امریکہ کو پابندیوں کا غلط استعمال بند کرنا چاہیئے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے “سالٹ ٹائیفون” سائبر حملے میں ملوث ہونے کے بہانے متعلقہ چینی کاروباری اداروں اور شہریوں پر پابندیوں کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین امریکی بائیڈن حکومت کی جانب سے ٹھوس ثبوت کے بغیر چین پر الزام لگانے اور پابندیاں عائد کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔ در اصل امریکہ نے چین پر طویل مدتی، منظم اور بڑے پیمانے پر سائبر حملے جاری رکھے ہیں۔ چین نے متعدد مرتبہ اس کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ماؤ ننگ نے نشاندہی کی کہ چین اور امریکہ دونوں انٹرنیٹ کے حوالے سے بڑے ممالک ہیں۔ انٹرنیٹ، خاص طور پر بنیادی تنصیبات کے تحفظ کے حوالے سے دونوں فریقوں کے درمیان تشویش پائی جاتی ہے۔ دونوں فریقوں کو انصاف اور باہمی احترام کی بنیاد پر ٹھوس ثبوت کے مطابق اپنی اپنی تشویش پر بات چیت کرنی چاہیئے، بین الاقوامی قوانین و ضوابط کی پابندی کرنی چاہیئے اور مشترکہ طور پر سائبر اسپیس کے امن و استحکام کی حفاظت کرنی چاہیئے۔ امریکہ کو پابندیوں کا غلط استعمال بند کرنا چاہیئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بغداد، ایران-امریکہ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے، فواد حسین
ایرانی وفد سے اپنی ایک ملاقات میں فواد حسین کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ جس سے خطے میں استحکام آئے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عراق کے وزیر خارجہ "فواد حسین" نے اپنے فرانسوی ہم منصب "جان نوئل بارو" سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر فواد حسین نے کہا کہ فرانس نے دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف جنگ میں عالمی عسکری اتحاد کے پلیٹ فارم سے نمایاں کردار ادا کیا۔ انہوں نے فرانس اور عراق کے درمیان گہرے تعلقات کا ذکر کیا۔ عراقی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میں نے اپنے فرانسوی ہم منصب کے ساتھ دفاعی مسائل اور پیرس سے اسلحے کی خرید کے بارے میں مشاورت کی۔ دمشق کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عراق، شام میں استحکام کے لئے ایک وسیع سیاسی عمل کی حمایت کرتا ہے۔ ہم نے شام میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافے اور اس سے نمٹنے کے طریقہ کار کے بارے میں تبادلہ خیال بھی کیا۔
فواد حسین نے کہا کہ ہم نے ایران-امریکہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ خطے کو جنگ سے دور کرنے کے بارے میں گفتگو کی۔ ہم نے اپنے فرانسوی مہمان کو اس بات کا یقین دلایا کہ بغداد، ایران-امریکہ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔ پُرامن نتائج اور افہام و تفہیم کے حصول کے لیے ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات ہی واحد راستہ ہے۔ قبل ازیں عراقی وزیر خارجہ نے تہران-واشنگٹن غیر مستقیم مذاکرات کے سلسلے میں انطالیہ ڈپلومیٹک اجلاس میں ایرانی وفد کے سربراہ "سعید خطیب زاده" سے ملاقات کی۔ اس دوران فواد حسین نے ان مذاکرات کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ جس سے خطے میں استحکام آئے گا۔ اس کے علاوہ دونوں رہنماوں نے خطے بالخصوص شام، لبنان اور یمن کی صورت حال کا جائزہ لیا۔