حکومت سے مذاکرات، عمران خان نے جوڈیشل کمیشن کی ڈیڈ لائن کو مزید کم کر تے ہوئے 27جنوری کا وقت دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
حکومت سے مذاکرات، عمران خان نے جوڈیشل کمیشن کی ڈیڈ لائن کو مزید کم کر تے ہوئے 27جنوری کا وقت دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے معاملے پر پی ٹی آئی نے سابق وزیراعظم عمران خان کی ڈیڈ لائن کو مزید کم کر دیا جبکہ جوڈیشل کمیشن کے لیے دیا گیا وقت 27 جنوری کو ختم ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے مذاکرات کے حوالے سے حکومت کو جو ڈیشل کمیشن بنانے کے لیے 27 جنوری تک کی ڈیڈ لائن دے دی۔پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے 27 جنوری تک جواب کا انتظار کرے گی جبکہ 28 جنوری تک حکومتی کمیٹی کا رابطہ نہ ہونے پر مذاکرات ختم تصور ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اس سے پہلے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے 31 کی ڈیڈ لائن دی تھی، حکومتی کمیٹی نے گزشتہ روز پی ٹی آئی کے مطالبات پر سب کمیٹی بھی تشکیل دی۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے بھی 28 جنوری تک باقاعدہ جواب کا عندیہ دیا گیا ہے، پی ٹی آئی کا ایک بھی مطالبہ نہ مانا گیا تو پی ٹی آئی مزید مذاکرات جاری نہیں رکھے گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس نہ کرنے کا انکشاف
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی صدارت میں ہوا۔ نیشنل بینک سے متعلق آڈٹ رپورٹس اور مالی بے ضابطگیوں کے حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں، جس پر اراکین کمیٹی اور چیئرمین جنید اکبر نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
اجلاس میں نیشنل بینک کی جانب سے 190 ارب روپے کی ریکوریاں نہ کرنے سے متعلق آڈٹ اعتراض پر بحث کی گئی۔سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ریکوری کی کوششیں کی جارہی ہیں،28.7 ارب روپے ریکور ہوئے ہیں۔
جنید اکبر نے استفسار کیا کہ قرضہ لیتے ہیں تو کوئی چیز گروی نہیں رکھتے؟ جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ بالکل رکھتے ہیں۔ 10 ہزار 400 کیس ریکوری کے پینڈنگ ہیں،جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
ترکیے نے اپنا پہلا ہائپر سونک میزائل ٹائفون بلاک 4 متعارف کروا دیا
کمیٹی میں بریفنگ کے دوران آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ نیشنل بینک انتظامیہ نے شوگر ملز کو 15.2 ارب روپے کے قرضے جاری کیے جو شوگر ملز واپس کرنے میں ناکام رہیں، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ 25 قرضے ہیں۔ جن میں سے کچھ ایڈجسٹ اور چند کی ری اسٹرکچرنگ کی جا رہی ہے، جبکہ 17 کیسز میں ریکوری کی کوششیں جاری ہیں۔
آج نیوز کے مطابق چیئرمین پی اے سی نے سخت سوال کرتے ہوئے کہا کسان چند لاکھ روپے نہ دے تو اس کی زمین ضبط ہو جاتی ہے، پھر ان شوگر مل مالکان کو ریلیف کیوں دیا گیا؟ کمیٹی نے ریکوری کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ آئندہ کے لیے مؤخر کردیا۔
ٹک ٹاک نے 3 ماہ میں پاکستانیوں کی 2 کروڑ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کر دیں
مزید :