کندھکوٹ (نمائندہ جسارت) انڈس ہائی وے دبئی ہوٹل کے قریب ہتھیار بندوں کی فائرنگ سے قتل ہونے والے 14 سالہ لڑکے عابد بہیو کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ایس ایس پی آفس کے سامنے احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق انڈس ہائی وے دبئی ہوٹل کے قریب ہتھیار بندوں کی فائرنگ سے 21 دن قبل 14 سالہ نویں جماعت کا طالب علم عابد علی بہیو کو مزاحمت کرنے پر قتل کیا گیا تھا، ورثاء کی جانب سے ایس ایس پی کشمور کے آفس کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہی، ہم 2 مرتبہ ایس ایس پی سے ملے لیکن پھر بھی ملزم گرفتار نہیں ہوئے اور ایف آئی آر داخل ہونے کے باوجود ایس ایچ او بی سیکشن نے اب تک کارروائی نہیں کی، قاتل ظہورگھوم رہے ہیں، انہیں گرفتار نہ کر سکی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ہم ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے ریڈ کریں گے لیکن آپ کو پیسے دینا ہوں گے، ایک موبائل کے 10 ہزار روپے دینا ہوں گے، اتنی موبائلیں نکالیں گے، ہم غریب لوگ ہیں، اتنے پیسے کہاں سے لائیں؟ ایس ایس پی کشمور زبیر نذیر شیخ، ڈی آئی جی لاڑکانہ، آئی جی سندھ اور وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خدارا ہمارے ساتھ انصاف کریں، اگر عابد علی کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ بڑھائیں گے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ایس ایس پی

پڑھیں:

26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلیے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں

انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25 جولائی کو سماعت مقرر کرلی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔

پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862 جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ 

عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا  کو نوٹس جاری کر دیے۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج 7 اگست تک چھٹیوں پر تھے، جن کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں 26 نومبر احتجاج کے مقدمات کے ٹرائل کیلیے طلب کرلیا گیا ہے۔

عدالت نے 26 نومبر کیسوں کا ہفتہ میں تین سے چار روز ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مقدمات میں علیمہ خان ،بانی چیئرمین پی ٹی آئی ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف چالان تاحال پیش نہیں ہوئے ہیں۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی خلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسز کا ٹرائل جیل میں ہوگا، بانی چیئرمین خلاف چالان پیش نا کئے جانے پر ٹرائل کچہری عدالت ہوگا۔

دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔

ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری قرار
  • عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے،چیف جسٹس  پاکستان  نے فیصلہ جاری کردیا
  • سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • بوگیوں کی قلت؛ ایڈوانس ٹکٹیں لینے والے مسافروں کا احتجاج،رقم ری فنڈ کرنے کا اعلان
  • میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلیے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں
  • ایم کیو ایم رہنما فضل ہادی کے قتل پر شدید ردعمل، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ