حلف لینے سے قبل جاری کی گئی کرپٹو کرنسی سے ٹرمپ کی دولت میں کتنے ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج دوسری مرتبہ صدارت کا حلف لے رہے ہیں مگر حلف برداری سے 2 روز پہلے لانچ کیے گئے ان کے کرپٹو کرنسی ٹوکنز نے ان کی دولت میں بے تحاشہ اضافہ کردیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کی رات $TRUMP کے نام سے میم کوائن کرپٹو کرنسی کے اجرا کا اعلان کیا تھا جس کے بعد جلد ہی اس کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن 12 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اس کی ٹریڈنگ کا حجم 40 ارب ڈالرز سے زیادہ رہا۔
اس کرپٹو کرنسی کےایک ٹوکن کی قیمت جمعے کے روز 10 ڈالرز تھی مگر اتوار کی صبح تک دیکھتے ہی دیکھتے اس کی قیمت 70 ڈالرز تک پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیے:ٹرمپ نے کرپٹوکرنسی لانچ کردی، نومنتخب صدر پر عہدہ کیش کرنیکا الزام
لانچنگ کے 2 دن بعد $TRUMP دنیا کی 19ویں قیمتی ترین کرپٹوکرنسی بن گئی ہے اور اب تک ٹرمپ کی کمپنی کی طرف سے اس کے 2 ملین ٹوکن جاری کردیے گئے ہیں۔
ٹرمپ کے ساتھ ساتھ ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ نے بھی اتوار کو اپنے نام سے کرپٹوکرنسی جاری کرنے کا اعلان کیا اور اب تک اس میں 1.
اس کرپٹوکرنسی کے اجرا سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کی دولت 6.7 ارب ڈالرز تھی مگر راتوں رات اس ’میم کوائن‘ کی وجہ سے ان کی دولت میں 12 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے۔ دراصل یہ وہ سرمایہ کاری ہے جو کرپٹو انوسٹرز کی جانب سے ان کے اس میم کوائن میں کی گئی ہے۔
یوں $TRUMP لانچ کرنے کےبعد ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔
راتوں رات دولت میں یہ اضافہ اپنی جگہ مگر اس کاروباری قدم پر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق نومنتخب امریکی صدرنے اپنی سرکاری حیثیت کا کرپٹو کرنسی کی تشہیر کرکے ذاتی فائدہ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔ وہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا ایک امریکی صدر کا اپنے عہدے کی وجہ سے ملنے والی اہمیت اور شہرت کو کاروباری فائدے کے لیے استعمال کرنا اخلاقی اور قانونی طور پردرست ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیے:پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا کیا مستقبل ہے؟
دوسری طرف کرپٹوکرنسی کے ماہرین میں بھی بحث چھڑ گئی ہے کہ ٹرمپ نے حلف برداری سے قبل میم کوائن جاری کرنے سے اس میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری تو ہوئی ہے مگر کیا اس کرپٹو کی قیمت آنے والے وقت میں بھی مستحکم رہے گی۔ انہیں خدشہ ہے کہ اس قسم کے مصنوعی طریقے سے وقتی پر توجہ حاصل کرنے والی کرپٹو کرنسی کی قیمت جلد ہی گرسکتی ہے جس سے لوگوں کی اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری ڈوبنے کا خطرہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
bit coin cryptocurrency meme coin TRUMP بٹ کوائن کرپٹو کرنسی میم کوائنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بٹ کوائن کرپٹو کرنسی میم کوائن سرمایہ کاری کرپٹو کرنسی ڈونلڈ ٹرمپ میم کوائن ارب ڈالرز دولت میں کرنسی کے کی قیمت کی دولت گئی ہے
پڑھیں:
ٹرمپ کا دورۂ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
امریکا اور برطانیہ نے تجارتی شعبوں میں ایک ساتھ ملکر کام کرنے کا عہد کیا ہے اور متعدد معاہدوں پر دستخط کردیئے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ برطانیہ کے دورے پر پہنچ گئے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہیلی کاپٹر کے ذریعے چیكرز پہنچے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا اور بعد ازاں وزیراعظم اسٹار کیئر سے دوبدو ملاقات کی۔
ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، عالمی سیاست اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی جس کے دوران دفاعی، سیکیورٹی تعاون کو مزید فروغ دینے، تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجز پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے صدر ٹرمپ کو یقین دلایا کہ امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے خواہشں مند ہیں۔
جس کے جواب میں امریکی صدر نے بھی برطانیہ کو اپنا قریبی اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک عالمی امن و استحکام کے لیے مل کر کردار ادا کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں مشرقِ وسطیٰ کی حالیہ کشیدگی، یوکرین کی صورتحال اور عالمی معیشت کو درپیش خطرات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ دور میں امریکا اور برطانیہ کا اتحاد دنیا میں امن و ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ کے تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے بتایا کہ برطانیہ کے ساتھ تجارتی ڈیل کامیاب رہی اور متعدد تجارتی معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس عزم کا اعادہ کیا کہ برطانیہ اور امریکا کے درمیان کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رہے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ امریکا اور برطانیہ کے تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں، برطانیہ کے ساتھ تجارتی ڈیل کامیاب رہی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ ملکر سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں میں کام کررہے ہیں، شاندار استقبال پر کیئر اسٹارمر اور خاتون اوّل کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔