ایلون مسک کے ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خریدنے پر ٹرمپ نے کیا کہا؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کی منظوری کے بعد یہ سوشل میڈیا ایپ ایلون مسک کو بیچے جانے کی چہ مگوئیاں ہورہی ہیں، ایسے میں نومنتخب امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ نے اس حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں امریکی صدر جو بائیدن نے ایک قانون پر دستخط کردیے تھے جس کے تحت ٹک ٹاک کو 19 جنوری تک خود کو اپنی ملکیتی کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ سے الگ کرکے کسی امریکی کمپنی کا حصہ بننے کو کہا گیا تھا، بصورت دیگر اسے امریکا میں بند کیے جانے کا فیصلہ ہوا تھا۔
’بائٹ ڈانس‘ ایک چینی کمپنی ہے اور امریکا کو خدشہ ہے کہ چینی حکومت اس کے ذریعے امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز پر اثرانداز ہوسکتی ہے۔
تاہم نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کردیے جس سے اس قانون کے نفاذ کو 75 دنوں تک کے لیے موخر کیا گیا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اس عرصے میں ٹک ٹاک کو امریکی انتظامیہ سے کوئی تصفیہ کرتے دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ اس شارٹ ویڈیو ایپ کو امریکا میں پابندی کا سامنا کرنے سے بچایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیے:چینی حکام نے ٹک ٹاک ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور شروع کردیا لیکن کیوں؟
ایسے میں میڈیا رپورٹس یہ بھی آئیں کہ چینی حکام ٹک ٹاک امریکی ارب پتی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اتحادی ایلون مسک کو بیچنے پر غور کررہے ہیں۔
گزشتہ روز اس حوالے سے پوچھنے پر نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ایلون مسک اسے خریدنا چاہتے ہیں تو وہ اس کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی اگر ٹک ٹاک خریدنا چاہے تو میں اس سے یہی کہوں گا کہ وہ اسے لے کر آدھا حصہ امریکا کو دے۔
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ساتھی ایلون مسک کی طرف سے ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خریدنے کے معاملے پر تبصرہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Donald Trump elon musk tik tok ایلون مسک ٹک ٹاک چین ڈونلڈ ٹرمپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایلون مسک ٹک ٹاک چین ڈونلڈ ٹرمپ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ ایلون مسک ٹک ٹاک
پڑھیں:
’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟
آنجہانی پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بعض پالیسیوں کے شدید ناقد رہے ہیں۔ وہ ٹرمپ اس پالیسی کے سخت مخالف تھے جس میں وہ امریکا میں مقیم لوگوں سے ملک سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے اور میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار تعمیر کرنا چاہتے تھے۔
اس تناظر میں فروری 2016 میں پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی عیسائیت پر سوال اٹھایا تھا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ ان دنوں ری پبلیکن پارٹی کی طرف سے امریکی صدارتی امیدوار تھے اور زور شور سے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔
دراصل ان دنوں پوپ فرانسس میکسیکو کے دورہ پر تھے، وہاں سے روم واپسی کے دوران پرواز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، پوپ نے کہا کہ ایک شخص جو صرف دیواریں بنانے کے بارے میں سوچتا ہو، چاہے وہ دیواریں جہاں بھی کھڑی کرے، وہ پل بنانے کا نہ سوچتا ہو، وہ عیسائی نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ یہ یسوع مسیح کی تعلیمات نہیں ہیں۔
’ وہ شخص عیسائی نہیں ہوسکتا، جو ایسے کام کرے۔‘
پوپ فرانسس کے بیان کا پس منظر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ بیانات تھے جن میں وہ گیارہ ملین لوگوں کو امریکا سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے جو غیر قانونی طور پر یہاں مقیم ہیں۔ ان دنوں ٹرمپ میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار کھڑی کرنے اعلانات کر رہے تھے۔
تاہم پوپ کے اس بیان کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انھیں اپنے عیسائی ہونے پر فخر ہے۔ ٹرمپ نے پوپ کے بیان کو شرمناک قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں