قنبرعلی خان(نمائندہ جسارت) وفاقی حکومت کی جانب سے دریائے سندھ پر 6 نئے کینال بنانے کے اعلان کیخلاف پاکستان پیپلزپارٹی (ش ب) ضلع قنبر کی طرف سے ایک بڑا احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ جلوس کے شرکا کے ہاتھوں میں بینرز، پلے کارڈز اور پارٹی جھنڈے تھے جلوس شہر کے مختلف روڈوں سے نعرے بازی کرتا ہوا قنبر کے مین بھٹو چوک پر پہنچا جہاں ایک جلسے کی صورت اختیار کرگیا۔ اس موقع پر علی رضا پھلپوٹو برکت میرجت، حبیب پتوجو، محمد جان بروہی، اعجاز بلیدی اور اللہ ڈنو گوپانگ سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دریائے سندھ پر پنجاب میں 6 نئے کینال نکالنے کے اعلان اور ڈرافٹ پر دستخط کرکے صدر آصف زرداری نے سندھ کی تباہی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر دریائے سندھ پر نئے کینال نکالے گئے تو سندھ بھر کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترسیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ پانی کا مسئلہ دراصل سندھ کی بقا کا مسئلہ ہے جبکہ آصف زرداری نے سندھ کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر دستخط کرکے سندھ کے عوام کو سخت اذیت سے دوچار کیا ہے۔ کیونکہ دریائے سندھ، سندھ کی بقا کا واحد ذریعہ ہے اس منصوبے کے ذریعے پنجاب کی لاکھوں ایکڑ زمین آباد کرکے سندھ کو بنجر بنانے کی ایک مبینہ سازش کی جارہی ہے جس میں آصف زرداری اور بلاول زرداری دونوں کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دریائے سندھ نئے کینال

پڑھیں:

دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، کچے کے علاقے زیر آب

دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور ان کی سطح مستحکم ہے۔

فیڈرل فلڈ کمیشن کے مطابق دریائے چناب میں پنجند پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مزید کم ہو رہی ہے۔

وفاقی وزیر معین وٹو نے بتایا کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے جبکہ منگلا ڈیم 96 فیصد بھرا ہوا، مزید 4 فٹ کی گنجائش باقی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کی توجہ نقصانات کے جائزے اور متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہے، متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں تیزی لائی جا رہی ہے۔

دوسری جانب، ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ نارمل ہو رہا ہے۔

دریائے سندھ، جہلم اور راوی میں پانی کا بہاؤ نارمل لیول پر ہے جبکہ دریائے چناب میں مرالہ، خانکی، قادر آباد اور تریموں کے مقام پر بھی پانی کا بہاو نارمل ہو چکا ہے۔

پنجند کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ کم ہو کر 1 لاکھ 94 ہزار ہو چکا ہے۔

دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے جبکہ سلیمانکی اور اسلام ہیڈ ورکس پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ ڈیرہ غازی خان رودکوہیوں کا بہاو بھی نارمل ہے۔

آئندہ 24 گھنٹوں میں صوبے کے بیشتر اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی ہے۔ مون سون بارشوں کا 11 واں اسپیل 19 ستمبر تک جاری رہے گا۔

راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، گجرانولہ، لاہور، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاالدین، اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا، اور میانوالی میں بارشوں کا امکان ہے جبکہ 18 اور 19 ستمبر کے دوران راولپنڈی، مری اور گلیات کے ندی نالوں میں بہاؤ کے اضافے کا امکان ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر انتظامیہ الرٹ ہے، شہری ایمرجنسی کی صورت میں ہیلپ لائن 1129پر رابطہ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کا منصوبہ تیارہے‘سردارمحمد بخش مہر
  • دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، کچے کے علاقے زیر آب
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • موجودہ حالات میں جلوس نکالنا سیاست نہیں، بے حسی ہے‘سکھد یوہمنانی
  • شنگھائی: بلاول بھٹو زرداری سے چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی کے وفد کی ملاقات
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن کے وفد کی ملاقات
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
  • محرابپور،5 سالہ بچہ دریائے سندھ میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا
  • پیپلزپارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی روشن الدین جونیجو انتقال کرگئے