روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پیشگی مبارکباد دیتے ہوئے امریکا کے روس کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے اور تیسری عالمی جنگ کو روکنے کے بیانات کا خیر مقدم کیا ہے۔

پیر کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے روس کی قومی سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ان کی حلف امریکا کے صدارتی عہدے کا حلف اٹھانے پر مبارکباد دی ہے۔

اپنے خطاب میں ولادیمیر پیوٹن نے روس کے ساتھ رابطے بحال کرنے کی ٹرمپ کی خواہش اور تیسری عالمی جنگ کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کے بارے میں بیانات کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی اس حوالے سے سوچ دُنیا میں امن کے لیے اچھی ہے۔

پیوٹن نے کہا کہ یقیناً ہم ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مؤقف کا خیر مقدم کرتے ہیں اور نو منتخب امریکی صدر کوعہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہیں۔

روسی صدر نے مزید کہا کہ وہ یوکرین جنگ پر ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں اور ان کا مؤقف ہے کہ ’عارضی جنگ بندی نہیں ہونی چاہیے بلکہ خطے میں رہنے والے تمام لوگوں اور اقوام کے جائز مفادات کے احترام پر مبنی طویل مدتی امن ہونا چاہیے۔ پیوٹن نے کہا کہ فطری طور پر ہم روس کے مفادات کے لیے کھڑے ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امن تیسری عالمی جنگ جنگ بندی روس روسی صدر قیام امن مبارکباد ولادیمیر پیوٹن یوکرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تیسری عالمی جنگ قیام امن ولادیمیر پیوٹن یوکرین پیوٹن نے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

امیگریشن قوانین کی مخالفت، میئر نیویارک اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ

اٹارنی جنرل پیم بانڈی نے کہا کہ نیویارک شہر کی انتظامیہ نے ہزاروں مجرموں کو رہائی دی ہے تاکہ وہ قانون پر عمل کرنے والے شہریوں کیخلاف پرتشدد جرائم کرسکیں۔ اسلام ٹائمز۔ ٹرمپ انتظامیہ نے نیویارک شہر، میئر ایریک ایڈمز اور شہر کے کئی دیگر اہلکاروں کیخلاف مقدمہ دائر کردیا۔  انتظامیہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ شہر میں نافذ قانون خطرناک مجرموں کو گلیوں میں گشت اور کمیونٹی میں گھناونے جرائم کی اجازت دیتا ہے۔    اٹارنی جنرل پیم بانڈی نے کہا کہ نیویارک شہر کی انتظامیہ نے ہزاروں مجرموں کو رہائی دی ہے تاکہ وہ قانون پر عمل کرنے والے شہریوں کیخلاف پرتشدد جرائم کرسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر نیویارک شہر اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے کھڑا نہیں ہوگا تو وفاقی حکومت یہ اقدام کرےگی۔   معاون اٹارنی جنرل بریٹ شومیٹ Brett Shumate نے کہا کہ بہت عرصے سے نیویارک شہر ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امیگریشن قوانین نافذ کرنے کی راہ میں حائل ہے۔ وفاق کی جانب سے امیگریشن قوانین پر عمل کی کوششیں اب ناکام نہیں بنائی جاسکیں گی۔    امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے نیویارک شہر اور اسکی انتظامیہ کیخلاف یہ کیس ایسٹرن ڈسٹرکٹ میں دائر کیا ہے۔ تین ماہ کے دوران ٹرمپ انتطامیہ لاس اینجلیس، نیویارک اسٹیٹ، کولراڈو، الی نوائے، سٹی آف روچیسٹر اور نیوجرسی کے کئی شہروں کے خلاف بھی اسی نوعیت کا مقدمہ دائر کرچکی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • امیگریشن قوانین کی مخالفت، میئر نیویارک اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ
  • ٹرمپ انتظامیہ کاامریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ
  • کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظالم پر غیرت بیچ دی، ٹرمپ انتظامیہ سے 200 ملین ڈالر کا مک مُکا
  • پاکستان بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے لیے تیار، شہباز شریف
  • یوکرین کا زیلنسکی-پیوٹن براہِ راست مذاکرات کا مطالبہ، روس کی مختصر جنگ بندی کی تجویز
  • اوباما نے 2016 امریکی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق جعلی انٹیلیجنس تیار کی، ٹولسی گیبارڈ کا دعویٰ
  • کولمبیا یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ سے 221 ملین ڈالر کے تصفیے پر اتفاق
  • یوکرینی اور روسی وفود میں مذاکرات کا تیسرا دور آج
  • امریکا کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت، ٹرمپ نے اوباما کو ’غدار‘ قرار دے دیا
  • امریکہ کی ایکبار پھر ایران کو براہ راست مذاکرات کی پیشکش