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی۔پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ ملاقات میں تینوں رہنماوں نے موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جب کہ وزیراعظم شہبازشریف نے نواز شریف کو ملک کی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال سے آگاہ کیا اوراہم امور پر مشاورت کی۔اس کے علاوہ ملاقات میں پی ٹی آئی سے ہونے والے سیاسی مذاکرات بھی زیر غور آئے. مذاکراتی کمیٹیوں کی ملاقات کے دوران پیش کیے جانے والے تحریک انصاف کے تحریری مطالبات کے جواب پر بھی غور کیا گیا۔پارٹی ذرائع کے مطابق ملاقات میں گفتگو میں کہا گیا کہ ملک کی معاشی بدحالی دور کرنے کے لیے حکومت کی کوششیں رنگ لائی ہیں. مہنگائی کےگراف میں خاطرخواہ کمی آئی ہے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر نے مہنگائی میں کمی اور عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ملاقات کے حوالے سے بتایا گیا کہ قیادت کے درمیان گفتگو کے دوران ملک کی معاشی بدحالی دور کرنے کے لیے حکومت کی کوششیں رنگ لائی ہیں اور مہنگائی کے گراف میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔اعلامیے کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے مہنگائی میں کمی اور عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف ملاقات کے بعد واپس ماڈل ٹاون روانہ ہوگئے۔

واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹوں کے درمیان اب تک 3 ملاقاتیں ہوچکی ہیں. پہلی ملاقات 23 دسمبر 2023 کو ہوئی تھی جب کہ دوسری ملاقات 2 جنوری کو اور 16 جنوری کو ہونے والی تیسری ملاقات میں پی ٹی آئی نے 7 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا تاہم وہ انتخابی دھاندلی کی عدالتی تحقیقات کے دیرینہ مطالبے سے پیچھے ہٹ گئی۔پی ٹی آئی نے چارٹر آف ڈیمانڈ میں 2 کمشین آف انکوائری بنانے کا مطالبہ کیا ہے. چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کی زیر سربراہی یا 3 سنیئرججز پر مشتمل کمیشن بنایا جائے جس کے لیے ججز کا انتخاب حکومت اور پی ٹی آئی ملکر کریں گی۔حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کمیشن کا اعلان 7 دن میں کیا جائے اور کمشین کی کارروائی کو اوپن رکھا جائے۔چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ پہلا کمیشن 9 مئی کے واقعات کے تحقیقات کرے جبکہ بانی کی رینجرز کے ہاتھوں گرفتاری کی بھی تحقیقات کی جائیں اور گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پیش آنے والے واقعات کی ویڈیوز کا جائزہ لیا جائے۔تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام گرفتاریوں کا قانونی حیثیت اور انسانی حقوق کے حوالے سے جائزہ لیا جائے جب کہ ایک ہی فرد کے خلاف متعدد ایف آئی آرز کے اندراج کا جائزہ لیا جائے۔چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا ہے کہ سنسر شپ، رپورٹنگ پر پابندیوں اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کے واقعات کی تحقیقات کی جائے. کمشین انٹرنیٹ کی بندش اور اس ہونے والے نقصانات کے ذمہ داران کا بھی تعین کرے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: چارٹر آف ڈیمانڈ میں کے لیے حکومت میں کہا گیا ملاقات میں نواز شریف گیا ہے کہ پی ٹی آئی

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دوحا: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے اہم ملاقات میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا اور دوحا پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

یہ اہم ملاقات اس وقت ہوئی جب عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہنگامی بنیادوں پر منعقد کیا گیا تاکہ خطے کی بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کی جا سکے۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے 9 ستمبر کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر نہ صرف گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا بلکہ اسے قطر کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت میں کھڑا ہے اور یہ کہ امت مسلمہ کے لیے اب مزید تقسیم کی گنجائش نہیں رہی۔

شہباز شریف نے کہا کہ قطر کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور پائیدار ہیں اور یہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے دوحا میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے امت مسلمہ کو ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے بتایا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ دنیا بھر کو خطے کی حقیقی صورتحال اور اسرائیل کی جارحیت سے آگاہ کیا جا سکے۔

اس موقع پر امیرِ قطر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کا کردار اور تعاون خطے میں امن و استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتی ہوئی صورتحال میں قریبی رابطے میں رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مشاورتی عمل جاری ہے میچ کا وقت ایک گھنٹہ آگے بڑھادیا، پی سی بی
  • ویٹ پالیسی پر صوبوں سے مشاورت شروع، اوزون بچانا انسانیت کا فریضہ: مریم نواز
  • بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
  • بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
  • وزیراعظم کی   آج سعودی ولی عہدسے اہم ملاقات طے
  • بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف کی ملاقات، پاکستان کی سمندری حدود کی نگرانی اور خطے میں بحری توازن برقرار رکھنے میں پاک بحریہ کا اہم کردار ہے ، وزیراعظم
  • پاکستان کی پہلی جامع ’ویٹ پالیسی‘ کی تیاری، صوبوں کے ساتھ مشاورت کا آغاز
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • وزیراعظم شہباز شریف کی دوحہ میں سعودی ولی عہد سے ملاقات