ٹنڈوجام: سندھ زرعی یونیورسٹی کی لائیو اسٹاک ایکسپو میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام نے سندھ لائیو اسٹاک ایکسپو میں شرکت کرتے ہوئے اپنے نمائشی اسٹال پر جدید اور ویلیو ایڈیڈ دودھ اور گوشت کی مصنوعات پیش کیں جس میں شرکاء کی جانب سے بے حد دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف اینیمل ہسبنڈری اینڈ وٹرینیر سائنسز کے شعبہ اینیمل پروڈکٹس ٹیکنالوجی کی جانب سے تیار کردہ مصنوعات میں لسی، موزریلا، پنیر، دیسی گھی، مکھن، امرود اور کھجور کے آئس کریم، کھجور اور اسٹرابیری ذائقے والا دہی، مختلف فلیورز میں دودھ، وی فلیورڈ مشروبات، گوشت کے کوفتے، شامی کباب اور روایتی مٹھائیاں جیسے قلفہ گلاب جامن اور برفی شامل تھیں۔ کیمپ کے انعقاد میں شعبے کے اساتذہ اور ماہرین ڈاکٹر گل بہار خاصخیلی، ڈاکٹر غلام شبیر برہام اور ڈاکٹر منیر احمد جمالی نے طلباء کے ساتھ مل کر نمائش کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے ڈین فیکلٹی ڈین ڈاکٹر سید غیاث الدین شاہ راشدی، ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر، ڈاکٹر فرمان چانڈیو اور دیگر سینئر فیکلٹی ممبران کے ہمراہ ایکسپو سینٹر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سندھ لائیو اسٹاک ایکسپو نے طلباء اور محققین کے لیے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے اور پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دینے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان کی بلیو اکنامی کیلئے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی: وائس ایڈمرل فیصل عباسی
—فائل فوٹووائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کی بلیو اکنامی کے لیے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی، پائیمک کانفرنس کے مثبت اثرات نمایاں ہوں گے۔
ایکسپو سینٹر کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پائیمک کانفرنس کا دوسرا ایڈیشن تین سے چھ نومبر تک ہوگا، کانفرنس میں 44 ممالک پائیمک کانفرنس میں حصہ لیں گے، غیرملکی مندوبین کی بڑی تعداد پائیمک کانفرنس میں شریک ہو گی۔
وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی کا کہنا ہے کہ اس میگا ایکسپو کے انعقاد کے تعاون پر سندھ حکومت کے بھی شکر گزار ہیں، اس کانفرنس میں مقامی سرمایہ کاروں کو بھی فوائد حاصل ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پائیمک میں انٹرنیشنل کانفرنس بھی ہوگی، مختلف موضوعات پر لیکچرز ہوں گے، سمندری آلودگی ایک چیلنج ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت کام کر رہی ہے، بزنس کمیونٹی سمندری تجارت کی طرف آئیں، سمندر میں ہمیں کچھ نہیں کرنا اللّٰہ پاک نے بہت کچھ عطا کیا ہے، سمندری آلودگی پر بہت عرصہ ہم نے اس سے آنکھیں بند رکھی جو غلطی تھی۔
وائس ایڈمرل نے کہا کہ دنیا کے تمام ریجنز کے ممالک کا نمائش میں شریک ہونا پائیمک کی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک اور شپ یارڈ کی ضرورت ہے، ہم کراچی شپ یارڈ کے بعد کوئی اور شپ یارڈ نہیں بنا سکے ہیں۔ نئے شپ یارڈ کے منصوبے پر وفاقی وزیر بحری امور کام کر رہے ہیں۔
وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت سے ٹاسک فورس تیار کی ہے، یہ ایک چیلنج ہے جسے ٹھیک کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نیوی نے چین کے ساتھ آئل اینڈ گیس کے سروے کے لیے معاہدہ کیا تھا، تین سروے ہوئے، پتہ چلا کہ مکران اور دیگر مقامات پر ذخائر پائے گئے ہیں۔ کل آخری دن تھا بولی کا، دنیا کے بڑے ممالک بولی دے رہے ہیں، پاکستان کے پاس تقریباً 16 بلین ڈالر کے ذخائر ہے۔