ابو ظہبی دنیا کے سب سے محفوظ شہر کے طور پر مسلسل 9ویں سال پہلے نمبر پر
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ابو ظہبی : ابو ظہبی نے ایک بار پھر دنیا کے سب سے محفوظ ترین شہروں کی فہرست میں پہلا نمبر حاصل کیا ہے۔ نمبیو ڈیٹا بیس کے سروے کے مطابق، 2025 کے لیے ابو ظہبی دنیا کے سب سے محفوظ شہر کے طور پر سامنے آیا ہے۔
ابو ظہبی کا مسلسل نواں سال ہے جب وہ 2017 سے دنیا کے 352 محفوظ شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ اس کامیابی کی وجہ ابو ظہبی کی جدید سیکورٹی حکمت عملیوں، اقدامات اور بہترین منصوبہ بندی ہے جو شہر کو نہ صرف محفوظ بناتی ہیں بلکہ یہاں رہنے والوں اور آنے والوں کو بھی مکمل تحفظ فراہم کرتی ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: دنیا کے
پڑھیں:
بڑی عید پر گوشت کو ذخیرہ کرنے کا ناقص طریقہ صحت کے مسائل سے منسلک
بڑی عید پر عمومی طور پر ہر خوراک گوشت پر مشتمل ہوتی ہے تاہم اس حوالے سے شہریوں کو صحت سے متعلق احتیاط نہ برتتے ہوئے دیکھا جاتا ہے۔ ماہرین اس حوالے سے شہریوں کو صحت کے مسائل کے پیش نظر گوشت کھانے اور اسے محفوظ کرنے کے صحت مند طریقے اپنانے کی تجویز دیتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ماہر غذائیت ڈاکٹر نوید عطا ملک اور کارڈیک سپیشلسٹ ڈاکٹر شاھد کا کہنا تھا کہ گوشت کی غذائیت کو برقرار رکھنا انتہائی اہم ہے، شہری صحت مند عادات اپنائیں اور بہتر صحت و تندرستی کے لیے سبزیوں کے استعمال میں اضافہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ گائے کے گوشت اور مٹن کو ذخیرہ یا منجمد کرنے کے لیے مناسب پروٹوکول اپنانا انتہائی اہم ہے تاکہ بیکٹیریا کی افزائش کو روکا جا سکے اور اس کا معیار برقرار رہے۔
انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ گوشت کو چھوٹے پیکٹوں میں تقسیم کریں، ان پر لیبل لگائیں اور کم سے کم ترین درجہ حرارت پر محفوظ کریں۔ گائے کے گوشت اور مٹن کی مناسب ہینڈلنگ اور ذخیرہ خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے محفوظ طریقوں پر عمل درآمد کریں۔ ماہرین نے مزید کہا کہ کھانے سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے مناسب احتیاط ضروری ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹر سارہ فاروق نے اس بات پر زور دیا کہ جب گوشت استعمال کیا جائے تو اعتدال کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے روزمرہ زندگی میں صحت مند عادات اپنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ قوت مدافعت کو بڑھانے اور ہاضمے میں مدد کے لیے مشروبات میں تازہ لیموں کا رس شامل کرنا چاہئے جبکہ بیکٹیریا اور دیگر پیتھوجینز کو مارنے کے لیے پانی کو صحیح طریقے سے ابالنے کی بھی ضرورت ہے۔