آسمان پر سیاروں کی پریڈ نظر آنے کا امکان، فروری 2025 کے وسط تک دیکھی جاسکتی ہے، سپارکو
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا۔
آسمان میں 4 یا اس سے زیادہ سیاروں کی قطار یعنی ’سیاروں کی پریڈ‘ نظر آنے کا امکان ہے۔
سپارکور کے ترجمان کے مطابق سیاروں کی پریڈ جنوری کے آخری ہفتے سے شروع ہوگی، سیاروں کی یہ پریڈ فروری 2025 کے وسط تک آسمان پر دیکھی جاسکتی ہے۔
ترجمان سپارکو کے مطابق سیارہ عطارد، زہرہ، مریخ، مشتری اور زحل ایک قطار کی صورت میں ظاہر ہوں گے، تمام سیاروں میں سے زہرہ، مریخ، مشتری اور زحل آنکھ سے نظر آئیں گے۔
ترجمان اسپارکو کے مطابق نیپچون اور یورینس سیارے دوربین یا ٹیلی اسکوپ سے نظر آسکیں گے، سیارے دیکھنے کا وقت غروب آفتاب کے 45 منٹ بعد جنوبی مشرق کی طرف ہوگا۔
ترجمان سپارکو کے مطابق آسمان میں 4 یا اس سے زیادہ سیاروں کی قطار کو سیاروں کی پریڈ کہا جاتا ہے، فلکیات کے شائقین کے لیے یہ ایک خوبصورت منظر ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پہلگام واقعہ: واہگہ بارڈر پر روایتی پریڈ محدود کردی گئی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پہلگام واقعے کے بعد واہگہ بارڈر پر ہونے والی روایتی پریڈ محدود کردی گئی۔
رپورٹ کے مطابق پریڈ کے دوران دونوں ملکوں کے گیٹ بند رہیں گے۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ پریڈ کے دوران رینجرز اور بی ایس ایف کے جوان ایک دوسرے سے روایتی مصافحہ بھی نہیں کریں گے۔
واہگہ، گنڈاسنگھ والا اور ہیڈ سلیمانیکی تینوں مقامات پر پریڈ ہوتی ہے۔
بھارت کی ایک اور اوچھی حرکت
بھارتی حکام نے ایک اور اوچھی حرکت کرتے ہوئے واہگہ-اٹاری بارڈر پر رینجرز اور بی ایس ایف انڈیا کے مابین ہونے والی روایتی پریڈ محدود کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
پہلگام حملے کو جواز بنا کر بھارتی حکومت نے واہگہ اٹاری بارڈر، گنڈاسنگھ، حسینی والا بارڈر اور ہیڈسلیمانیکی بارڈر پر ہونے والی پاکستان رینجرز پنجاب اور بی ایس ایف انڈیا کے جوانوں کی پریڈ میں نمایاں تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔
مشترکہ پریڈ کے دوران بھارت کی جانب سے گیٹ بند رہے گا اور نہ ہی اس کی فورس روایتی مصافحہ کرے گی۔
سیکیورٹی ذرائع کےمطابق بی ایس ایف حکام نے اس بارے پاکستان رینجرز کو بھی آگاہ کردیا ہے۔
واضع رہے کہ دونوں ملکوں کی سرحدی فورسز کے مابین ہونے والی یہ پریڈ ہرشام پرچم اتارے جانے کے موقع پر کی جاتی ہے، دونوں ملکوں کے سرحدی جوان اپنے اپنے ملک کا جھنڈا اتارتے اور سلامی دیتے ہیں۔
پریڈ دیکھنے کے لئے دونوں جانب شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوتی ہے۔ حیران کن طور پر دونوں ملکوں کےمابین کشیدگی کے دوران پریڈ دیکھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ شہریوں نے بھارت کے اقدام کابزدلانہ کارروائی اورافسوسناک عمل قرار دیا ہے۔ بھارت کی طرف سے کیا جانیوالا یکطرفہ فیصلہ قابل مذمت ہے
مزیدپڑھیں:ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات صحت عامہ کےلیے خطرہ بن گئیں