اگر مطالبات میں سے ایک بھی نہ مانا گیا تو مذاکراتی عمل آگے نہیں چلے گا، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
مذاکرات ہونے چاہئیں، یہ ایک جمہوری عمل ہے، بیرسٹر گوہر - فوٹو: فائل
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ اگر دونوں مطالبات سے ایک بھی نہ مانا گیا تو مذاکراتی عمل آگے نہیں چلے گا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ مذاکرات ہونے چاہئیں، یہ ایک جمہوری عمل ہے۔
میں سب سے درخواست کرتا ہوں کہ سنجیدگی کے ساتھ اور نیک نیتی کے ساتھ مل کر بیٹھیں۔ اختلافات کو لوگ ڈائیلاگ کے ذریعے ختم کرتے ہیں یہ ڈائیلاگ ضرور ہونے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیے تحریک انصاف کا نشان بانی پی ٹی آئی ہیں: بیرسٹر گوہر مذاکرات فرنٹ ڈور سے ہوں یا بیک، کامیاب ہونے چاہئیں، بیرسٹر گوہرانہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کی عوام کی ایک چوائس ہے، بانی پی ٹی آئی سمیت تحریک انصاف کسی بھی بیرونی مدد کی طلبگار نہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ کشمیر کا ایشو یو این کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں جب آجاتے ہیں تو اپوزیشن احتجاج بھی کرتی ہے، ایجنڈا پورا کرنا، کورم پورا کرنا، ایجنڈا چلانا، قانون سازی کرنا، یہ حکومت کی صوابدید ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ایک دن اجلاس پر ساڑھے 6 کروڑ کا خرچہ آتا ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے اس کو پورا کرے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر ہونے چاہئیں
پڑھیں:
ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا معاملہ، تمام بلاک کردیے، ڈی جی کا دعویٰ
ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ اِس معاملے میں جتنے پاسپورٹ جاری ہوئے ان کو بلاک کردیا گیا، اِن پاسپورٹس کی دوبارہ تجدید نہیں ہوئی اور نہ ہی ہوگی، یہ بہت ہی تشویش ناک معاملہ ہے۔ کنوینر کمیٹی کا کہنا تھا کہ جس طرح کے حالات ہیں اِن پاسپورٹ کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایبٹ آباد سمیت 25 پاسپورٹس آفس سے 32 ہزار 6 سو 74 پاسپورٹس چوری کے معاملہ پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ اِس معاملے میں جتنے پاسپورٹ جاری ہوئے ان کو بلاک کردیا گیا، اِن پاسپورٹس کی دوبارہ تجدید نہیں ہوئی اور نہ ہی ہوگی، یہ بہت ہی تشویش ناک معاملہ ہے۔ کنوینر کمیٹی طارق فضل چودھری نے کہا کہ جس طرح کے حالات ہیں اِن پاسپورٹ کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے جب کہ حکام نے بتایا کہ 2 سال پہلے نادرا اور پاسپورٹ کا سائبر آڈٹ ہوا۔
ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ جو لوگ یہاں سے سعودی عرب گئے وہاں وزارت داخلہ نے اِن کو پکڑا، سعودی عرب نے افغان شہریوں سے وہاں سے ڈی پورٹ کیا ،اس واقعے کے بعد نادرا اور پاسپورٹ کا سسٹم مکمل ڈیجیٹائز کردیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب کوئی بھی جعلی کام کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے، اس سے قبل جعلی پاسپورٹ والوں کو نہ پکڑنے کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا۔ کنوینر کمیٹی طارق فضل چودھری نے سوال کیا کہ مشکوک شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا تناسب کتنا فیصد ہوگا۔؟ دوسری جانب پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے ڈی جی پاسپورٹ کو انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔