کراچی انٹربورڈ میں نتائج کی اسکروٹنی کا عمل تیز
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کراچی انٹر بورڈ کی اسکروٹنی کمیٹی نے نتائج کی اسکروٹنی کا عمل تیز کردیا۔
بورڈ ذرائع کے مطابق انٹر بورڈ نے کمیٹی ممبران کی تعداد بڑھا کر 66 کردی۔ 2 جنوری سے اب تک 15 ہزار سے زائد طلبا و طالبات اسکروٹنی فارم جمع کروا چکے ہیں۔ چند دنوں میں طلبا و طالبات کو اسکروٹنی کے نتائج سے آگاہ کرنے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں: کراچی؛ انٹرمیڈیٹ سال اول کے پرچوں کی اسکروٹنی فیس ختم کردی گئی
سیکریٹری انٹر بورڈ امیرحسین قادری کے مطابق اسکروٹںی کا عمل مزید تیز کرنے کے لیے 3 شفٹوں میں کام جاری ہے۔ انٹرمیڈیٹ حصہ اول کے سالانہ امتحانات برائے 2024 کے نتائج پر طلبا کی شکایت کے ازالے کے لیے سینیئر اساتذہ پر مشتمل انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔ ناظم امتحانات کو اسکروٹنی 30 روز میں مکمل کرنے کے لیے ہدایات جاری کی گئی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی اسکروٹنی
پڑھیں:
پنجاب؛ تعلیمی اداروں مع دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار
پنجاب میں تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی کردیا گیا ہے۔
تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کی روک تھام کے لیے پنجاب تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کرلی گئی ہے۔
قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی جبکہ بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ کو یقینی بنانا اور مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی شامل ہے۔
متن میں کہا گیا کہ تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی ہوگا اور ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلے فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔
متن میں مزید درج تھا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رزلٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا جس کی خفیہ معلومات کو غیر مجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوں گی۔ لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رزلٹس PITB کو بھیجیں گی۔ پرائیویٹ لیبارٹریز کے ملازمین جعلی رزلٹس یا ڈیٹا لیک کرنے پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
متن میں لکھا تھا کہ نادرا کے ساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے اور حکومت غریب خاندانوں کے لیے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرے گی۔
مزید برآں ٹیسٹ کے بعد جنیٹک بیماریوں کی تشخیص ہونے والوں طلبہ کو کونسلنگ بھی دی جائے گی۔ یہ قانون فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے اور پنجاب بھر میں تمام سرکاری و پرائیویٹ اداروں پر لاگو ہوگا۔
بل حتمی منظوری کے لیے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔