PSL-10 غیر ملکی کھلاڑیوں کو پی سی بی الگ سے رقم ادا کریگا،بھارتی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل 10 کھیلنے والے چھ ہائی پروفائل غیر ملکی کھلاڑیوں کو ایک لاکھ ڈالر اضافی رقم ادا کرے گا۔بھارتی خبر ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ایلیٹ غیر ملکی کھلاڑیوں کو اضافی رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کے خصوصی فنڈ سے ادا کی جائے گی۔ اس سے قبل پی ایس ایل ڈرافٹ کے دوران پی سی بی نے فرنچائزز کیلئے ہر غیرملکی کھلاڑی کو خریدنے کی کم از کم قیمت 2 لاکھ ڈالر مقرر کی تھی۔خبر ایجنسی نے پی ایس ایل آفیشل کے حوالے سے بتایا کہ چند سال قبل پی ایس ایل کی گورننگ کونسل نے فیصلہ کیا تھا کہ جب سینٹرل پول کا نیٹ براڈکاسٹ ریونیو 3 ارب روپے تک پہنچ جائے گا تو ایلیٹ کھلاڑیوں کی ادائیگی کے لیے سالانہ پانچ لاکھ ڈالر مختص کیے جائیں گے، پچھلے سال اضافی رقم استعمال نہیں ہوسکی تھی جس کے باعث یہ رقم بڑھ کر 1 ملین ڈالر ہوگئی ہے۔آفیشل نے کہا کہ پی سی بی اس فنڈ کا استعمال کچھ ایلیٹ کھلاڑیوں کی ادائیگی میں مدد کے لیے کرے گا جنہوں نے پلیئرز ڈرافٹ کے دوران دستخط کیے تھے۔پی ایس ایل کھیلنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں میں ڈیوڈ وارنر، ڈیرل مچل، کین ولیمسن، کوربن بوش، مائیکل بریسویل، رسی وین ڈیر ڈسن، فن ایلن، میتھیو شارٹ، شان ایبٹ، ناہید رانا اور لیٹن داس شامل ہیں۔یہ پہلا موقع ہے کہ پی ایس ایل اور انڈین پریمیئر لیگ ایک ہی ونڈو میں منعقد ہو رہی ہیں اور دونوں لیگز اپنے آخری مراحل میں ٹکرائیں گی۔ پی ایس ایل 17 اپریل سے 22 مئی تک جبکہ آئی پی ایل 21 مارچ سے مئی کے آخر تک جاری رہے گی ۔ یاد رہے کہ گزشتہ دونوں لاہور میں ہونے والے پی ایس ایل 10 کے ڈرافٹ کی تقریب کے دوران کراچی کنگز نیڈیوڈ وارنر کو 3 لاکھ ڈالر (8 کروڑ 36 لاکھ روپے) کے سب سے زیادہ معاوضے کے ساتھ اپنی ٹیم میں شامل کیا تھا۔اس سے قبل پی ایس ایل میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے کھلاڑی کیرون پولارڈ ($250,000) اور اے بی ڈی ویلیئرز ($230,000) تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل لاکھ ڈالر
پڑھیں:
خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے،نجکاری کے عمل کو موثر ، جامع اور مستعدی سے مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،منتخب اداروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کئے جائیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں،نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیہ میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے ،مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کئے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتےاور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کے لئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا،نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے ۔وزیراعظم کو 2024 میں نجکاری لسٹ میں شامل کئے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مد نظر رکھ رہا ہے ،منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز) سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔