پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر حکومت تحریری جواب دے گی، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر حکومت تحریری جواب دے گی۔
جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پارلیمانی جمہوری نظام ڈائیلاگ کے بغیر نہیں چل سکتا۔ اپوزیشن اورحکومت کو ڈائیلاگ کرنا چاہیے، جمہوریت ڈائیلاگ سے چلتی ہے ڈیڈلاک سے نہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کہا تھا کہ یہ آپ نے چارٹر آف ڈیمانڈ دیا ہے یا حکم دیا ہے کہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر جوڈیشل کمیشن بنائیں تو اگلی میٹنگ ہوگی۔اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کہا ہے کہ اس چارٹر آف ڈیمانڈ پر ہم سے جواب لے لیں، حکومت ان مطالبات پر تحریری جواب دے گی۔
مریم نواز کی اے آئی تصاویر شیئر کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کمیٹی نے کہا تھا کہ انہیں حکومت کے ساتھ اگلی میٹنگ کرنے کی بانی پی ٹی آئی نے اجازت نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ دوران مذکرات پی ٹی آئی کمیٹی نے کہا کہ ہماری بانی پی ٹی آئی سے ایک اور ملاقات کروائیں تو ان سے اجازت لے لیں گے۔اس سے قبل رانا ثنا ء نے حکو متی کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ ایک سب کمیٹی بنائی ہے جو پی ٹی آئی کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کا جائزہ لے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سب کمیٹی پی ٹی آئی کے مطالبات کا جواب تیار کرے گی، اپوزیشن سے آئندہ مذاکرات میں ہم مطالبات پر حکومتی موقف دیں گے۔
ٹرمپ کی پانامہ کینال واپس لینے کی دھمکی، اس نہر کی سالانہ آمدنی کتنی ہے، اگر یہ چھینی گئی تو ملک کا کیا حشر ہوگا؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: چارٹر ا ف ڈیمانڈ پر پی ٹی ا ئی کے کہ پی ٹی ا ئی نے کہا کہ
پڑھیں:
کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
آغا سید روح اللہ نے کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے لیکن اسکے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سرینگر سے منتخب رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے سیب سے لدے ٹرکوں کی وادی کشمیر سے بہار نقل و حرکت پر بار بار عائد کی جانے والی پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ گزشتہ سال بھی ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا گیا تھا اور اس سال پھر وہی صورتحال دہرائی جا رہی ہے، جس سے کاشتکاروں اور تاجروں کو ناقابل تلافی معاشی نقصان سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔ آغا سید روح اللہ نے زور دے کر کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔
انہوں نے بتایا کہ باغبانی سے منسلک وادی کی معیشت کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہے، جو شعبہ سیاحت سے کہیں زیادہ اہم ہیں، لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں اور شاہراہ کی بندشوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سیب کا سیزن عروج پر ہے اور ٹرکوں کو روکنا محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے کاشتکاروں اور تاجروں کی معاشی بقا پر حملہ ہے۔ ممبر پارلیمنٹ نے حکام پر زور دیا کہ سیب کو بیرونی منڈیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس مسئلے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا تو یہ کشمیر کی معیشت کے لئے مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔