اسلام آباد:

کیبنٹ بلاک چوک میں سرکاری ملازمین نے مطالبات کے حق میں دھرنا دے دیا۔

ملازمین بڑی تعداد احتجاج کرتے ہوئے کیبنٹ بلاک کے سامنے پہنچ گئی، پولیس نے ملازمین کی ریلی کو پالیمنٹ ہاؤس کے سامنے جانے سے روک دیا۔ پار لیمنٹ ہاؤس جانے والے راستے کو خاردار تاروں سے بند کردیا گیا۔

 سرکاری ملازمین وزارتِ خزانہ کے سامنے احتجاج کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس تک ریلی نکالنا چاہتے تھے، احتجاج میں اساتذہ، وفاقی وزارتوں، ڈویژنز، اداروں کے ملازمین شامل ہیں۔

آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے چیف آرگنائزر رحمان باجوہ نے چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا کہ وفاقی سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں تفریق ختم کی جائے، صوبائی طرز پر تمام وفاقی ملازمین کی اپگریڈیشن بمع مراعات کی جائے۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا گیا کہ لیو انکیشمنٹ اور وفاقی ملازمین کی پنشن اصلاحات واپس لی جائیں، بجٹ 2024-25 میں تنخواہوں پر نافذ کردہ ٹیکس واپس لئے جائیں، اسکولوں و اداروں کی بندش و نجکاری کے بجائے بہتر اصلاحات کی جائیں۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا گیا کہ اداروں کی نجکاری کے دوران ملازمین کی نوکریوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے، دورانِ ملازمت وفات پانے والوں کے بچوں کو بمطابق عدالتی فیصلہ ملازمت دی جائے، ظالمانہ پنشن اصلاحات کو فی الفور واپس لیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ملازمین کی

پڑھیں:

مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز)ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں سال 2018سے اب تک 4500ہراساں کئے جانے کے کیس سامنے آئے ہیں جبکہ اس سے دس گنا ہراسگی کے واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوئے ،حراسگی کی کیسوں کی بنیادی وجہ مخلوط تعلیمی نظام ہے، مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے، تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ان خیالات کااظہارناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے میلوڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے کہاکہ پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کر رہے ہیں پاکستان میں عوام مسائل کا شکار ہیں، پاکستان میں چند خاندان خوشحال ہیں ،عوام مسائل کا شکار ہے، پنجاب میں تعلیم سے متعلق بہت مسائل ہیں ،اسٹیبلشمنٹ کی ترجیحات میں تعلیم شامل نہیں ہیے، طلبہ کے ساتھ حکومت کارویہ اچھا نہیں ہے ،تعلیم پر کم ازکم مجموعی جی ڈی پی چار فی صد حصہ مختص کیا جائے، تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسیں پریشانی میں اضافہ کررہی ہیں ،تعلیم ادارے دوران تعلیم فیسوں میں اضافے کردیتے ہیں ،نجی تعلیمی ادارے اس سے بڑھ کر ظلم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے پنجاب حکومت رائے ونڈ کی جاگیر بن چکی ہے ۔ایرڈ(بارانی ) یونیورسٹی راولپنڈی میں درس قرآن دینے پر طلبہ کے خلاف کارروائی کی گئی ایرڈ یونیورسٹی میں ویلکم پارٹی پر کوئی پابندی نہیں ہے ،پنجاب یونیورسٹی میں طالب علم نے صوبائی وزیر تعلیم سے سوال کیا اس کا جواب نہیں دے سکا۔انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں منشیات نوجوانوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے ،تعلیمی اداروں سے منشیات کا خاتمہ کیا جائے، تعلیمی اداروں میں کو ایجوکیشن (مخلوط تعلیم)کا نظام ختم کیا جائے تعلیمی اداروں میں ہراسگی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔

 

 

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں سرکاری اسکول کو سیل کرکے قبضے کی کوششیں، متعلقہ اداروں کا اظہارِ لاعلمی
  • شامی صدر نے سرکاری ملازمین کی مہنگی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم دے دیا
  • ؎لانڈھی ٹائون کے چیئرمین عبدالجمیل خان ٹائون میونسپل کمشنر سیدامداد شاہ کے ہمراہ یوسی 2اور3میں پیور بلاک لگائے جانے کے کام کا معائنہ کررہے ہیں
  • ڈنگی کی وبا، بلدیاتی اداروں اور محکمہ صحت کی غفلت
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری
  • مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • سرکاری ملازمین کیلیے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں بڑے اضافے کی منظوری
  • وفاقی ملازمین کے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ