Express News:
2025-06-09@13:12:53 GMT

’’بار بار پوچھنے پر بہت سے سوالات کے جواب نہیں ملتے‘‘

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ لاہور والی اور پنڈی والی دونوں چونکہ ان کیمرہ اور آف دی ریکارڈ میٹنگز تھیں تو ظاہر ہے اس حوالے سے کمنٹ بنتا نہیں ہے، میں کر نہیں سکتا صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ بہت سے سوال ایسے ہیں کہ بار بار پوچھنے پر بھی ان کے جواب نہیں ملتے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جب یہ خبر چل گئی کہ 9 مئی پر کمیشن نہیں بن رہا تو عرفان صدیقی کو آنا پڑا اور یہ کہنا پڑا کہ ایسی بات نہیں ہے۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ عامر صاحب نے بڑا اہم نکتہ اٹھایا کہ بے اختیار لوگوں سے بات کرنے کی کیا ضرورت ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ نکتہ (ن) لیگ کو اٹھانا چاہیے، حکومت کو اٹھانا چاہیے کہ جب پیچھے مذاکرات ہو رہے ہیں تو ہمیں اتنا گندہ کرنے کی کیا ضرورت ہے؟۔

ہمارے فوٹو سیشن کرانے کی کیا ضرورت ہے؟، یہ سوال تو حکومت کو تحریک انصاف سے پوچھنا چاہیے، یہ سوال تو حکومت کو اسٹیبلشمنٹ سے پوچھنا چاہیے کہ پس پردہ کیا بات چیت ہو رہی ہے؟۔

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ شروع سے ایک بات کہتا آ رہا ہوں کہ جو مذاکرات کیمرے کے سامنے ہو رہے ہیں جو ہم سب کے سامنے ہو رہے ہیں، مجھے ان سے کچھ نکلتا دکھائی نہیں دے رہا، جو پس منظر میں ہو رہا ہے اگروہاں پر کچھ طے ہو گیا تو پھر کچھ ہو گا، اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت کے پاس کوئی انسینٹیو نہیں ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے مطالبات مانے۔

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ عمران خان اور ان کی ٹیم کو بے اختیاروں کے ساتھ بیٹھنے کی ضرورت کیا تھی؟ وہ کیوں منت ترلہ کر رہے تھے جب انھوں نے کہا کہ ہم نہیں بیٹھتے جب سارے زور ٹوٹ گئے تو پھر پی ٹی آئی منت ترلے پر آ گئی، وہ بادشاہ سلامت ہیں دوسرے بادشاہ سے بات کرتے، وہ بادشاہ بات کرے نہ کرے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ اگر 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو اس کے بعد تو مذاکرات نہیں ہوں گے تو پھر کیا کریں گے؟، بانی پی ٹی آئی نے یہ رکھا ہوا ہے کہ اگر کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات نہیں ہوں گے اس سے مذاکرات کے دروازے بند ہوتے دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت جیسے پہلے کہہ رہے تھے ان کی کسی قسم کی شرائط جیسے جوڈیشل کمیشن نہیں مانے گی کیونکہ وہ یہ دیکھ رہی ہے کہ مذاکرات میں پی ٹی آئی کو بند گلی میں لیکر جانا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کمیشن نہیں پی ٹی ا ئی تجزیہ کار نے کہا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

فرحت اللّٰہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا

سابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر—فائل فوٹو

سابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے میں طلبی کے معاملے ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔

فرحت اللّٰہ بابر نے اپنے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ ایف آئی اے کے سوال میں 5 جولائی کی 3 ملین کی ٹرانزیکشن کا الزام لگایا گیا۔

فرحت اللّٰہ بابر کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 5 جولائی کی تاریخ ابھی آنی ہے، پھر بھی الزام لگایا گیا، جوابات تیار ہوتے ہی واٹس ایپ پر اگلے روز پیشی کا حکم دیا گیا۔

فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے سے شکایت، الزامات کا ریکارڈ مانگ لیا

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللّٰہ بابر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے شکایت اور الزامات کا ریکارڈ مانگ لیا۔

انہوں نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ عید کی تعطیلات سے ایک دن پہلے طلبی کی اطلاع دی گئی، ذاتی مصروفیات کے باعث 5 جون کو پیش نہ ہو سکا۔

فرحت اللّٰہ بابر کا تحریری جواب میں کہنا ہے کہ تحریری جواب ارسال کر دیا ہے، اس رویے پر افسوس ہے، ایف آئی اے کو 12 مئی کو اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کروا چکا ہوں۔

تحریری جواب میں فرحت اللّٰہ بابرنے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے سابقہ جواب کو تسلیم کرنے کے بجائے وہی سوالات دوبارہ بھیجے، 4 جون کو واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی ہے۔

فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے کو جواب میں کہا ہے کہ نجی شکایت اور الزامات کی فہرست یا تحقیقات کا دائرہ اب تک فراہم نہیں کیا گیا، تحریری جوابات آج دوبارہ جمع کرا دیے ہیں، عید کے بعد ہی ذاتی پیشی ممکن ہے۔

تحریری جواب میں فرحت اللّٰہ بابر نے کہا ہے کہ بلا جواز سوالات اور بار بار کی طلبی کو ہراسانی سمجھتا ہوں، رونگ انکوائری اور ہراسانی کے خلاف متعلقہ فورمز سے رجوع کا حق رکھتا ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
  • آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، وزیراطلاعات پنجاب کا مرتضیٰ وہاب کو جواب
  • گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے
  • پہلگام حملے سے سیز فائر تک کئی سوالات برقرار، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے، رانا ثناء
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • فرحت اللّٰہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
  • بھارتی جارحیت کا فوری فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، وزیر اعظم
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے: رانا ثناء
  • حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی