پاک فضائیہ کے جے ایف 17لڑاکا طیارے کثیر ملکی فضائی جنگی مشقوں میں شرکت کیلئے سعودی عرب پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
راولپنڈی: پاک فضائیہ کے جے ایف 17لڑاکا طیارے کثیر ملکی فضائی جنگی مشقوں میں شرکت کیلئے سعودی عرب پہنچ گیے جبکہ طیاروں نے اپنے ہوم بیس سے سعودی عرب کیلئے براہ راست اڑان بھری اور اس دوران ایئر ٹو ایئر ایندھن بھی بھرا۔
زرائع کے مطابق آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فضائیہ کے جے ایف 17لڑاکا طیارے کثیر ملکی فضائی جنگی مشقوں میں شرکت کیلئے سعودی عرب پہنچ گئے، مشق میں پاک فضائیہ کے دستے کی شرکت علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے لیے پی اے ایف کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ کثیر قومی فضائی جنگی مشق اسپیئرز آف وکٹری 2025ء سعودی عرب میں منعقد ہورہی ہے،ان مشقوں میں شرکت کیلئے پاک فضائیہ کا جے ایف-17تھنڈر بلاک IIIلڑاکا طیاروں پر مشتمل دستہ سعودی عرب پہنچ گیا، جس میں فضائی اور زمینی عملہ شامل ہے۔
بیان کے مطابق پی اے ایف کے لڑاکا طیاروں نے اپنے ہوم بیس سے سعودی عرب کیلئے براہ راست اڑان بھری اور اس دوران ایئر ٹو ایئر ایندھن بھرنے کا کام انجام دیا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق یہ جے ایف سترہ طیاروں کی طویل فاصلے تک پرواز کی صلاحیتوں کا مظہر ہے، پاک فضائیہ کے پائلٹس اے ای ایس اے ریڈار اور بی وی آر ار میزائلوں سے لیس جے ایف 17تھنڈر بلاک تھری کے ساتھ شریک ہوں گے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری دیگر جدید لڑاکا طیاروں کے مد مقابل آئیں گے۔
اسپیئرز آف وکٹری 202 میں سعودی عرب، پاکستان، بحرین، یونان،قطر، یو اے ای، امریکہ اور برطانیہ کے جدید لڑاکا طیارے اور کمبیٹ سپورٹ ایلیمنٹس بھی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سعودی شاہی فضائیہ پانچویں بار سپیئرز آف وکٹری کی میزبانی کر رہی ہے، یہ مشق تکنیکی ترقی، ایئر پاور ایپلی کیشن میں بڑھتی ہوئی پیچیدگی اور مشترکہ فضائی دفاعی چیلنجوں میں شریک فضائیہ کے اندر باہمی تعاون کو بڑھانے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: مشقوں میں شرکت کیلئے پاک فضائیہ کے جے ایف سعودی عرب پہنچ فضائی جنگی کے مطابق
پڑھیں:
ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک بار پھر آمنے سامنے ، صورتحال کشیدہ
بحر عمان میں ایک بار پھر ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کا واقعہ پیش آیا، جب ایرانی نیوی کا ہیلی کاپٹر اور امریکی جنگی جہاز یو ایس ایس فٹز جیرالڈ آمنے سامنے آ گئے۔ چند لمحوں کے لیے صورتحال خاصی کشیدہ ہو گئی، جو بالآخر امریکی جہاز کی جانب سے راستہ بدلنے پر ختم ہو گئی۔
ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق یہ واقعہ صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا، جب امریکی جنگی جہاز نے مبینہ طور پر ایران کے زیر نگرانی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس پر ایران کے تھرڈ نیول ریجن (نابوت) کے ایئر یونٹ نے فوری ردعمل دیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق، ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کو ایرانی حدود کی جانب بڑھنے پر تنبیہ کی اور جہاز کے اوپر پرواز کرتے ہوئے سخت پیغام دیا کہ وہ اپنا راستہ تبدیل کرے۔
ایرانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دوسری تنبیہ کے بعد ایئر ڈیفنس کمانڈ نے بھی صورت حال کا نوٹس لیا اور واضح کیا کہ ایرانی ہیلی کاپٹر دفاعی حکمتِ عملی کے تحت کارروائی کر رہا ہے۔ بالآخر امریکی جنگی جہاز نے جنوبی سمت میں راستہ بدل لیا، اور ایرانی پائلٹ نے کامیابی سے اپنا مشن مکمل کر لیا۔
ابھی تک امریکی فوج کی جانب سے واقعے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا اور نہ ہی ایرانی دعوؤں کی تردید کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جون 2025 میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جس پر ایران نے سخت ردعمل دیا تھا۔ اُس کشیدگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ممالک براہ راست ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ خطے میں بڑھتے ہوئے تناؤ کی نشاندہی کرتا ہے، اور مستقبل میں کسی بھی غلط فہمی یا اشتعال سے بڑا تنازع پیدا ہونے کا خدشہ موجود ہے۔
Post Views: 5