غزہ میں جنگ بندی کا خیرمقدم تب کیا جائیگا جب یہ عارضی نہیں مستقل ہوگی، حنیف طیب
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
چیئرمین نظام مصطفی پارٹی کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں بڑے پیمانے میں نسل کشی کا مجرم رہا ہے، کیا اسرائیلی وزیراعظم پر کوئی مقدمہ چلے گا؟ کیا اسرائیل کو دہشت گرد ملک قرار دے کر اس پر پابندیاں عائد کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ اور مشرق وسطیٰ کی بدلتی ہوئی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے غزہ کی عوام کی جرأت اور بہادری کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد ہونا اچھا اقدام ہے لیکن اس کا خیرمقدم تب کیا جائے گا جب یہ عارضی نہیں بلکہ مستقل ہوگا، قتل و غارت گری کا سلسلہ مکمل بند ہوگا، جنگ بندی کے اعلان کے باوجود بھی ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ افراد زخمی ہیں اُن کے علاج معالجہ سلسلے میں اسلامی ممالک، اقوام متحدہ کیا حکمت عملی اختیارکرے گا، تقریبا تمام مساجد شہید کردی گئی ہیں، تعلیمی ادارے، صحت کے مراکز، رہائشی عمارتیں مکمل تباہ ہیں، مسلم ممالک، اقوام متحدہ کے ادارے تعمیر نو کو دوبارہ شروع کرنے اور انسانی زندگی کو بحال کرنے کیلئے کیا اقدامات کررہے ہیں، اسرائیل نے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہے، پینتالیس ہزار سے زائد لوگ شہید کردیئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں بڑے پیمانے میں نسل کشی کا مجرم رہا ہے، کیا اسرائیلی وزیراعظم پر کوئی مقدمہ چلے گا؟ کیا اسرائیل کو دہشت گرد ملک قرار دے کر اس پر پابندیاں عائد کی جائے گی، کیا اس سے اقوام متحدہ کی رکنیت واپس لی جائے گی؟ڈاکٹر حاجی حنیف طیب نے کہا کہ اسلامی ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسئلہ فلسطین کیلئے اپنا کردار ادا کریں، اقوام متحدہ، فلسطین کے حق میں اپنی منظور کردہ قراردادوں پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنائے، اسرائیل کے ناپاک عزائم کو لگام دینا عالمی امن کیلئے نہایت ضروری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیا اسرائیل اقوام متحدہ کیا اس
پڑھیں:
آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔
آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔ ان کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کیے جائیں جو ہمارے ہم جیسے انسانوں پر یہ مظالم ڈھا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر میں ٹینک اور زمینی فوج تعینات کر دی ہے۔