کندھکوٹ (نمائندہ جسارت) انڈس ہائی وے دبئی ہوٹل کے قریب ہتھیار بندوں کی فائرنگ سے قتل ہونے والے 14 سالہ لڑکے عابد بہیو کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ایس ایس پی آفس کے سامنے احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق انڈس ہائی وے دبئی ہوٹل کے قریب ہتھیار بندوں کی فائرنگ سے 21 دن قبل 14 سالہ نویں جماعت کا طالب علم عابد علی بہیو کو مزاحمت کرنے پر قتل کیا گیا تھا، ورثاء کی جانب سے ایس ایس پی کشمور کے آفس کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہی، ہم 2 مرتبہ ایس ایس پی سے ملے لیکن پھر بھی ملزم گرفتار نہیں ہوئے اور ایف آئی آر داخل ہونے کے باوجود ایس ایچ او بی سیکشن نے اب تک کارروائی نہیں کی، قاتل ظہورگھوم رہے ہیں، انہیں گرفتار نہ کر سکی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ہم ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے ریڈ کریں گے لیکن آپ کو پیسے دینا ہوں گے، ایک موبائل کے 10 ہزار روپے دینا ہوں گے، اتنی موبائلیں نکالیں گے، ہم غریب لوگ ہیں، اتنے پیسے کہاں سے لائیں؟ ایس ایس پی کشمور زبیر نذیر شیخ، ڈی آئی جی لاڑکانہ، آئی جی سندھ اور وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خدارا ہمارے ساتھ انصاف کریں، اگر عابد علی کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ بڑھائیں گے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ایس ایس پی

پڑھیں:

کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری

شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ اخباری صنعت بلوچستان کی تنظیم کی جانب سے عید الاضحیٰ کے دوران بھی پریس کلب کے سامنے علامتی احتجاج جاری رہا۔ علامتی احتجاجی کیمپ میں اخبارات و جرائد کے مدیران اور اخبار مارکیٹ کے نمائندگان موجود رہے۔ شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کرے گی۔ عیدالاضحیٰ کے روز بھی علامتی احتجاجی کیمپ قائم کرنا ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ کسی بھی صوبے کا وزیراعلیٰ صوبے کا سربراہ ہوتا ہے اور ہمارا وزیراعلیٰ اپنے ہی صوبے کی اخباری صنعت کے مسائل سننے کو ہی تیار نہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ چند نام نہاد ارسطو اپنے مفادات کی خاطر بلوچستان کی واحد صنعت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت اہل قلم سے بھی بات کرنے کو تیار نہیں، بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کی بقاء کی جنگ سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ چند روز میں احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دی جائے گی جس کے ذمہ داروہ چند عناصر ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری
  • آرٹیفیشل جیولری کو قیمتی طلائی زیورات بنا کر فروخت کرنے والے میاں بیوی گرفتار
  • بھارتی ریاست منی پور میں ایک بار پھر احتجاج
  • مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • کراچی، رکشہ اور سوزوکی سمیت چھینے گئے قربانی کے جانور برآمد، 3 ملزمان گرفتار
  • کچہ کے علاقے میں پولیس کا کامیاب آپریشن، صادق آباد اور بھونگ سے اغوا ہونے والے 5 مغوی بازیاب
  • بھارتی خفیہ ایجنسی را کیلئے کام کرنے والے 3 دہشتگرد گرفتار
  • کراچی میں قربانی کے جانور چھیننے والے گینگ کے 3 ملزمان گرفتار
  • کراچی: رکشہ اور سوزوکی سمیت چھینے گئے قربانی کے جانور برآمد، 3 ملزمان گرفتار
  • عید پر دہشتگردی کا منصوبہ بنانے والے 3 دہشتگرد گرفتار، سی ٹی ڈی