اسلام آباد:حکومت اورتحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کےدرمیان مذاکرات کے معاملے پر دونوں کمیٹیوں نے چوتھا اور اگلا اجلاس 28جنوری کوبلانےکافیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی کےارکان کااسپیکرچیمبرمیں اجلاس ہوا، جس میں  پی ٹی آئی کےمطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جس میں حکومتی کمیٹی پی ٹی آئی کوتحریری جواب دے گی۔

اجلاس کے بعدمیڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے مذاکرات کیلئےحکومتی کمیٹی کےترجمان عرفان صدیقی نے

 کہا ہےکہ ابھی اجلاس میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، اجلاس میں حکومتی اتحاد کی دیگر ساتوں جماعتوں کے رہنما بھی شریک تھے، پی ٹی آئی کے مطالبات کے حوالے سے اجلاس میں بڑی سیر حاصل بحث ہوئی ہے۔

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کےترجمان کا کہناتھاکہ اجلاس میں پی ٹی آئی کے مطالبات پر بہت اطمینان کے ساتھ غور وفکر کے بعد بھی  کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، ہم تو تیسری نشست کے بعد سے ہی چوتھی نشست کی تیاری کررہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اجلاس میں پی ٹی آئی

پڑھیں:

چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر

---فائل فوٹو 

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، چینی کی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیرِ صدارات اجلاس کے دوران چینی کی امپورٹ پر گفتگو کی گئی۔

چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے استفسار کیا کہ چیئرمین ایف بی آر صاحب یہ کیا ڈرامہ ہے، جب عوام کا مسئلہ آئے تب آپ کہتے ہیں آئی ایم ایف نہیں مان رہا، سرمایہ کاروں کی بات آئی تو آئی ایم ایف کی بھی نہیں سنی جاتی، چند سرمایہ کار ہیں جو کسی کی نہیں سنتے، ان کو نوازا جا رہا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے، گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔

اس دوران ممبر پی اے سی خواجہ شیراز نے استفسار کیا کہ 7.5 لاکھ ٹن کس میکانزم کے تحت ایکسپورٹ کی گئی؟

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہم تو فیصلے کے پابند ہیں، ہمیں حکم دیا گیا کہ امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد ختم کر دیں، سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کیا گیا، ایڈوانس 5.5 فیصد ہوتا ہے اسے ہم نے اعشاریہ 25 فیصد کیا ہے۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کیا اس پر آئی ایم ایف کچھ نہیں کہے گا؟ اس پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ آئی ایم ایف کیوں نہیں کہے گا، ضرور کہے گا۔

ممبر کمیٹی نوید قمر نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت چینی کی قیمت متعین نہ کرسکتی ہے نہ اسے کرنی چاہیے، کارٹلز کو کس نے اجازت دی کہ چند لوگ مل کر مارکیٹ پر قبضہ کرلیں، مسابقتی کمیشن کیا کر رہا ہے، اس نے شوگر کارٹلز کو کیوں نہیں دیکھا۔

ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ کا کہنا تھا کہ کیا مراد علی شاہ کی طاقت ہے کہ وہ سندھ کی شوگر ملز کے خلاف ایکشن لیں، مریم نواز کی بھی پنجاب میں شوگر ملز کے خلاف ایکشن کی طاقت نہیں، شوگرملز کے لیے لائسنس اوپن کیا جائے، کوئی بھی مل لگا سکے۔

ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ نے استفسار کیا کہ کیا کنزیومرز کا بھی کوئی نمائندہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہے؟ 

اس کے جواب میں سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں تمام متعلقہ شراکت دار موجود ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چاند نظر نہیں آیا، یکم صفرالمظفر اتوار 27 جولائی کو ہوگی
  • چاند نظر نہیں آیا، یکم صفر المظفر اتوار 27 جولائی کو ہوگی
  • صفر کا چاند نظر نہیں آیا، رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
  • سینیٹ اجلاس: قائمہ کمیٹیوں کی کارروائی کیخلاف ہائیکورٹس کے حکم امتناع پر اظہار تشویش
  • سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا
  • لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
  • جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
  • پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ
  • سیلابی صورتحال کی 1912ء کے ماڈل سے لوگوں کو ارلی وارننگ دی جا رہی ہے: شیری رحمان
  • چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر