حکومت پر بیرونی دباؤ بڑھ چکا ہے، فواد چودھری
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب نون لیگ کے رابطے تھے تب سزائیں بھی ہو رہی تھی، مذاکرات بھی چل رہے تھے، ملک میں استحکام کیلئے ضروری ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو لے کر آگے بڑھا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت پر بیرونی دباؤ بڑھ چکا ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ بہتر ہوتا کہ 190 ملین پاؤنڈ کے فیصلے کو کچھ اور دیر کیلئے ملتوی کر دیا جاتا، اس فیصلے سے سیاسی معاملات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب نون لیگ کے رابطے تھے تب سزائیں بھی ہو رہی تھی، مذاکرات بھی چل رہے تھے، ملک میں استحکام کیلئے ضروری ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو لے کر آگے بڑھا جائے۔ سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آ رہا کہ پی ٹی آئی والے جوڈیشل کمیشن پر اتنا زور کیوں دے رہے ہیں، حکومت کو بھی جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار نہیں کرنا چاہیے، حکومت پر بیرونی دباؤ پڑ گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے۔
اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔
پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔