لاہور، ایرانی پارلیمنٹ کے ثقافتی کمیشن کے اعزاز میں خانہ فرہنگ میں خصوصی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ایرانی رکن پارلیمنٹ محمد میرزائی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے اپنے دورۂ لاہور کا آغاز شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری دے کر کیا۔ ایران اور پاکستان کے درمیان دیرینہ اور تاریخی تعلقات موجود ہیں، اور پاکستانی قوم کا دل مشہد میں دھڑکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خانہ فرہنگ قونصلیٹ جنرل اسلامی جمہوریہ ایران لاہور میں ایرانی پارلیمنٹ کے ثقافتی کمیشن کے ممبران امیر حسین ثابتی، علی اکبر علی زادہ اور محمد میرزائی کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں پیر حبیب عرفانی، پیر عثمان نوری، ڈاکٹر نوید اکبر، ڈاکٹر وحیدالزمان طارق، صاحبزادہ پرویز اکبر ساقی، علامہ محمد حسین گولڑوی، مکرم ترین جہانگرد، عرفان قریشی، ندیم پہلوان، چودھری مبین، محمد ریاض، انعام بٹ اور علامہ سید علی رضا نقوی سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران، ڈاکٹر اصغر مسعودی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے مابین برادرانہ تعلقات تاریخی اور ثقافتی بنیادوں پر قائم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور تعلیمی روابط کو مزید فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایرانی رکن پارلیمنٹ محمد میرزائی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے اپنے دورۂ لاہور کا آغاز شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری دے کر کیا۔ ایران اور پاکستان کے درمیان دیرینہ اور تاریخی تعلقات موجود ہیں، اور پاکستانی قوم کا دل مشہد میں دھڑکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے گہرے ثقافتی روابط کی ایک علامت لاہور اور ایران کے تین شہروں ’’مشہد، اصفہان اور آمل‘‘ کے درمیان "شہرِ خواہر" (سسٹر سٹی) تعلقات کا قیام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رہبر معظم اسلامی جمہوریہ ایران، دوست اور برادر ملک پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دیتے ہیں، اور ایرانی پارلیمنٹ کی ثقافتی کمیٹی کے اس دورے کا مقصد بھی رہبر معظم کے اسی وژن کو عملی جامہ پہنانا ہے۔ تقریب میں شریک معزز شخصیات نے ایرانی وفد کا پُرتپاک استقبال کیا اور فلسطین کے دفاع کے حوالے سے ایران کے جرأت مندانہ اقدامات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ مقررین نے اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستانی عوام ایران کیساتھ والہانہ محبت رکھتی ہے اور دونوں برادر ممالک کے مابین تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کی خواہاں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایران اور پاکستان کے کے درمیان نے اپنے کہا کہ
پڑھیں:
جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران اپنی جوہری تنصیبات کو دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کرے گا، تاہم ایران کا جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان اتوار کو ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جوہری شعبے کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران ہمسایہ ممالک سے گہرے تعلقات کا خواہاں ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان
ایرانی صدر نے کہا کہ عمارتیں یا تنصیبات تباہ کرنے سے ایران کا پروگرام نہیں رکے گا، ان کے مطابق ایران ان منصوبوں کو دوبارہ تعمیر کرے گا اور زیادہ طاقت کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام دفاعی یا عسکری مقاصد کے لیے نہیں بلکہ شہری ضروریات کے لیے ہے۔ ان کے بقول یہ پروگرام عوامی فلاح، بیماریوں کے علاج اور شہری ترقی سے متعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران سے جوہری مذاکرات: یورپی وزرائے خارجہ کا جنیوا میں اجلاس، اہم پیشرفت متوقع
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ جوہری ہتھیار نہیں چاہتا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں متنبہ کیا تھا کہ اگر ایران نے ان جوہری تنصیبات کی بحالی شروع کی جن پر جون میں امریکہ نے حملے کیے تھے، تو وہ دوبارہ فوجی کارروائی کا حکم دیں گے۔
یاد رہے کہ ایران کا جوہری پروگرام گزشتہ کئی برس سے عالمی سطح پر تناؤ کا باعث رہا ہے۔ ایران کی اہم ایٹمی تنصیبات، جن میں نطنز، فوردو اور اصفہان کے مراکز شامل ہیں، یورینیم کی افزدوگی کے بنیادی مراکز شمار ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ، خام تیل کی قیمت میں حیران کن کمی
مغربی ممالک خصوصاً امریکا اور اسرائیل کو شبہ ہے کہ ایران ان تنصیبات کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کے لیے استعمال کرسکتا ہے، جبکہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف پرامن، شہری اور طبی مقاصد کے لیے ہے۔
گزشتہ برسوں میں ان تنصیبات پر متعدد حملے کیے گئے۔ نطنز کی تنصیب پر 2021 میں ہونے والا دھماکہ اور سائبر حملہ عام طور پر اسرائیل سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اس واقعے کے بعد ایران نے اسے ’ایٹمی دہشتگردی‘ قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع
جون 2025 میں امریکا نے فضائی حملوں کے ذریعے ایران کی کم از کم 3 بڑی جوہری تنصیبات، یعنی فوردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں خصوصی گہرائی تک مار کرنے والے بم استعمال کیے گئے، جن کا مقصد زیرِ زمین تنصیبات کو نقصان پہنچانا تھا۔ اگرچہ ایران کا دعویٰ ہے کہ کچھ تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے مگر مکمل تباہی نہیں ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اٹامک انرجی آرگنائزیشن اسرائیل امریکا ایران مسعود پزشکیان نیوکلیئرپروگرام