پاکستان کی 47 جامعات نے ٹائمز ہائر ایجوکیشن ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2025 میں جگہ بنالی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان کی 47 یونیورسٹیوں نے ٹائمز ہائر ایجوکیشن (ٹی ایچ ای) ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ برائے 2025 میں جگہ بنالی ہے۔نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کو درجہ بندی میں 401 سے 500 کے درمیان رکھا گیا ہے، اس کے بعد کئی دیگر ادارے 601 سے 800 کے درمیان ہیں۔ان میں ایئر یونیورسٹی اسلام آباد، کیپٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد، سکھر آئی بی اے یونیورسٹی، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلا اور یونیورسٹی آف مالاکنڈ دیر لوئر شامل ہیں۔
عبدالولی خان یونیورسٹی مردان، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد، خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز، پی ایم اے ایس ایریڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی، اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور، یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب لاہور، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور، یونیورسٹی آف گجرات، یونیورسٹی آف لاہور، یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور، یونیورسٹی آف پنجاب لاہور اور یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور کا نمبر 801 سے 1000 کے درمیان ہے۔12 جامعات کی 1001 اور 1200 کے درمیان درجہ بندی کی گئی ہے، 8 دیگر جامعات 1201 اور 1500 کے درمیان ہیں، اور 5 ادارے 1501+ کی حد میں آتے ہیں.
آکسفورڈ یونیورسٹی مسلسل نویں سال سر فہرست
2025 کی درجہ بندی میں 115 ممالک اور خطوں کے 2 ہزار سے زیادہ ادارے شامل ہیں۔آکسفورڈ یونیورسٹی مسلسل نویں سال بھی پہلے نمبر پر ہے، جس کی مدد سے صنعت کی مصروفیت اور تدریس میں بہتری آئی ہے، ایم آئی ٹی اب اسٹینفورڈ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دوسرے نمبر پر آ گئی ہے، اسٹینفورڈ 4 درجے تنزلی سے چھٹے نمبر پر آ گئی ہے۔چین اپنے عالمی تحقیقی اثر و رسوخ کو بڑھاتے ہوئے ٹاپ 10 کے قریب پہنچ رہا ہے، دریں اثنا، آسٹریلیا کی ٹاپ 5 یونیورسٹیوں کی درجہ بندی میں گراوٹ آئی ہے، جو ساکھ اور بین الاقوامی نقطہ نظر میں گراوٹ کی عکاسی کرتی ہے۔3 نئے ممالک برازیل، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سرفہرست 200 جامعات والے ممالک میں شامل ہو گئے ہیں، جو اعلیٰ تعلیم میں ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے عروج کا اشارہ ہے۔
درجہ بندی تازہ ترین ڈبلیو یو آر 3.0 طریقہ کار پر مبنی ہے، جس میں 5 اہم شعبوں، تدریس، تحقیقی ماحول، تحقیق کے معیار، صنعت کی مصروفیت اور بین الاقوامی نقطہ نظر میں اداروں کا جائزہ لینے کے لیے 18 عوامل کو مد نظر رکھا گیا۔2025 کی درجہ بندی میں 2 ہزار 92 یونیورسٹیاں شامل ہیں، جن میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 185 نئی جامعات ہیں۔مجموعی طور پر 2 ہزار 860 اداروں نے 4 لاکھ 72 ہزار 694 ڈیٹا پوائنٹس جمع کرائے، جن کا جائزہ لینے کے بعد درجہ بندی کی گئی۔
کراچی میں 14 جنوری سے لاپتہ 2بچوں کا تاحال پتہ نہ چل سکا، پولیس تفتیش میں نیا موڑسامنے آگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: یونیورسٹی اسلام ا باد اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی ا ف کے درمیان
پڑھیں:
بھارت و پاکستان کی جنگ بندی میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کیا کردار تھا، سنجے راوت
شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ مودی نے ابھی تک اپنا کردار واضح نہیں کیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جو جنگ بندی ہوئی ہے وہ امریکی صدر کے دباؤ میں ہوئی ہے یا نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے ایک بار پھر بھارت و پاکستان کے درمیان سیز فائر پر مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آج تک مودی حکومت نے یہ نہیں بتایا کہ جنگ بندی ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے نہیں ہوئی۔ نریندر مودی نے منگل کو ساتویں آل پارٹی وفود سے ملاقات کی۔ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں نریندر مودی نے ایک ایک کر کے تمام ممبران پارلیمنٹ کے تجربے کو سمجھا۔ شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت سے آج جب میڈیا نے نریندر مودی اور سات وفود میں شامل ارکان پارلیمنٹ کی ملاقات پر سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اس طرح کی تقریبات کا اہتمام کرتے رہتے ہیں، لیکن وزیراعظم نے ابھی تک اپنا کردار واضح نہیں کیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جو جنگ بندی ہوئی ہے وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ میں ہوئی ہے یا نہیں، ملک جاننا چاہتا ہے۔
سنجے راوت نے کہا کہ اب تک 15 بار ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے نریندر مودی پر دباؤ بنایا کہ جنگ بندی کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی وفود بیرون ملک گئے اور واپسی پر نریندر مودی سے ملاقات کی لیکن ملک جاننا چاہتا ہے کہ کیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں جنگ بندی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ بات چیت مودی اور وفد کے درمیان ہوئی ہے تو میں اسے اہمیت دوں گا۔ مغربی بنگال کی وزیراعلٰی ممتا بنرجی کی طرف سے "آزاد کشمیر" کے معاملے پر مودی حکومت پر تنقید پر سنجے راوت نے کہا "ملک کی 140 کروڑ عوام کے ذہن میں ایک بات تھی کہ مودی اب "آزاد کشمیر" کو لے لیں گے اور پاکستان کو ایسا جواب دیں گے کہ پاکستان دوبارہ اٹھ نہیں سکے گا"۔