لوئر کرم میں آپریشن تیسرے روز میں داخل، مختلف مقامات پر ہیلی کاپٹر سے شیلنگ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: لوئر کرم کے چار مقامات پر دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن تیسرے روز میں داخل، فورسز کی جانب سے دہسشتگردوں کے ٹھکانوں پر ہیلی کاپٹر سے شیلنگ کی گئی۔
بگن، مندوری، اوچت اور چپڑی کے علاقوں میں پولیس اور فورسز کی بھاری نفری موجود ہے، مختلف مقامات پر ہیلی کاپٹر سے شیلنگ کی گئی ہے اور گھروں کی تلاشی کا عمل بھی جاری ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق بگن، پستہ ونی، ڈاڈ قمر اور زاڑانہ میں گن شپ ہیلی کاپٹر نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
بارش اور پہاڑوں پربرفباری،محکمہ موسمیات کی پیشگوئی
دوسری جانب ٹل پاراچنار مین شاہراہ آج 112 ویں روز بھی ہر قسم آمد و رفت کیلئے بند ہے۔ بارڈر حکام کے مطابق پاک افغان خرلاچی بارڈر پچھلے تین ماہ سے بند جس کے باعث تجارت کا سلسلہ بھی رکا ہوا ہے۔
راستوں کی طویل بندش کے باعث انسانی بحران جنم لے چکا ہے، غذائی اجناس کی عدم دستیابی کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن ہے، اشیائے ضروریات زندگی نہ ملنے کے باعث لوگ فاقوں پر مجبور ہیں اور شہریوں کی مشکلات میں دوگنا اضافہ ہوچکا ہے۔
سرکاری میڈیکل کالجز میں داخلے کی پہلی سلیکشن لسٹ جاری
صدر تحفظ تنظیم ملت مسرت منتظر کے مطابق پٹرول اور ڈیزل کی عدم دستیابی اور بروقت علاج نہ ملنے کی صورت میں ایک اور بچہ دم توڑ گیا، جس کے بعد 158 بچوں سمیت جاں بحق افراد کی تعداد 300 سے زیادہ ہوگئی۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ راستوں کو محفوظ بنانے اور دیرپا امن و امان کیلئے کوہاٹ امن معاہدے پر ہر حال میں عمل درآمد ہوگا، پائیدار امن کیلئے کرم کو یکم فروری تک اسلحے سے پاک کیا جائے گا، ضلعے کے اندر تمام بنکرز مسمار کیے جائیں گے۔
صدارت سنبھالتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے فیصلے، متعدد ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کر دیئے
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قیام امن کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر کے باعث
پڑھیں:
بابوسر ٹاپ اور دیوسائی میں پھنسے 250 سیاح ریسکیو، سرچ آپریشن جاری
ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے جبکہ دیامر کے علاقہ تھور اور غذر کے متاثرہ علاقوں میں بھی امدادی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں، ڈپٹی کمشنر استور سمیت تمام اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی شاہراہ بابوسر ٹاپ پر سیلابی ریلوں کے باعث پھنسے 250 سے زائد سیاحوں کو بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ہے۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق مزید 10 سے 15 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے، چلاس شہر میں سیاحوں کیلئے مفت رہائش کا انتظام کردیا گیا ہے، وزیراعلیٰ جی بی کی ہدایت پرتمام لاپتہ افراد کی بازیابی تک ریسکیو آپریشن جاری رکھا جائیگا۔
ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق استور کے علاقہ بولن میں سیلابی ریلوں نے شدید تباہی مچائی ہے اور نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، رات کی تاریکی اور خراب موسم کے باعث سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے جبکہ دیامر کے علاقہ تھور اور غذر کے متاثرہ علاقوں میں بھی امدادی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں، ڈپٹی کمشنر استور سمیت تمام اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔